شرح سود ملکی تاریخ کی کم ترین سطح پرآگئی
25 بیسز پوائنٹس کمی کے بعد شرح سود 5.75 فیصد پر آگئی
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں 25 بیسسز پوائنٹس کمی کردی ہے جس کے بعد ملکی تاریخ میں شرح سود کم ترین سطح پر آگئی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق مالی سال برائے 16-2015 کے اختتام پر ملک میں معاشی حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ رواں سال مہنگائی کی شرح 6 فیصد سے کم رہے گی، حقیقی جی ڈی پی کی شرح 4.2 فیصد رہنے کی توقع ہے تاہم یہ مقررہ ہدف 5.5 سے کم ہے۔ ملک میں جاری کھاتوں کا خسارہ گزشتہ برس کے مقابلے میں کم ہوا ہے۔ ملک میں توانائی بحران میں کمی اور امن و امان کی بہتر صورت حال کے باعث رواں مالی سال جولائی سے مارچ کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافے کی شرح 4.7 فیصد رہی جب کہ گزشتہ برس اسی دوران یہ شرح 2.8 فیصد تھی۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ رواں مالی جولائی سے مارچ کے دوران نجی شعبوں پر قرضوں کا حجم 314 ارب 70 کروڑ کے لگ بھگ رہا جب کہ گزشتہ مالی اسی دوران یہ حجم 206 ارب روپے تھا۔ صنعتی شعبے میں بہتری زرعی شعبے میں نقصان پورا کرے گی تاہم اگلے مالی سال میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوسکتا ہے، اسٹیٹ بینک نے موجودہ معاشی ھالات کو دیکھتے ہوئے شرح سود میں 25 بیسسز پوائنٹس کی کمی کردی ہے جس کے بعد شرح سود ملکی تاریخ کی کم ترین سطح 5.75 فیصد پر آگئی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق مالی سال برائے 16-2015 کے اختتام پر ملک میں معاشی حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ رواں سال مہنگائی کی شرح 6 فیصد سے کم رہے گی، حقیقی جی ڈی پی کی شرح 4.2 فیصد رہنے کی توقع ہے تاہم یہ مقررہ ہدف 5.5 سے کم ہے۔ ملک میں جاری کھاتوں کا خسارہ گزشتہ برس کے مقابلے میں کم ہوا ہے۔ ملک میں توانائی بحران میں کمی اور امن و امان کی بہتر صورت حال کے باعث رواں مالی سال جولائی سے مارچ کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافے کی شرح 4.7 فیصد رہی جب کہ گزشتہ برس اسی دوران یہ شرح 2.8 فیصد تھی۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ رواں مالی جولائی سے مارچ کے دوران نجی شعبوں پر قرضوں کا حجم 314 ارب 70 کروڑ کے لگ بھگ رہا جب کہ گزشتہ مالی اسی دوران یہ حجم 206 ارب روپے تھا۔ صنعتی شعبے میں بہتری زرعی شعبے میں نقصان پورا کرے گی تاہم اگلے مالی سال میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوسکتا ہے، اسٹیٹ بینک نے موجودہ معاشی ھالات کو دیکھتے ہوئے شرح سود میں 25 بیسسز پوائنٹس کی کمی کردی ہے جس کے بعد شرح سود ملکی تاریخ کی کم ترین سطح 5.75 فیصد پر آگئی ہے۔