جل گیا۔۔۔کیا لگائیں
جسم کے جلے ہوئے حصے پر شہد، ایلوویرا، کیلے کا چھلکا یا سرکے کا استعمال کریں
کھانا پکانے کے دوران ہاتھ پیر جل جانے جیسے چھوٹے موٹے واقعات عام ہیں۔ اکثر خواتین خصوصاً وہ لڑکیاں جو کھانا پکانا سیکھ رہی ہوتی ہیں، ان کو تو اکثر اس قسم کے حادثات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
کبھی کچھ تلتے ہوئے گرم تیل یا گھی کی چھینٹ پڑ جائے۔ کبھی گرم دیگچی کو جلد بازی یا بے دھیانی میں ہاتھ لگا دیا۔ کبھی ابلتے ہوئے چاولوں کو چھانتے ہوئے گرم پانی کی چند بوندیں پیر پر گر گئیں وغیرہ۔ غرض ایسے چھوٹے موٹے جلنے کے حادثات کی صورت میں ابتدائی طبی امداد کیا ہونی چاہیے۔
گھر میں موجود کون سی ایسی اشیا ہیں، جن کے ذریعے فوری آرام آجائے۔ گرم پانی یا تیل یا گرم سالن سے جل جائے، تو فوری طور پر نلکے کے ٹھنڈے پانی سے اچھی طرح دھوئیں۔ مثلاً اگر ہاتھ جل گیا ہے، تو اپنا ہاتھ کچھ دیر کے لیے پانی کے نیچے رکھیں، تاکہ اندرونی جلد کے مسام متاثر نہ ہوں، پھر اس پر مرہم لگایا جا سکتا ہے۔ گھر میں موجود بزرگ خواتین عموماً گھریلو ٹوٹکوں کے ذریعے اس کا علاج کرنے کی کوشش کرتی ہیں، جو خاصا سود مند ثابت ہوتا ہے۔
مندرجہ ذیل میں چند ایسی گھریلو اشیا کا استعمال پیش خدمت ہے، جو خدانخواستہ جل جانے کی صورت میں کارآمد ثابت ہوتی ہیں۔ واضح رہے کہ یہ نانیوں، دادیوں کے ٹوٹکے ہیں، جو برسوں سے گھروں میں مستعمل ہیں۔
٭شہد
متاثرہ حصے پر شہد لگا دیا جائے، تو جلد آرام آجاتا ہے۔ جلے ہوئے حصے پر اگر شہد کا لیپ کر دیا جائے، تو یہ جراثیم سے بچاتا ہے اور زخم جلد بھرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
٭ ایلوویرا
یہ جلے ہوئی جگہ پر جلن کو ختم کرتا ہے اور ٹھنڈک کا احساس بخشتا ہے۔ ایلووریا کے پتے کو کاٹ کر اس کے اندر کے گودے کو متاثرہ حصے پر لگائیں، افاقہ ہوگا۔ اس میں قدرتی طور پر ایسے اجزا پائے جاتے ہیں، جو ہماری جلد کو ٹھنڈک کا احساس پہنچاتے ہیں۔ ایلوویرا کے گودے میں لیونڈر آئل ملا کر لگانے سے بھی ایسے زخم کی تکلیف میں آرام آجاتا ہے۔
٭ سرکہ
ہر باورچی خانے میں سرکہ ضرور موجود ہوتا ہے۔ اس کو پانی میں تھوڑی مقدار میں ملا کر لگائیں، سرکہ اور پانی کا یہ محلول جلے ہوئے زخم کی جلن کو گرم کرنے اور زخم بھرنے میں معاون ثابت ہوگا۔ جلے ہوئے حصے پر اس محلول میں بھیگا ہوا کپڑا رکھنے سے بھی افاقہ محسوس ہوگا۔ اگر درد کی شدت برقرار رہے، تو کچھ دیر کے وقفے سے دوبارہ کپڑا بھگو کر لگائیں۔ محلول میں پانی کی مقدار زیادہ اور سرکے کی مقدار بہت کم ہونی چاہیے۔
٭کیلے کا چھلکا
کیلے کا چھلکا جلد کے جلے ہوئے حصے پر رکھیں اور چھوڑ دیں، یہاں تک کہ اس کا رنگ سیاہ ہو جائے۔ یہ ٹوٹکا عموماً خواتین جلے ہوئے زخم کو جلد ٹھیک کرنے کے لیے آزمایا کرتی تھیں اور یہ خاصا مفید ثابت ہوتا۔
کبھی کچھ تلتے ہوئے گرم تیل یا گھی کی چھینٹ پڑ جائے۔ کبھی گرم دیگچی کو جلد بازی یا بے دھیانی میں ہاتھ لگا دیا۔ کبھی ابلتے ہوئے چاولوں کو چھانتے ہوئے گرم پانی کی چند بوندیں پیر پر گر گئیں وغیرہ۔ غرض ایسے چھوٹے موٹے جلنے کے حادثات کی صورت میں ابتدائی طبی امداد کیا ہونی چاہیے۔
گھر میں موجود کون سی ایسی اشیا ہیں، جن کے ذریعے فوری آرام آجائے۔ گرم پانی یا تیل یا گرم سالن سے جل جائے، تو فوری طور پر نلکے کے ٹھنڈے پانی سے اچھی طرح دھوئیں۔ مثلاً اگر ہاتھ جل گیا ہے، تو اپنا ہاتھ کچھ دیر کے لیے پانی کے نیچے رکھیں، تاکہ اندرونی جلد کے مسام متاثر نہ ہوں، پھر اس پر مرہم لگایا جا سکتا ہے۔ گھر میں موجود بزرگ خواتین عموماً گھریلو ٹوٹکوں کے ذریعے اس کا علاج کرنے کی کوشش کرتی ہیں، جو خاصا سود مند ثابت ہوتا ہے۔
مندرجہ ذیل میں چند ایسی گھریلو اشیا کا استعمال پیش خدمت ہے، جو خدانخواستہ جل جانے کی صورت میں کارآمد ثابت ہوتی ہیں۔ واضح رہے کہ یہ نانیوں، دادیوں کے ٹوٹکے ہیں، جو برسوں سے گھروں میں مستعمل ہیں۔
٭شہد
متاثرہ حصے پر شہد لگا دیا جائے، تو جلد آرام آجاتا ہے۔ جلے ہوئے حصے پر اگر شہد کا لیپ کر دیا جائے، تو یہ جراثیم سے بچاتا ہے اور زخم جلد بھرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
٭ ایلوویرا
یہ جلے ہوئی جگہ پر جلن کو ختم کرتا ہے اور ٹھنڈک کا احساس بخشتا ہے۔ ایلووریا کے پتے کو کاٹ کر اس کے اندر کے گودے کو متاثرہ حصے پر لگائیں، افاقہ ہوگا۔ اس میں قدرتی طور پر ایسے اجزا پائے جاتے ہیں، جو ہماری جلد کو ٹھنڈک کا احساس پہنچاتے ہیں۔ ایلوویرا کے گودے میں لیونڈر آئل ملا کر لگانے سے بھی ایسے زخم کی تکلیف میں آرام آجاتا ہے۔
٭ سرکہ
ہر باورچی خانے میں سرکہ ضرور موجود ہوتا ہے۔ اس کو پانی میں تھوڑی مقدار میں ملا کر لگائیں، سرکہ اور پانی کا یہ محلول جلے ہوئے زخم کی جلن کو گرم کرنے اور زخم بھرنے میں معاون ثابت ہوگا۔ جلے ہوئے حصے پر اس محلول میں بھیگا ہوا کپڑا رکھنے سے بھی افاقہ محسوس ہوگا۔ اگر درد کی شدت برقرار رہے، تو کچھ دیر کے وقفے سے دوبارہ کپڑا بھگو کر لگائیں۔ محلول میں پانی کی مقدار زیادہ اور سرکے کی مقدار بہت کم ہونی چاہیے۔
٭کیلے کا چھلکا
کیلے کا چھلکا جلد کے جلے ہوئے حصے پر رکھیں اور چھوڑ دیں، یہاں تک کہ اس کا رنگ سیاہ ہو جائے۔ یہ ٹوٹکا عموماً خواتین جلے ہوئے زخم کو جلد ٹھیک کرنے کے لیے آزمایا کرتی تھیں اور یہ خاصا مفید ثابت ہوتا۔