امریکی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی بلوچستان میں ڈرون حملے پر احتجاج

ڈرون حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں اور اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

ڈرون حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں اور اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ، فوٹو؛ فائل

پاکستان نے بلوچستان میں ڈرون حملے پر امریکا سے احتجاج کیا اور اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔



ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز بلوچستان میں ہونے والے امریکی ڈرون حملے میں پاکستان نے امریکا سے احتجاج کیا ہے۔ دفتر خارجہ میں امریکی سفیر ڈیوڈ ہل کو طلب کرکے ڈرون حملے پرشدید احتجاج کیا گیا اور اس حوالے سے پاکستان نے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ پاکستان کی جانب سے احتجاجی مراسلہ بھی امریکی سفیر کے حوالے کیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ڈرون حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں اور اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔




دوسری جانب وفاقی حکومت نے نادرا سے ولی محمد کی تفصیلات طلب کرلی ہیں جس کے بعد ڈی جی نادرا کراچی اور ڈی جی نادرا کوئٹہ سے ولی محمد کے شناختی کارڈ کے اجرا اور اس کے گھر والوں سے متعلق مانگی گئی ہیں، نادرا حکام کو احکام جاری کئے گئے ہیں کہ ولی محمد کو کمپیٹرائز کارڈ کا اجرا کب ہوا، اس کے کتنے بہن بھائی اور خاندان میں کتنے افراد شامل ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان کے علاقے نوشکی میں امریکی ڈرون حملہ کیا گیا جس میں افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصور کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا جب کہ امریکی صدر نے بھی ملا اختر منصور کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے تاہم پاکستان کی جانب سے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

Load Next Story