امریکا 2004 سے اب تک پاکستان میں391 ڈرون حملے کرچکا
بلوچستان میں حالیہ حملے سمیت5ڈرون حملے بندوبستی علاقوں میں کیے گئے، لانگ وارجرنل
PESHAWAR:
افغان طالبان کے امیرملااخترمنصورکونشانہ بنانے کے لے امریکی ڈرون حملہ بلوچستان میں پہلا ڈرون حملہ تھاجوطویل عرصے سے پاکستان کیلیے 'ریڈ لائن'رہا۔
لانگ وارجرنل کے ڈیٹابیس کے مطابق2004سے اب تک امریکانے پاکستانی حدود میں391 ڈرون حملے کیےجن میں القاعدہ اورطالبان رہنماؤں کونشانہ بنایاگیا۔ ان ڈرون حملوں میں سے4کے علاوہ تمام حملے شورش زدہ قبائلی علاقوں میں کیے گئے۔
بندوبستی علاقوں میں کیے جانے والے4حملوں میں ضلع ہنگومیں 2013 میں ڈرون حملہ اوربنوںمیں2008 میں3 ڈرون حملے شامل ہیں۔ مجموعی ڈرون حملوں میں سے71 فیصدشمالی وزیرستان، 23 فیصد جنوبی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں کیے گئے۔
افغان طالبان کے امیرملااخترمنصورکونشانہ بنانے کے لے امریکی ڈرون حملہ بلوچستان میں پہلا ڈرون حملہ تھاجوطویل عرصے سے پاکستان کیلیے 'ریڈ لائن'رہا۔
لانگ وارجرنل کے ڈیٹابیس کے مطابق2004سے اب تک امریکانے پاکستانی حدود میں391 ڈرون حملے کیےجن میں القاعدہ اورطالبان رہنماؤں کونشانہ بنایاگیا۔ ان ڈرون حملوں میں سے4کے علاوہ تمام حملے شورش زدہ قبائلی علاقوں میں کیے گئے۔
بندوبستی علاقوں میں کیے جانے والے4حملوں میں ضلع ہنگومیں 2013 میں ڈرون حملہ اوربنوںمیں2008 میں3 ڈرون حملے شامل ہیں۔ مجموعی ڈرون حملوں میں سے71 فیصدشمالی وزیرستان، 23 فیصد جنوبی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں کیے گئے۔