کباڑی مارکیٹ کے دکاندار سرکاری بھتہ خوروں سے زیادہ پریشان
پیشہ وربھتہ خورمقرررقم لیکرجان بخش دیتے ہیں،سادہ لباس اہلکار بھتےمیں اضافہ اورعدم ادائیگی پرکاروبارتک بربادکردیتے ہیں.
KARACHI:
کباڑی مارکیٹ کے دکاندار نے جرائم پیشہ بھتہ خوروں سے زیادہ سرکاری بھتہ خوورں کو خطرناک قرار دیا ہے۔
پیشہ ور بھتہ خور مقرر کردہ بھتہ وصول کرکے جان بخش دیتے ہیں لیکن سرکاری اہلکار بھتہ میں اضافہ اور عدم ادائیگی میں کاروبار تک برباد کردیتے ہیں اور جیل تک بھیجنے میں کوئی دیر نہیں کرتے، کباڑی مارکیٹ کے تاجر محمد یوسف کے انکشاف پر عدالت نے فوری ضمانت منظور کرلی ہے، تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی عبداﷲ چنہ نے چوری کا سامان خریدنے کے الزام میں شیرشاہ کباڑی مارکیٹ کے دکاندار محمد یوسف کے انکشاف پر اس کی30ہزار روپے کی عبوری ضمانت منظور کرلی ہے، قبل ازیں دکاندار نے عدالت کو متعدد درخواستیں عدالت میں پیش کی اور موقف اختیار کیا تھا کہ سادہ لباس میں ملبوس چند افراد اس کی دکان پر مسلح آتے تھے اور بھتے کی پرچی دیکر بھتہ وصول کرتے رہے، پہلے ان کی بھتے کی رقم کم ہوتی تھی، اب انھوں نے رقم بڑھا دی۔
اس نے مارکیٹ کے عہدیداروں سے رابطہ کیا اور اپنے طور پر تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ ہمارے محافظ ہی ہمارے دشمن ہیں، تھانہ شیرشاہ کے ہڈمحرر فاروق ، جیکسن تھانے کا بنارس اور اس کے دو اور ساتھی سادہ لباس میں سرکاری اسلحے سے مسلح ہوکر بھتہ وصول کررہے ہیں، انکار پر ہوائی فائرنگ بھی کی تھی، ان کے خلاف عدالت عظمیٰ ، عالیہ اور اعلیٰ حکام کو تحریری درخواستیں ارسال کی تھی کہ پیشہ ور بھتہ خوورں سے زیادہ خطرناک سرکاری بھتہ خور ہیں، درخواستیں ارسال کرنے پر شیرشاہ پولیس نے اس کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کرلیا، فاضل عدالت نے عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے سرکار کو بھی طلب کرلیا ہے۔
کباڑی مارکیٹ کے دکاندار نے جرائم پیشہ بھتہ خوروں سے زیادہ سرکاری بھتہ خوورں کو خطرناک قرار دیا ہے۔
پیشہ ور بھتہ خور مقرر کردہ بھتہ وصول کرکے جان بخش دیتے ہیں لیکن سرکاری اہلکار بھتہ میں اضافہ اور عدم ادائیگی میں کاروبار تک برباد کردیتے ہیں اور جیل تک بھیجنے میں کوئی دیر نہیں کرتے، کباڑی مارکیٹ کے تاجر محمد یوسف کے انکشاف پر عدالت نے فوری ضمانت منظور کرلی ہے، تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی عبداﷲ چنہ نے چوری کا سامان خریدنے کے الزام میں شیرشاہ کباڑی مارکیٹ کے دکاندار محمد یوسف کے انکشاف پر اس کی30ہزار روپے کی عبوری ضمانت منظور کرلی ہے، قبل ازیں دکاندار نے عدالت کو متعدد درخواستیں عدالت میں پیش کی اور موقف اختیار کیا تھا کہ سادہ لباس میں ملبوس چند افراد اس کی دکان پر مسلح آتے تھے اور بھتے کی پرچی دیکر بھتہ وصول کرتے رہے، پہلے ان کی بھتے کی رقم کم ہوتی تھی، اب انھوں نے رقم بڑھا دی۔
اس نے مارکیٹ کے عہدیداروں سے رابطہ کیا اور اپنے طور پر تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ ہمارے محافظ ہی ہمارے دشمن ہیں، تھانہ شیرشاہ کے ہڈمحرر فاروق ، جیکسن تھانے کا بنارس اور اس کے دو اور ساتھی سادہ لباس میں سرکاری اسلحے سے مسلح ہوکر بھتہ وصول کررہے ہیں، انکار پر ہوائی فائرنگ بھی کی تھی، ان کے خلاف عدالت عظمیٰ ، عالیہ اور اعلیٰ حکام کو تحریری درخواستیں ارسال کی تھی کہ پیشہ ور بھتہ خوورں سے زیادہ خطرناک سرکاری بھتہ خور ہیں، درخواستیں ارسال کرنے پر شیرشاہ پولیس نے اس کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کرلیا، فاضل عدالت نے عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے سرکار کو بھی طلب کرلیا ہے۔