ڈرون حملے پر امریکی سفیر کو ملک بدر کردینا چاہیئے شاہ محمود قریشی
وزیراعظم بتائیں کہ ان کی ملااختر منصور کی ہلاکت سے متعلق امریکی وزیر خارجہ سے کیا بات ہوئی، رہنما تحریک انصاف
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت کو ڈرون حملے پر امریکی سفیر کو ملک بدر کردینا چاہیے تھا۔
جوڈیشل کمپلیکس راولپنڈی میں وکلا کی تقریب سے خطاب کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دنیا آج پھر پاکستان پر دہشت گردوں کےلئےمحفوظ پناہ گاہ کا الزام لگارہی ہے، حکومت نے ڈرون حملے پر امریکی سفیر سے صرف نرم احتجاج کیا، انہیں ملک بدر کرنا چاہیے تھا، ریمنڈ ڈیوس فائرنگ واقعہ پر انہوں نے بطور احتجاج وزارت خارجہ چھوڑ دی تھی، وزیراعظم قوم کو بتائیں کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے ان کی کیا باتیں ہوئی ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھاکہ ہم نے"کرپشن ہٹاؤ ملک بچاؤ"تحریک شروع کردی ہے یہ کسی فرد واحد، کسی خاندان،ادارہ یا حکومت کے خلاف نہیں صرف کرپشن کے خلاف ہے۔ ملک آج دوراہے پر کھڑا ہے ، پاناما لیکس پر وزیر اعظم نے دو بار قوم اور ایک بار پارلیمنٹ میں خطاب کیا مگر ہمارے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا۔ یہ احتساب کا بہترین موقع ہے اگر یہ موقع چلا گیا تو حمکران عوام کو دیمک کی طرح کھا جائیں گے،ملک کا تعلیم یافتہ طبقہ اب خاموش نہیں رہے گا۔
شاہ محمود قریشی سپریم کورٹ بار سمیت وکلاء کی تنظیموں نے حکومت اور اپوزیشن کو عدالتی کمیشن، متفقہ ٹی او آر کے لئے دی گئی دو ہفتوں کی مہلت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے وکلاء کی سنجیدگی ثابت ہوتی ہے، سپریم کورٹ بار اس کے بعد سپریم کورٹ میں پٹیشن دائرکرے گی،پانامہ لیکس ہمارا بنایا ہوانہیں، پاکستان جوڈیشل کمیشنوں کا قبرستان ہے، حکومت کی نیت صاف نہیں، ماضی میں حکومتوں نے تحقیقاتی اداروں کو اپنے مقاصد کےلئے استعمال کیا ہے، ایسی صورت میں انہیں صرف چیف جسٹس پر اعتماد ہے، انہیں انٹرنیشنل فرم سے فرانزک آڈٹ کا اختیار بھی ہونا چاہیئے،عوام کرپٹ حکمرانوں سے اب نجات چاہتے ہیں۔
جوڈیشل کمپلیکس راولپنڈی میں وکلا کی تقریب سے خطاب کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دنیا آج پھر پاکستان پر دہشت گردوں کےلئےمحفوظ پناہ گاہ کا الزام لگارہی ہے، حکومت نے ڈرون حملے پر امریکی سفیر سے صرف نرم احتجاج کیا، انہیں ملک بدر کرنا چاہیے تھا، ریمنڈ ڈیوس فائرنگ واقعہ پر انہوں نے بطور احتجاج وزارت خارجہ چھوڑ دی تھی، وزیراعظم قوم کو بتائیں کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے ان کی کیا باتیں ہوئی ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھاکہ ہم نے"کرپشن ہٹاؤ ملک بچاؤ"تحریک شروع کردی ہے یہ کسی فرد واحد، کسی خاندان،ادارہ یا حکومت کے خلاف نہیں صرف کرپشن کے خلاف ہے۔ ملک آج دوراہے پر کھڑا ہے ، پاناما لیکس پر وزیر اعظم نے دو بار قوم اور ایک بار پارلیمنٹ میں خطاب کیا مگر ہمارے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا۔ یہ احتساب کا بہترین موقع ہے اگر یہ موقع چلا گیا تو حمکران عوام کو دیمک کی طرح کھا جائیں گے،ملک کا تعلیم یافتہ طبقہ اب خاموش نہیں رہے گا۔
شاہ محمود قریشی سپریم کورٹ بار سمیت وکلاء کی تنظیموں نے حکومت اور اپوزیشن کو عدالتی کمیشن، متفقہ ٹی او آر کے لئے دی گئی دو ہفتوں کی مہلت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے وکلاء کی سنجیدگی ثابت ہوتی ہے، سپریم کورٹ بار اس کے بعد سپریم کورٹ میں پٹیشن دائرکرے گی،پانامہ لیکس ہمارا بنایا ہوانہیں، پاکستان جوڈیشل کمیشنوں کا قبرستان ہے، حکومت کی نیت صاف نہیں، ماضی میں حکومتوں نے تحقیقاتی اداروں کو اپنے مقاصد کےلئے استعمال کیا ہے، ایسی صورت میں انہیں صرف چیف جسٹس پر اعتماد ہے، انہیں انٹرنیشنل فرم سے فرانزک آڈٹ کا اختیار بھی ہونا چاہیئے،عوام کرپٹ حکمرانوں سے اب نجات چاہتے ہیں۔