موٹر سائیکلوں کی آلٹریشن کرنیوالوں کیخلاف آپریشن کا فیصلہ

انجن میں آلٹریشن کرانے پر6سے8ہزارکاخرچہ آتا ہے، بعض مکینکوں کو موٹرسائیکلوں کے چیسز نمبرتبدیل کرنےکی مہارت حاصل ہے.

دہشت گردی سمیت مختلف وارداتوں میں آلٹر موٹر سائیکلوں کے استعمال سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تفتیش میں پریشانی ہوتی ہیں. فوٹو: فائل

پولیس نے موٹر سائیکل کی رفتار میں غیر معمولی اضافے کے لیے ان میں تبدیلیاں(آلٹریشن) کرنے والے موٹر سائیکل مکینکوں کے خلاف آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس سلسلے میں حکمت عملی وضع کرلی گئی ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق مختلف وارداتوں میں استعمال کی جانے والی موٹر سائیکلوں کی رفتار میں اضافے کے لیے اس میں مختلف نوعیت کی تبدیلیاں کردی جاتی ہیں، شہر کے اکثر علاقوں میں قائم مارکیٹوں میں موٹر سائیکل کے مکینک تھوڑے سے پیسوں کے عوض موٹر سائیکلوں کو آلٹر کر کے حلیہ تبدیل کر دیتے ہیں، اس سلسلے میں موٹر سائیکل کے باڈی اور انجن بھی تبدیل کردیے جاتے ہیں ، بعض موٹر سائیکل کے مکینکوں کو موٹر سائیکل کے چیسز نمبر تبدیل کرنے کی مہارت حاصل ہے۔


تفصیلات شہر میں موٹر سائیکل کی آلٹریشن کا کاروبار زور پکڑتا جا رہا ہے اور شہر کے مختلف علاقوں میں قائم موٹر سائیکل مارکیٹوں میں موٹر سائیکل آلٹریشن کے ماہر مکینک کی دکانوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جہاں موٹر سائیکل مکینک گاہکوں کی ڈیما نڈ پر موٹر سائیکل کاحلیہ تبدیل کر دیتے ہیں، موٹر سائیکل آلٹریشن کرنے والے مکینک نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا اگر کسی شخص کو موٹر سائیکل کی باڈی میں آلٹریشن کرانا ہوتا ہے تواس موٹر سائیکل پر تقریباً 4 سے 6 ہزار روپے تک کا خرچہ آتا ہے اور گاہکوں کی خواہش پر موٹر سائیکل کی باڈی پر لگے تمام پارٹس تبد یل کیے جاتے ہیں۔

جس کے بعد موٹر سائیکل کا اصل مالک بھی اپنی گاڑی کچھ دیر کیلیے پہچان نہیں سکتا ہے جبکہ اگر کسی شخص کوموٹر سائیکل کے انجن میں آلٹریشن کرانی ہوتی ہے تو اس کے لیے6 سے 8 ہزار روپے کا خرچہ آتا ہے اور موٹر سائیکل کے انجن میں آلٹریشن کرکے انجن میں بڑا ہیڈ سلینڈر، رنگ، پسٹن اور وال ڈال دیے جاتے ہیں جس سے اگر کس شخص کی موٹر سائیکل 70 سی سی ہے تو آلٹریشن کے بعد موٹر سائیکل کی رفتار120 کلو میٹر تک پہنچ جاتی ہے، انھوں نے شہر میں بعض ایسے موٹر سائیکل مکنیک میں موجود ہیں جو موٹر سائیکل کے چیسز نمبروں کو بھی تبدل کرنے میں مہارت رکھتے ہیں اور مکینک موٹر سائیکل کے چیسز تبد یل کرنے کے بھاری قیمت وصول کرتے ہیں، موٹر سائیکل آلٹریشن کا کام شیر شاہ ، اورنگزیب مارکیٹ ، اکبر روڈ ، نمائش چورنگی ، واٹر پمپ ، نیو کراچی یو پی موڑ ، پاپوش میں زیادہ کیا جاتا ہے۔

پولیس ، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق دہشت گردی سمیت مختلف سنگین جرائم کی وارداتوں میں آلٹریشن کی جانب والی موٹر سائیکلوں کے استعمال سے تفتیش میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ، ایس ایس پی اینٹی کار لفٹنگ سیل عمران شوکت نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اے سی ایل سی پولیس نے خفیہ کمیروں کی مدد سے شہر کی مختلف مارکیٹوں میںموٹر سائیکل مکنیکوں کی مانیٹرنگ شروع کردی ہے۔
Load Next Story