یوٹیلٹی اسٹورزمیں71 کروڑ40لاکھ روپے کی کرپشن کے انکشافات
آف شور ٹیکس چوری؟ اوای سی ڈی ممالک کے ساتھ کنونشن سے متعلق ایف بی آر سے وضاحت طلب
سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں وزارت کے حکام نے انکشاف کیاہے کہ گزشتہ 3 سال کے دوران غیرملکی بینکوں سے 1.394 ارب ڈالرکے قرضے حاصل کیے گئے،سیکرٹری خزانہ وفاق مسعودنے بتایاکہ 2008 میں مجموعی قرضوںمیں غیرملکی قرضوں کاحجم30 فیصد تھاجواب کم ہوکر18 فیصدرہ گیاہے،کمیٹی کو بتایاگیاکہ بین الاقوامی تنظیم اوای سی ڈی کاممبربننے کیلیے پاکستان نے ستمبر 2014 میں اپلائی کیا،اس حوالے سے پہلے فیزکے بعداب دوسرے فیزمیں کام جاری ہے۔
اجلاس چیئرمین سلیم مانڈی والاکی صدارت میں ہوا،وفاقی سیکریٹری خزانہ وقارمسعودنے کہاکہ گزشتہ 3 سال کے دوران غیرملکی بینکوں سے 1.394 ارب ڈالرکے مختصرمدتی قرضے لیے گئے ،انھوں نے بتایاکہ غیرملکی بینکوں سے قرضے لینے کے مسئلے پرآئی ایم ایف کی طرف سے کسی قسم کی پابندی نہیں ،قائمہ کمیٹی خزانہ نے سفارش کی کہ قومی کرنسی نوٹ پلاسٹک پیپرپرشائع کرنے کیلیے فیزیبلٹی رپورٹ تیارکی جائے،اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنرنے بتایاکہ اس وقت پولی ماریعنی باریک پلاسٹ کی مددسے دنیاکے22 ممالک میںکرنسی تیارکی جارہی ہے۔
آئی این پی کے مطابق کمیٹی نے آف شورٹیکس چوری سے بچنے کے حوالے سے اوای سی ڈی ممالک کیساتھ کنونشن کے حوالے سے وضاحت کیلیے ایف بی آرکواگلے اجلاس میں طلب کرلیا،سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیداوار نے پاکستان سٹیل مل کے گریجویٹی فنڈکے پیسوں کودوسرے مقاصد کیلیے استعمال کو غیرقانونی قراردیتے ہوئے فیصلہ کیاکہ اس معاملے کونیب یاایف آئی اے کے حوالے کیاجائیگا ۔کمیٹی نے کہا کہ پاکستان اسٹیل مل نے تنخواہوںکامطالبہ کرنیوالے مزدوروں کیخلاف چارج شیٹ فوری واپس لی جائے اور انکی تنخواہیں جاری کی جائیں۔
آئی این پی کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی صنعت وپیداوارمیں انکشاف ہواہے کہ گزشتہ 3سال میں یوٹیلٹی اسٹورزمیں71کروڑ،40لاکھ کی کرپشن ہوئی، رواں سال کے دوران یوٹیلٹی اسٹورزکاخسارہ ایک ارب 70 کروڑ روپے ہے،حکومت کیطرف سے دی گئی 1751.14 ملین روپے کی سبسڈی کے تحت رمضان ریلیف پیکج میں 22 اشیا کوشامل کیاگیا،کمیٹی نے یوٹیلٹی اسٹورزکی 2013-14 کی آڈٹ رپورٹ مسترد کردی،کمیٹی نے ہدایات دیںکہ رمضان ریلیف پیکیج کے دوران تمام یوٹیلٹی اسٹورزکی نگرانی کیلیے موثراقدامات کیے جائیں۔
اجلاس چیئرمین سلیم مانڈی والاکی صدارت میں ہوا،وفاقی سیکریٹری خزانہ وقارمسعودنے کہاکہ گزشتہ 3 سال کے دوران غیرملکی بینکوں سے 1.394 ارب ڈالرکے مختصرمدتی قرضے لیے گئے ،انھوں نے بتایاکہ غیرملکی بینکوں سے قرضے لینے کے مسئلے پرآئی ایم ایف کی طرف سے کسی قسم کی پابندی نہیں ،قائمہ کمیٹی خزانہ نے سفارش کی کہ قومی کرنسی نوٹ پلاسٹک پیپرپرشائع کرنے کیلیے فیزیبلٹی رپورٹ تیارکی جائے،اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنرنے بتایاکہ اس وقت پولی ماریعنی باریک پلاسٹ کی مددسے دنیاکے22 ممالک میںکرنسی تیارکی جارہی ہے۔
آئی این پی کے مطابق کمیٹی نے آف شورٹیکس چوری سے بچنے کے حوالے سے اوای سی ڈی ممالک کیساتھ کنونشن کے حوالے سے وضاحت کیلیے ایف بی آرکواگلے اجلاس میں طلب کرلیا،سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیداوار نے پاکستان سٹیل مل کے گریجویٹی فنڈکے پیسوں کودوسرے مقاصد کیلیے استعمال کو غیرقانونی قراردیتے ہوئے فیصلہ کیاکہ اس معاملے کونیب یاایف آئی اے کے حوالے کیاجائیگا ۔کمیٹی نے کہا کہ پاکستان اسٹیل مل نے تنخواہوںکامطالبہ کرنیوالے مزدوروں کیخلاف چارج شیٹ فوری واپس لی جائے اور انکی تنخواہیں جاری کی جائیں۔
آئی این پی کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی صنعت وپیداوارمیں انکشاف ہواہے کہ گزشتہ 3سال میں یوٹیلٹی اسٹورزمیں71کروڑ،40لاکھ کی کرپشن ہوئی، رواں سال کے دوران یوٹیلٹی اسٹورزکاخسارہ ایک ارب 70 کروڑ روپے ہے،حکومت کیطرف سے دی گئی 1751.14 ملین روپے کی سبسڈی کے تحت رمضان ریلیف پیکج میں 22 اشیا کوشامل کیاگیا،کمیٹی نے یوٹیلٹی اسٹورزکی 2013-14 کی آڈٹ رپورٹ مسترد کردی،کمیٹی نے ہدایات دیںکہ رمضان ریلیف پیکیج کے دوران تمام یوٹیلٹی اسٹورزکی نگرانی کیلیے موثراقدامات کیے جائیں۔