ڈرون حملے کے بعد پاک امریکا تعلقات فی الحال زیادہ متاثر نہیں ہوئے وفاقی ذرائع
پاکستانی حکام نے اس حملے اور بیان پر اپنے سخت سفارتی موقف اور احتجاج سے امریکا کو آگاہ کردیا ہے، ذرائع
امریکی ڈرون حملے کے بعد پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات فی الحال متاثر نہیں ہوئے ہیں ۔پاکستانی حکام نے ڈورن حملے اور امریکی انتظامیہ کے بیانات پرحالیہ دنوں میں اپنے سفارتی رابطے استعمال کرکے امریکی حکام کو اپنا سخت احتجاج ریکارڈ کرادیا ہے۔
امریکی حکام نے اپنے حالیہ بیان میں کہا تھا کہ "پاکستان سمیت جہاں بھی امریکی مفادات کو خطرہ ہو گا وہاں کارروائیاں جاری رہیں گے ''۔ مذکورہ بیان دوممالک کے درمیان موجودہ تعلقات میں تناؤ کا سبب بنا ہے۔ وفاقی حکومت کے اہم ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستانی حکام نے اس حملے اور بیان پر اپنے سخت سفارتی موقف اور احتجاج سے امریکا کو آگاہ کردیا ہے اور واضح کردیا ہے کہ تعلقات کی بہتری کیلیے ضروری ہے کہ پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری کا احترام کیا جائے گا تو پاکستان کی جانب سے تعاون کی پالیسی کو آگے بڑھایا جائے گا بصورت امریکا کے اس عمل سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں ۔
امریکی حکام نے اپنے حالیہ بیان میں کہا تھا کہ "پاکستان سمیت جہاں بھی امریکی مفادات کو خطرہ ہو گا وہاں کارروائیاں جاری رہیں گے ''۔ مذکورہ بیان دوممالک کے درمیان موجودہ تعلقات میں تناؤ کا سبب بنا ہے۔ وفاقی حکومت کے اہم ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستانی حکام نے اس حملے اور بیان پر اپنے سخت سفارتی موقف اور احتجاج سے امریکا کو آگاہ کردیا ہے اور واضح کردیا ہے کہ تعلقات کی بہتری کیلیے ضروری ہے کہ پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری کا احترام کیا جائے گا تو پاکستان کی جانب سے تعاون کی پالیسی کو آگے بڑھایا جائے گا بصورت امریکا کے اس عمل سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں ۔