رومانیہ کے وزیراعظم علمی سرقہ کے مرتکب قرار
یونیورسٹی کے اخلاقیاتی کمیشن نے وزیر اعظم کو بری کرنے کے فیصلے کو بھی سیاسی قراردیدیا
رومانیہ کی بخارسٹ یونیورسٹی کے ایک اخلاقیاتی کمیشن نے کہا ہے کہ وزیراعظم وکٹر پونٹا نے اپنے ڈاکٹریٹ کے مقالے میں سَرقہ سے کام لیا۔اس سے قبل رومانیہ کی وزارت تعلیم کی ایک کونسل نے سینٹر لیفٹ جماعت سے تعلق رکھنے والے وزیر اعظم پونٹا کو ان الزامات سے بری قرار دیا تھا۔
عالمی ذرایع ابلاغ کے مطابق بخارسٹ یونیورسٹی کے مطابق پونٹا نے سن 2003ء میں بین الاقوامی فوجداری عدالت پر تحریرکردہ اپنے مقالے میں بہت سے محققین کا مواد براہ راست نقل کیا۔جامعہ کے مطابق اس مقالے کا تقریباً ایک تہائی مواد کہیں اور سے نقل کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم پونٹا نے جامعہ کے اخلاقی کمیشن کے اس فیصلے کو سیاسی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں اس سلسلے میں اپنا موقف واضح کرنے کا موقع نہیں دیا گیا۔
عالمی ذرایع ابلاغ کے مطابق بخارسٹ یونیورسٹی کے مطابق پونٹا نے سن 2003ء میں بین الاقوامی فوجداری عدالت پر تحریرکردہ اپنے مقالے میں بہت سے محققین کا مواد براہ راست نقل کیا۔جامعہ کے مطابق اس مقالے کا تقریباً ایک تہائی مواد کہیں اور سے نقل کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم پونٹا نے جامعہ کے اخلاقی کمیشن کے اس فیصلے کو سیاسی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں اس سلسلے میں اپنا موقف واضح کرنے کا موقع نہیں دیا گیا۔