سپریم کورٹ کا بلوچستان حکومت کولاپتہ افرادبازیاب کرانے کا حکم
بلوچستان کی 12 اکتوبر سے پہلے اور موجودہ صورتحال میں کوئی فرق نہیں ہے، چیف جسٹس
SWAT:
سپریم کورٹ نے بلوچستان حکومت کولاپتہ افرادبازیاب کرانےکاحکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے امن و امان کے حوالے سے کوئی بھی مثبت قدم نہیں اٹھایا۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں بلوچستان بدامنی کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ بلوچستان حکومت لاپتہ افراد بازیاب کرائے، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے امن و امان کے لئےکوئی بھی مثبت قدم نہیں اٹھایا،بلوچستان کی 12 اکتوبر سے پہلے اور موجودہ صورتحال میں کوئی فرق نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان اسمبلی نے بہتری کے لئے موثر اقدامات تجویز نہیں کئے ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ بلوچستان حکومت عوام کی جان ومال کےتحفظ میں ناکام ہوچکی ہے، ہم کسی کے خلاف بات نہیں کرتے ہم توپارلیمنٹ اوراسمبلیوں پریقین رکھتے ہیں، کسی شخص کومارنے کالائسنس نہیں دیاجاسکتا، ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں 432 ایف سی اہلکارشہید ہوئےاورٹارگٹ کلنگ کی ہزارسے زائدوارداتیں ہوئیں۔
عدالت نے بلوچستان حکومت کولاپتہ افرادبازیاب کرانےکاحکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 5 دسمبرتک ملتوی کردی۔
سپریم کورٹ نے بلوچستان حکومت کولاپتہ افرادبازیاب کرانےکاحکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے امن و امان کے حوالے سے کوئی بھی مثبت قدم نہیں اٹھایا۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں بلوچستان بدامنی کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ بلوچستان حکومت لاپتہ افراد بازیاب کرائے، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے امن و امان کے لئےکوئی بھی مثبت قدم نہیں اٹھایا،بلوچستان کی 12 اکتوبر سے پہلے اور موجودہ صورتحال میں کوئی فرق نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان اسمبلی نے بہتری کے لئے موثر اقدامات تجویز نہیں کئے ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ بلوچستان حکومت عوام کی جان ومال کےتحفظ میں ناکام ہوچکی ہے، ہم کسی کے خلاف بات نہیں کرتے ہم توپارلیمنٹ اوراسمبلیوں پریقین رکھتے ہیں، کسی شخص کومارنے کالائسنس نہیں دیاجاسکتا، ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں 432 ایف سی اہلکارشہید ہوئےاورٹارگٹ کلنگ کی ہزارسے زائدوارداتیں ہوئیں۔
عدالت نے بلوچستان حکومت کولاپتہ افرادبازیاب کرانےکاحکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 5 دسمبرتک ملتوی کردی۔