انگلینڈ پاکستان پراسی کا ہتھیار آزمانے کا سوچنے لگا
پی سی بی کی جانب سے نظراندازثقلین مشتاق کوہوم سیریز کیلیے اسپن کوچ بنانے پرغور
انگلینڈ پاکستان پر اسی کا ہتھیار آزمانے کا سوچنے لگا،بورڈ نے ہوم سیریز میں بطور اسپن بولنگ کوچ ثقلین مشتاق کی خدمات حاصل کرنے پر غور شروع کردیا ہے، تجربہ کار آف اسپنر کو ان کا اپنا بورڈ نظر انداز کرتا رہا، ان کی انگلش کیمپ میں شمولیت سے معین علی کو موثر آل رائونڈر بننے میں مدد مل سکتی ہے،وہ دوسرے سلو بولر عادل رشید کی صلاحیتوں کو بھی نکھارنے میں موثر ثابت ہوںگے۔
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ نے پاکستان سے ہوم سیریز میں ثقلین مشتاق کی بطور اسپن بولنگ کوچ خدمات حاصل کرنے پر غور شروع کردیا، سابق آف اسپنراس دورے میں ہیڈ کوچ ٹریوربیلس کی ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں،انگلش ٹیم سری لنکا سے سیریز کے بعد پاکستان کی میزبانی کرے گی، ای سی بی نے اس حوالے سے ثقلین سے رابطہ کیا اور فریقین کے درمیان بات چیت جاری ہے، 1995سے2004 تک 49 ٹیسٹ میں پاکستان کیلیے 208 وکٹیں لینے والے ثقلین مختصر معاہدے کے تحت انگلش کوچنگ اسٹاف میں شامل ہوسکتے ہیں، انگلش وکٹیں اسپنرز کے مقابلے میں عمومی طور پر سیمرز کیلیے زیادہ مددگار ہوتی ہیں تاہم ثقلین کی تقرری سے آل رائونڈر معین علی کو خاصا فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
گذشتہ برس یواے ای میں پاکستان سے سیریز میں انگلینڈ کو 2-0 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس سیریز میں معین اور عادل رشید دونوں ہی صحرائے عرب کی وکٹوں پر جدوجہد کرتے دکھائی دیے تھے، ان دونوں نے سیریز کے تین ٹیسٹ میچز میں مجموعی طور پر 17وکٹیں اپنے نام کی تھیں اور ان کیخلاف پاکستانی بیٹسمینوں نے 4 سے زائد کی اوسط سے رنز بٹورے، انگلش ٹیم مینجمنٹ آنے والی ہوم سیریز میں مصباح الیون کا توڑ کرنے کیلیے ثقلین مشتاق کے تجربے سے استفادہ کرسکتی ہے، انگلینڈ اور پاکستان میں چار میچز پر مشتمل سیریز کا پہلا ٹیسٹ 14 جولائی سے لارڈز میں شروع ہوگا۔
دونوں ممالک میں پانچ ون ڈے اور ایک ٹی 20 انٹرنیشنل بھی کھیلا جائیگا، انگلش بورڈ نے مشتاق احمد کے بعد مستقل اسپن بولنگ کوچ نہیں رکھا ہے ،مشتاق6 برس تک انگلش اسپنرز کو اپنے تجربے سے مستفید کرتے رہے،آنے والے دنوں میں بھارت اور بنگلہ دیش کے دورے کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈائریکٹر آف کرکٹ اینڈریو اسٹروس اسپنرز کو مضبوط بنانے کیلیے نئے اقدامات کا ارادہ رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ ثقلین مشتاق دنیا کی کئی ٹیموں کے ساتھ منسلک رہ چکے مگر پاکستان کرکٹ بورڈ نے کبھی انھیں کوچنگ اسٹاف کا حصہ نہیں بنایا۔
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ نے پاکستان سے ہوم سیریز میں ثقلین مشتاق کی بطور اسپن بولنگ کوچ خدمات حاصل کرنے پر غور شروع کردیا، سابق آف اسپنراس دورے میں ہیڈ کوچ ٹریوربیلس کی ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں،انگلش ٹیم سری لنکا سے سیریز کے بعد پاکستان کی میزبانی کرے گی، ای سی بی نے اس حوالے سے ثقلین سے رابطہ کیا اور فریقین کے درمیان بات چیت جاری ہے، 1995سے2004 تک 49 ٹیسٹ میں پاکستان کیلیے 208 وکٹیں لینے والے ثقلین مختصر معاہدے کے تحت انگلش کوچنگ اسٹاف میں شامل ہوسکتے ہیں، انگلش وکٹیں اسپنرز کے مقابلے میں عمومی طور پر سیمرز کیلیے زیادہ مددگار ہوتی ہیں تاہم ثقلین کی تقرری سے آل رائونڈر معین علی کو خاصا فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
گذشتہ برس یواے ای میں پاکستان سے سیریز میں انگلینڈ کو 2-0 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس سیریز میں معین اور عادل رشید دونوں ہی صحرائے عرب کی وکٹوں پر جدوجہد کرتے دکھائی دیے تھے، ان دونوں نے سیریز کے تین ٹیسٹ میچز میں مجموعی طور پر 17وکٹیں اپنے نام کی تھیں اور ان کیخلاف پاکستانی بیٹسمینوں نے 4 سے زائد کی اوسط سے رنز بٹورے، انگلش ٹیم مینجمنٹ آنے والی ہوم سیریز میں مصباح الیون کا توڑ کرنے کیلیے ثقلین مشتاق کے تجربے سے استفادہ کرسکتی ہے، انگلینڈ اور پاکستان میں چار میچز پر مشتمل سیریز کا پہلا ٹیسٹ 14 جولائی سے لارڈز میں شروع ہوگا۔
دونوں ممالک میں پانچ ون ڈے اور ایک ٹی 20 انٹرنیشنل بھی کھیلا جائیگا، انگلش بورڈ نے مشتاق احمد کے بعد مستقل اسپن بولنگ کوچ نہیں رکھا ہے ،مشتاق6 برس تک انگلش اسپنرز کو اپنے تجربے سے مستفید کرتے رہے،آنے والے دنوں میں بھارت اور بنگلہ دیش کے دورے کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈائریکٹر آف کرکٹ اینڈریو اسٹروس اسپنرز کو مضبوط بنانے کیلیے نئے اقدامات کا ارادہ رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ ثقلین مشتاق دنیا کی کئی ٹیموں کے ساتھ منسلک رہ چکے مگر پاکستان کرکٹ بورڈ نے کبھی انھیں کوچنگ اسٹاف کا حصہ نہیں بنایا۔