احتساب سے جمہوریت کو نہیں بلکہ تخت رائے ونڈ کو خطرہ ہے بلاول بھٹو زرداری
احتساب کے نام پر جو ظلم پیپلزپارٹی کےساتھ ہوا اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی، چیرمین پی پی پی
بلاول بھٹو زردار کا کہنا ہے کہ جب آپ کے احتساب کی بات ہوتی ہے تو آپ کی پارٹی شورمچانا شروع کردیتی ہے جب کہ جمہوریت کو احتساب سے کوئی خطرہ نہیں بلکہ اس سے تخت رائے ونڈ کو خطرہ ہے۔
میرپور آزاد کشمیر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے استعفیٰ کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی خارجہ پالیسی ناکام ہے، بلوچستان میں ڈرون حملے اور ایف سولہ کی خریداری میں بھی ناکامی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ کہ آج ہماری ریاست دنیا میں تنہا کھڑی ہے، بھارت ہمارا مخالف ہے جب کہ افغانستان اور ایران بھی ناراض ہیں اور سی پیک کے منصوبے کو بھی متنازع بنایا جارہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کو نام لیے بغیر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ کے احتساب کی بات ہوتی ہے تو آپ کی پارٹی شورمچانا شروع کردیتی ہے لہٰذا جمہوریت کواحتساب سے خطرہ نہیں ہے اگرخطرہ ہے تو تخت رائیونڈ کوہے کیونکہ آپ جمہوریت نہیں تخت رائیونڈ کا راج چاہتے ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ آج آپ کو چارڈ آف ڈیموکریسی بہت یاد آرہا ہے مگر ان 3 سالوں میں اس پر کیا عمل کیا ہے، چارٹرڈ آف ڈیموکریسی پر میری ماں کے دستخط ہیں اس کا احترام کرتا ہوں اور مطالبہ کرتا ہوں کہ چارٹرڈ آف ڈیموکریسی پر 100 فیصد عمل کیا جائے۔
چیئر مین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پانامالیکس کا زورجلسوں پر ہے اور جلسےکرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ وہ بہت مقبول ہیں جب کہ جلسوں میں اربوں روپے کے فنڈز کااعلان ایسے کررہے ہیں جیسے اتفاق فاؤنڈری اورپاناما کا پیسہ خرچ کررہے ہیں لیکن میاں صاحب شیرڈیزل پرنہیں چلتا۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان نے دبئی اورجدہ میں اسٹیل ملزکیسے لگائی جب کہ لندن میں فلیٹس اورآف شورکمپنیاں کیسے بنائیں، آپ کچھ بھی کہیں آپ کو حساب دینا ہوگا اور اگرآپ نے حساب نہیں دیا تو نعرہ ہوگا کرپشن کے سردار کو ایک دھکا اور دو۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج ملک و قوم کے ہرفرد کی زبان پراحتساب ہے لیکن احتساب کے نام پر جو ظلم پیپلزپارٹی کےساتھ ہوا اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی، اسی احتساب کے سہارے ظالم ضیاء نے میری ماں کوسکھر جیل میں قید تنہائی میں رکھا اور جھوٹے کیسزکی نام پر عدالتوں میں حاضری دینے پرمجبورکیا گیا جب کہ جج کو فون کرکے بڑی سے بڑی سزا کی فرمائش کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ احتساب کے نام پرمیرے والد کو کوئی جرم ثابت ہوئے بغیر11 سال جیل میں رکھا گیا اور میری ماں کو جلاوطن کیا، ان کے بینک اکاؤنٹس فریز کردییے یہ تھا کڑا احتساب، لیکن آپ ایک محل سے دوسرے محل میں منتقل ہونے کو احتساب کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی احتساب کے نام پرہمارے خلاف احتسابی کارروائیاں جاری ہیں، آج بھی زرداری کا ڈاکٹر یرغمال ہے ۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ حکومت کی مجرمانہ خاموشی کی وجہ سے اوفا ڈکلیئریشن میں کشمیر کا ذکر تک نہیں تاہم آپ کی دوستی آپ کو مبارک ہولیکن ہم کشمیر کےمؤقف سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، ہم مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتے ہیں، کشمیر کو اپنا فیصلہ کرنے کا اختیار دیا جائے یہی ہمارا اور کارکنوں کا نعرہ ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مضبوط پاکستان ہی اپنے مخالف سے برابری کی بات کرسکتا ہے کیونکہ امن اس صورت میں ممکن ہے جب طاقتوں کے درمیان توازن ہو جب کہ میں جب بھی مودی کا ذکرکرتا ہوں تو میری نظرمیں مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالی کا منظرہوتا ہے۔
میرپور آزاد کشمیر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے استعفیٰ کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی خارجہ پالیسی ناکام ہے، بلوچستان میں ڈرون حملے اور ایف سولہ کی خریداری میں بھی ناکامی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ کہ آج ہماری ریاست دنیا میں تنہا کھڑی ہے، بھارت ہمارا مخالف ہے جب کہ افغانستان اور ایران بھی ناراض ہیں اور سی پیک کے منصوبے کو بھی متنازع بنایا جارہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کو نام لیے بغیر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ کے احتساب کی بات ہوتی ہے تو آپ کی پارٹی شورمچانا شروع کردیتی ہے لہٰذا جمہوریت کواحتساب سے خطرہ نہیں ہے اگرخطرہ ہے تو تخت رائیونڈ کوہے کیونکہ آپ جمہوریت نہیں تخت رائیونڈ کا راج چاہتے ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ آج آپ کو چارڈ آف ڈیموکریسی بہت یاد آرہا ہے مگر ان 3 سالوں میں اس پر کیا عمل کیا ہے، چارٹرڈ آف ڈیموکریسی پر میری ماں کے دستخط ہیں اس کا احترام کرتا ہوں اور مطالبہ کرتا ہوں کہ چارٹرڈ آف ڈیموکریسی پر 100 فیصد عمل کیا جائے۔
چیئر مین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پانامالیکس کا زورجلسوں پر ہے اور جلسےکرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ وہ بہت مقبول ہیں جب کہ جلسوں میں اربوں روپے کے فنڈز کااعلان ایسے کررہے ہیں جیسے اتفاق فاؤنڈری اورپاناما کا پیسہ خرچ کررہے ہیں لیکن میاں صاحب شیرڈیزل پرنہیں چلتا۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان نے دبئی اورجدہ میں اسٹیل ملزکیسے لگائی جب کہ لندن میں فلیٹس اورآف شورکمپنیاں کیسے بنائیں، آپ کچھ بھی کہیں آپ کو حساب دینا ہوگا اور اگرآپ نے حساب نہیں دیا تو نعرہ ہوگا کرپشن کے سردار کو ایک دھکا اور دو۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج ملک و قوم کے ہرفرد کی زبان پراحتساب ہے لیکن احتساب کے نام پر جو ظلم پیپلزپارٹی کےساتھ ہوا اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی، اسی احتساب کے سہارے ظالم ضیاء نے میری ماں کوسکھر جیل میں قید تنہائی میں رکھا اور جھوٹے کیسزکی نام پر عدالتوں میں حاضری دینے پرمجبورکیا گیا جب کہ جج کو فون کرکے بڑی سے بڑی سزا کی فرمائش کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ احتساب کے نام پرمیرے والد کو کوئی جرم ثابت ہوئے بغیر11 سال جیل میں رکھا گیا اور میری ماں کو جلاوطن کیا، ان کے بینک اکاؤنٹس فریز کردییے یہ تھا کڑا احتساب، لیکن آپ ایک محل سے دوسرے محل میں منتقل ہونے کو احتساب کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی احتساب کے نام پرہمارے خلاف احتسابی کارروائیاں جاری ہیں، آج بھی زرداری کا ڈاکٹر یرغمال ہے ۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ حکومت کی مجرمانہ خاموشی کی وجہ سے اوفا ڈکلیئریشن میں کشمیر کا ذکر تک نہیں تاہم آپ کی دوستی آپ کو مبارک ہولیکن ہم کشمیر کےمؤقف سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، ہم مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتے ہیں، کشمیر کو اپنا فیصلہ کرنے کا اختیار دیا جائے یہی ہمارا اور کارکنوں کا نعرہ ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مضبوط پاکستان ہی اپنے مخالف سے برابری کی بات کرسکتا ہے کیونکہ امن اس صورت میں ممکن ہے جب طاقتوں کے درمیان توازن ہو جب کہ میں جب بھی مودی کا ذکرکرتا ہوں تو میری نظرمیں مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالی کا منظرہوتا ہے۔