محکمہ تعلیم کراچی میں خلاف ضابطہ بھرتیوں کی منسوخی کا امکان

وزیراعلیٰ نے پہلے ہی دیگر 6 اضلاع میں بھرتیاں منسوخ کردیں،انکوائری کمیٹی قائم.

کراچی کالج اور اسکول کیڈر میں ہزاروں بھرتیوں کاریکارڈ جمع کیاجارہاہے،ذرائع. فوٹو: فائل

وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے محکمہ تعلیم میں لاکھوں روپے کی رشوت کے عوض کی گئی خلاف ضابطہ بھرتیوں کی منسوخی کے بعد محکمہ تعلیم کراچی میں خلاف ضابطہ بھرتیوں کی منسوخی کاامکان پیدا ہوگیا ہے اورصوبائی محکمہ تعلیم نے وزیراعلیٰ کی جانب سے ان خلاف ضابطہ بھرتیوں کانوٹس لینے سے قبل بھرتیوں کی منسوخی پرغورشروع کردیا ہے۔


جبکہ وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے مختلف اضلاع میں خلاف ضابطہ کی گئی بھرتیوں کی منسوخی کے بعد معاملے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی قائم کردی گئی ہے 6افسران پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے کمیٹی ایک ماہ میں رپورٹ صوبائی سیکریٹری تعلیم مختارسومروکو پیش کرے گی ،''ایکسپریس''کوصوبائی محکمہ تعلیم کے ذرائع نے بتایاکہ کراچی میں اسکول کیڈرمیں تدریسی وغیرتدریسی اسامیوں جبکہ کالج کیڈرمیں غیرتدریسی اسامیوں پرکی گئی ہزاروں بھرتیوں کاریکارڈ جمع کیاجارہاہے۔

واضح رہے کہ کراچی میں کالج کی سطح پرسابق ریجنل ڈائریکٹر پروفیسررانی غنی کے دورمیں سیکڑوں افراد کواشتہارات کے بغیر بھرتی کیا گیا تھا، ڈائریکٹوریٹ اسکولز کراچی میں بھی اساتذہ کی ٹیسٹ کے بغیرہی خلاف ضابطہ بھرتیاں کی گئیں،جبکہ اندرون سندھ منسوخ کی گئی بھرتیوں کی تحقیقاتی کمیٹی کا چیئرمین ایڈیشنل سیکریٹری ڈاکٹرمصطفی سہاگ کومقررکیا گیاہے،کمیٹی ٹھٹھہ،جیکب آباد، کشمور، شکارپور اور قمبر شہدادکوٹ میں کئی گئی زائد اورخلاف ضابطہ بھرتیوں کی تحقیقات کرے گی،وزیراعلیٰ نے جمعہ کو ان اضلاع میں خلاف ضابطہ 4 ہزار بھرتیوں کومنسوخ کردیا تھا۔
Load Next Story