لاہورمیں احتجاج کرنے والی نرسیں 2 دھڑوں میں تقسیم ایک دھڑے کا احتجاج جاری
مطالبات تسلیم کئے بنا دھرنا ختم نہیں کریں گے، ناراض نرسزز
مال روڈ پرسرکاری اسپتالوں کی نرسوں نے احتجاج کے پانچویں روز رات گئے حکومت سے مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا تو نرسیں دو دھڑوں میں تقسیم ہوگئیں جس کے بعد ایک دھڑے کا اب بھی مال روڈ پر احتجاج جاری ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق لاہورمیں مال روڈ پر احتجاج کرنے والی نرسیں دو دھڑوں میں تقسیم ہوں گئیں جب کہ ایک دھڑے کا احتجاج جاری ہے اور دوسرے دھڑے نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ میو اسپتال سے تعلق رکھنے والی ناراض نرسزز دھڑے کی سربراہ راحیلہ کا کہنا ہے کہ ہم حکومت سے مذاکرات کو تسلیم نہیں کرتے، میواسپتال میں نرسزکی تعداد زیادہ ہے جب کہ ینگ نرسز کے ایک دھڑے نے حکومت کی ایما پر دھرنے سے علیحدگی کا اعلان کیا تاہم ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔
راحلیہ کا کہنا ہے کہ میواسپتال کی تمام نرسزدھرنے میں بیٹھی رہیں گی اور مطالبات تسلیم کئے بنا دھرنا ختم نہیں کیا جائے گا جب کہ نرسوں کے ناراض دھڑے سے مذاکرات کے لئے میو اسپتال کے ایم ایس ڈاکڑ امجد حسین دھرنے میں پہنچے تاہم نرسوں نے ان سے مذاکرات سے صاف انکار کردیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نرسنگ ایسوسی ایشن اورپنجاب حکومت کے درمیان مذکرات کامیاب ہوگئے تھے جس میں طے پایا تھا کہ نرسنگ اسٹاف کے لیے رسک الاؤنس 3 ماہ میں طے کرلیا جائے گا اور سروس اسٹرکچر کے لیے ایک ماہ کا وقت مقرر کیا گیا ہے جسے ایک ماہ میں ہی بحال کردیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق لاہورمیں مال روڈ پر احتجاج کرنے والی نرسیں دو دھڑوں میں تقسیم ہوں گئیں جب کہ ایک دھڑے کا احتجاج جاری ہے اور دوسرے دھڑے نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ میو اسپتال سے تعلق رکھنے والی ناراض نرسزز دھڑے کی سربراہ راحیلہ کا کہنا ہے کہ ہم حکومت سے مذاکرات کو تسلیم نہیں کرتے، میواسپتال میں نرسزکی تعداد زیادہ ہے جب کہ ینگ نرسز کے ایک دھڑے نے حکومت کی ایما پر دھرنے سے علیحدگی کا اعلان کیا تاہم ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔
راحلیہ کا کہنا ہے کہ میواسپتال کی تمام نرسزدھرنے میں بیٹھی رہیں گی اور مطالبات تسلیم کئے بنا دھرنا ختم نہیں کیا جائے گا جب کہ نرسوں کے ناراض دھڑے سے مذاکرات کے لئے میو اسپتال کے ایم ایس ڈاکڑ امجد حسین دھرنے میں پہنچے تاہم نرسوں نے ان سے مذاکرات سے صاف انکار کردیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نرسنگ ایسوسی ایشن اورپنجاب حکومت کے درمیان مذکرات کامیاب ہوگئے تھے جس میں طے پایا تھا کہ نرسنگ اسٹاف کے لیے رسک الاؤنس 3 ماہ میں طے کرلیا جائے گا اور سروس اسٹرکچر کے لیے ایک ماہ کا وقت مقرر کیا گیا ہے جسے ایک ماہ میں ہی بحال کردیا جائے گا۔