101سالہ فوجا سنگھ کومشعل تھامنے کا اعزاز مل گیا
جمناسٹ نادیہ کومنسی نے نارتھ گرین وچ ایرینا کی چھت پر ٹارچ امیچی کے سپردکی
اولمپکس ٹارچ نے لندن کی سات روزہ سیاحت کا باقاعدہ آغاز کردیا، ہفتے کو 101 سالہ فوجا سنگھ کو بھی اسے بلند کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ تفصیلات کے مطابق اولمپکس 2012 کی مشعل نے اپنے سفر کے 64 ویں روز میزبان شہر لندن کی سیاحت کا باقاعدہ آغاز کردیا۔
اولمپک شعلہ جمعے کو لندن پہنچا تھا،صبح 15 سالہ نتاشا سنہا نے گرین وچ پارک میں گھڑسواری اور پینٹاتھلون مقابلوں کے وینیو کے سامنے ریلے کا آغاز کیا، دنیا کا تن تنہا چکر لگانے والے کشتی راں روبن ناکس جانسن مشعل کو بادبانی جہاز کٹی سارک پر لے گئے جو2007 میں آگ سے جل گیا تھا تاہم 50 ملین پائونڈ کی لاگت سے اس کی تزئین و آرائش کی گئی ہے۔ 1976 اور 1980 اولمپکس کے جمناسٹک مقابلوں میں 9 گولڈ میڈل حاصل کرنے والی نادیہ کومنسی مشعل کو اولمپک گیمز کے ایک اور وینیو نارتھ گرین وچ ایرینا کی چھت پر لے گئیں جہاں انھوں نے اسے سابق باسکٹ بال اسٹار جان امیچی کے سپرد کیا۔
نیو ہام میں مشعل اٹھانے والوں میں تیسا سینڈرسن وائٹ بھی شامل تھیں جو تھروئنگ ایونٹ میں گولڈ میڈل جیتنے والی پہلی برطانوی خاتون ہیں، 1984 کے لاس اینجلس اولمپکس میں انھوں نے سب سے دور نیزہ پھینکا تھا، ہفتے کے روز لندن کی گلیوں میں مشعل کو سیرکرانے والوں میں 101 سالہ فوجا سنگھ بھی شامل تھے، جنھوں نے بطور میراتھن رنر کیریئر کا آغاز 89 سال کی عمر میں شروع کیا وہ دنیا بھر کے لوگوں کیلیے ترغیب کا ذریعے بنے ہیں،
فوجاکو اس وقت بھی مشعل اٹھانے کا اعزاز حاصل ہوا تھا جب 2004 کے ایتھنز گیمز کا شعلہ لندن پہنچا تھا۔ شام کو سفر کا اختتام والتھم فوریسٹ میں ہوا جہاں پر تین گھنٹوں پر مشتمل کلچرل پروگرام کا اہتمام کیا گیا تھا جس کے اختتام پر الائو بھی روشن کیا گیا۔
اولمپک شعلہ جمعے کو لندن پہنچا تھا،صبح 15 سالہ نتاشا سنہا نے گرین وچ پارک میں گھڑسواری اور پینٹاتھلون مقابلوں کے وینیو کے سامنے ریلے کا آغاز کیا، دنیا کا تن تنہا چکر لگانے والے کشتی راں روبن ناکس جانسن مشعل کو بادبانی جہاز کٹی سارک پر لے گئے جو2007 میں آگ سے جل گیا تھا تاہم 50 ملین پائونڈ کی لاگت سے اس کی تزئین و آرائش کی گئی ہے۔ 1976 اور 1980 اولمپکس کے جمناسٹک مقابلوں میں 9 گولڈ میڈل حاصل کرنے والی نادیہ کومنسی مشعل کو اولمپک گیمز کے ایک اور وینیو نارتھ گرین وچ ایرینا کی چھت پر لے گئیں جہاں انھوں نے اسے سابق باسکٹ بال اسٹار جان امیچی کے سپرد کیا۔
نیو ہام میں مشعل اٹھانے والوں میں تیسا سینڈرسن وائٹ بھی شامل تھیں جو تھروئنگ ایونٹ میں گولڈ میڈل جیتنے والی پہلی برطانوی خاتون ہیں، 1984 کے لاس اینجلس اولمپکس میں انھوں نے سب سے دور نیزہ پھینکا تھا، ہفتے کے روز لندن کی گلیوں میں مشعل کو سیرکرانے والوں میں 101 سالہ فوجا سنگھ بھی شامل تھے، جنھوں نے بطور میراتھن رنر کیریئر کا آغاز 89 سال کی عمر میں شروع کیا وہ دنیا بھر کے لوگوں کیلیے ترغیب کا ذریعے بنے ہیں،
فوجاکو اس وقت بھی مشعل اٹھانے کا اعزاز حاصل ہوا تھا جب 2004 کے ایتھنز گیمز کا شعلہ لندن پہنچا تھا۔ شام کو سفر کا اختتام والتھم فوریسٹ میں ہوا جہاں پر تین گھنٹوں پر مشتمل کلچرل پروگرام کا اہتمام کیا گیا تھا جس کے اختتام پر الائو بھی روشن کیا گیا۔