سیب کا جوس……ڈی ہائیڈریشن کا بہترین علاج
اس سے قبل یہ تاثر عام تھا کہ بہت زیادہ میٹھے مشروب کا استعمال ہیضہ کو بڑھاوا دیتا ہے،
ڈی ہائیڈریشن یعنی جسم میں پانی کی کمی وہ سنگین طبی مسئلہ ہے، جو بڑی تیزی سے انسان کو موت کے منہ تک لے جاتا ہے اور بچوں کے معاملہ میں تو یہ مرض زیادہ عام ہوتا چلا جا رہا ہے، کیوں کہ وہ واضح طور پر اپنی ضروریات کا اظہار نہیں کر پاتے۔ پھر جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لئے مہنگی ادویات یا مشروبات پر انحصار غریب و متوسط طبقہ کے لئے خاصی پریشانی کا باعث ہے، لیکن محققین کی جدید تحقیق نے اس معاملہ میں اب بڑی آسانی پیدا کر دی ہے۔
نئی تحقیق کے مطابق ڈی ہائیڈریشن کا شکار بچوں کو مہنگے مشروبات کے بجائے سیب کا جوس پلانے سے زیادہ طبی فوائد حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ ٹورنٹو میں کی جانے والی اس تحقیق میں 6 ماہ سے 5 سال کے 650 ایسے بچوں کو شامل کیا گیا، جنہیں ہیضہ اور قے کی شکایت پر ایمرجنسی روم میں لایا گیا۔ آبیدگی (ہائیڈریشن) کے لئے ان بچوں کو دو گروپوں میں تقسیم کرکے ایک کو سیب کا جوس جبکہ دوسرے گروپ کو مہنگے مشروبات یا ادویات پلائی گئیں۔
ہسپتال سے فارغ ہونے کے ایک ہفتہ بعد ادویاتی مشروبات استعمال کرنے والے 9 فیصد جبکہ سیب کا جوس پینے والے صرف اڑھائی فیصد بچوں کو دوبارہ ڈاکٹرز سے رجوع کرنے کی ضرورت محسوس ہوئی۔ اس کے علاوہ ہیضہ اور قے کی مقدار بھی دونوں طرح کے مشروبات استعمال کرنے والے بچوں میں برابر تھی۔ اس سلسلہ میں محققین کا کہنا ہے کہ جدید تحقیق ڈی ہائیڈریشن کے لئے پہلے سے موجود روایتی علاج سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔ ڈی ہائیڈریشن میں دو سال یا اس سے زیادہ عمر کے بچوں کے لئے سیب کا جوس بہت زیادہ مفید ہے۔
اس سے قبل یہ تاثر عام تھا کہ بہت زیادہ میٹھے مشروب کا استعمال ہیضہ کو بڑھاوا دیتا ہے، لیکن اس تحقیق نے اس تاثر کو بھی زائل کر دیا ہے۔ تاہم محققین ڈی ہائیڈریشن کا مسئلہ پیچیدہ ہونے کی صورت میں گھر پر ہی سیب کے جوس کے استعمال کے بجائے فوری طور پر ڈاکٹرز سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہیں۔
نئی تحقیق کے مطابق ڈی ہائیڈریشن کا شکار بچوں کو مہنگے مشروبات کے بجائے سیب کا جوس پلانے سے زیادہ طبی فوائد حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ ٹورنٹو میں کی جانے والی اس تحقیق میں 6 ماہ سے 5 سال کے 650 ایسے بچوں کو شامل کیا گیا، جنہیں ہیضہ اور قے کی شکایت پر ایمرجنسی روم میں لایا گیا۔ آبیدگی (ہائیڈریشن) کے لئے ان بچوں کو دو گروپوں میں تقسیم کرکے ایک کو سیب کا جوس جبکہ دوسرے گروپ کو مہنگے مشروبات یا ادویات پلائی گئیں۔
ہسپتال سے فارغ ہونے کے ایک ہفتہ بعد ادویاتی مشروبات استعمال کرنے والے 9 فیصد جبکہ سیب کا جوس پینے والے صرف اڑھائی فیصد بچوں کو دوبارہ ڈاکٹرز سے رجوع کرنے کی ضرورت محسوس ہوئی۔ اس کے علاوہ ہیضہ اور قے کی مقدار بھی دونوں طرح کے مشروبات استعمال کرنے والے بچوں میں برابر تھی۔ اس سلسلہ میں محققین کا کہنا ہے کہ جدید تحقیق ڈی ہائیڈریشن کے لئے پہلے سے موجود روایتی علاج سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔ ڈی ہائیڈریشن میں دو سال یا اس سے زیادہ عمر کے بچوں کے لئے سیب کا جوس بہت زیادہ مفید ہے۔
اس سے قبل یہ تاثر عام تھا کہ بہت زیادہ میٹھے مشروب کا استعمال ہیضہ کو بڑھاوا دیتا ہے، لیکن اس تحقیق نے اس تاثر کو بھی زائل کر دیا ہے۔ تاہم محققین ڈی ہائیڈریشن کا مسئلہ پیچیدہ ہونے کی صورت میں گھر پر ہی سیب کے جوس کے استعمال کے بجائے فوری طور پر ڈاکٹرز سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہیں۔