کسی صورت شریف خاندان کے احتساب سے پیچھے نہیں ہٹیں گے عمران خان
وزیراعظم اقتدار میں آئے تو ان کی ایک فیکٹری تھی اور 12 سالہ اقتدارکے بعد ان کی 28 فیکٹریاں بن گئیں،چیرمین تحریک انصاف
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کسی صورت شریف خاندان کے احتساب سے پیچھے نہیں ہٹیں گے کیوں کہ ملک کو ایسی قیادت چاہیئے جس کا جینا مرنا پاکستان کے لئے ہو۔
کوہاٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت 2018 تک پاناما لیکس کا معاملہ کھینچنا چاہتی ہے لیکن ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے، خیبر پختونخوا کا ترقیاتی بجٹ 100 ارب روپے ہے اور صرف 27 کلو میٹر طویل اورنج لائن منصوبے کا بجٹ 200 ارب روپے ہے، اس طرح کے میگا منصوبے کرپشن کے لئے بنائے جاتے ہیں تاکہ بیرون ملک پیسہ منتقل کیا جاسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی کی راہ میں جو رکاوٹ ہے اسے ہٹانے کی کوشش کریں گے، عظیم قوم بن کردنیا بھرمیں ملک کا نام روشن کریں گے، جلد وہ وقت آئے گا جب پاکستان غریب ملکوں کی مدد کرے گا اور بیرونی ممالک سے لوگ یہاں نوکریاں کرنےآئیں گے
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اگر نواز شریف نے کرپشن نہیں کی تو انہیں ٹی او آرز سے ڈر کیوں لگ رہا ہے، جن ٹی او آرز میں نواز شریف کے احتساب کا مطالبہ کر رہے ہیں اس میں میرا بھی احتساب کیا جائے، اگر کسی نے کوئی چوری نہیں کی تو ڈرنا کیسا، اگر وزیراعظم 4 سوالات کا جواب دے دیں تو معاملہ ہی حل ہوجائے گا جب کہ قوم مطالبہ کرتی ہے کہ ملک میں پہلی مرتبہ طاقتور کا احتساب ہو، اگر یہ نہیں ہوا تو تحریک انصاف سڑکوں پر ہو گی اور یہ احتساب ہوگا تو نیا پاکستان بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار سے ذاتی فائدہ اٹھانے کو کرپشن کہتے ہیں اور وزیراعظم نواز شریف نے بھی یہی کیا جب وہ اقتدار میں آئے تو ان کی ایک فیکٹری تھی اور 12 سالہ اقتدار کے بعد ان کی 28 فیکٹریاں بن گئیں۔
دوسری جانب چيئرمين تحریک انصاف عمران خان نے پارٹی تنظيمی بحران ختم كرنے كے لئے آج اجلاس طلب كرليا جس ميں پارٹی كے عبوری سيٹ اپ اورپنجاب ميں پرانی تنظيم كو 4 ريجن ميں تقسيم كرنے سميت اہم فيصلے كئے جائيں گے۔ چار تنظيموں كی صورت ميں عمران خان پنجاب كی قيادت براہ راست خود كريں گے اورتنظيميں نہ بننے كی صورت ميں چوہدری سرور متحدہ پنجاب كی صدارت كے اميدوار ہوں گے جبكہ شاہ محمود قريشی، نعيم الحق اور جہانگير ترين كو مركز ميں عہدے ديئے جائيں گے۔
کوہاٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت 2018 تک پاناما لیکس کا معاملہ کھینچنا چاہتی ہے لیکن ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے، خیبر پختونخوا کا ترقیاتی بجٹ 100 ارب روپے ہے اور صرف 27 کلو میٹر طویل اورنج لائن منصوبے کا بجٹ 200 ارب روپے ہے، اس طرح کے میگا منصوبے کرپشن کے لئے بنائے جاتے ہیں تاکہ بیرون ملک پیسہ منتقل کیا جاسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی کی راہ میں جو رکاوٹ ہے اسے ہٹانے کی کوشش کریں گے، عظیم قوم بن کردنیا بھرمیں ملک کا نام روشن کریں گے، جلد وہ وقت آئے گا جب پاکستان غریب ملکوں کی مدد کرے گا اور بیرونی ممالک سے لوگ یہاں نوکریاں کرنےآئیں گے
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اگر نواز شریف نے کرپشن نہیں کی تو انہیں ٹی او آرز سے ڈر کیوں لگ رہا ہے، جن ٹی او آرز میں نواز شریف کے احتساب کا مطالبہ کر رہے ہیں اس میں میرا بھی احتساب کیا جائے، اگر کسی نے کوئی چوری نہیں کی تو ڈرنا کیسا، اگر وزیراعظم 4 سوالات کا جواب دے دیں تو معاملہ ہی حل ہوجائے گا جب کہ قوم مطالبہ کرتی ہے کہ ملک میں پہلی مرتبہ طاقتور کا احتساب ہو، اگر یہ نہیں ہوا تو تحریک انصاف سڑکوں پر ہو گی اور یہ احتساب ہوگا تو نیا پاکستان بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار سے ذاتی فائدہ اٹھانے کو کرپشن کہتے ہیں اور وزیراعظم نواز شریف نے بھی یہی کیا جب وہ اقتدار میں آئے تو ان کی ایک فیکٹری تھی اور 12 سالہ اقتدار کے بعد ان کی 28 فیکٹریاں بن گئیں۔
دوسری جانب چيئرمين تحریک انصاف عمران خان نے پارٹی تنظيمی بحران ختم كرنے كے لئے آج اجلاس طلب كرليا جس ميں پارٹی كے عبوری سيٹ اپ اورپنجاب ميں پرانی تنظيم كو 4 ريجن ميں تقسيم كرنے سميت اہم فيصلے كئے جائيں گے۔ چار تنظيموں كی صورت ميں عمران خان پنجاب كی قيادت براہ راست خود كريں گے اورتنظيميں نہ بننے كی صورت ميں چوہدری سرور متحدہ پنجاب كی صدارت كے اميدوار ہوں گے جبكہ شاہ محمود قريشی، نعيم الحق اور جہانگير ترين كو مركز ميں عہدے ديئے جائيں گے۔