پاناما لیکس پر اپوزیشن کا مقصد صرف ایک ذات کو نشانہ بنانا ہے خواجہ سعد رفیق
پاکستان میں احتساب کا نعرہ بہت پرانا ہے اور ہم اس کھیل کو جانتے ہیں، وزیر ریلوے
پاناما لیکس پر بننے والی پارلیمانی کمیٹی کے حکومتی رکن اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے بعض ممبران اور ایک اپوزیشن جماعت کا ہدف صرف ایک ذات کو نشانہ بنانا ہے جس کا پاناما دستاویزات میں ذکر ہی نہیں۔
پاناما لیکس پر ٹی او آرز کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہماری تجاویز کے جواب میں جو ڈرافٹ دیا گیا اس پر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ وہ اپوزیشن کے پہلے والے 15 سوال سے بھی آگے ہے جو پوری طرح افراد کے درمیان گھوم رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نہیں لگتا کہ اپوزیشن کا ارادہ بے لاگ احتساب کا ہے اگر بے لاگ احتساب کرنا ہے تو قانون اور ٹی او آرز ایسے بنائیں جو سب کا احاطہ کریں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اپوزیشن کے بعض ممبران اور ایک اپوزیشن کی جماعت کا ٹارگٹ صرف ایک ذات ہے جس کا پاناما میں ذکر ہی نہیں، ہم مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں جس کے لیے جمعہ کو دوبارہ اجلاس ہوگا اور اپوزیشن کی پہلے سے بھی زیادہ سخت شرائط پر رائے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسئلے کو حل کرنا ہے تو ایسا راستہ اختیار کرنا پڑے گا جو کسی کو ٹارگٹ نہ کرے بلکہ ایسے قانون کے لیے پیشرفت کی جائے جو نہ صرف پاناما پیپرز میں آنے والے لوگوں کا احاطہ کرے بلکہ آئندہ بھی ایسا کوئی واقعہ پیش آئے تو اس قانون کو استعمال میں لایا جاسکے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم کمیشن بٹھانا چاہتے ہیں اور قانون بنانے کے لیے بھی تیار ہیں لیکن کوئی اس پر سیاست کرنا چاہتا ہے تو پاکستان میں احتساب کا نعرہ بہت پرانا ہے، ہم اس کھیل کو جانتے ہیں۔
پاناما لیکس پر ٹی او آرز کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہماری تجاویز کے جواب میں جو ڈرافٹ دیا گیا اس پر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ وہ اپوزیشن کے پہلے والے 15 سوال سے بھی آگے ہے جو پوری طرح افراد کے درمیان گھوم رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نہیں لگتا کہ اپوزیشن کا ارادہ بے لاگ احتساب کا ہے اگر بے لاگ احتساب کرنا ہے تو قانون اور ٹی او آرز ایسے بنائیں جو سب کا احاطہ کریں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اپوزیشن کے بعض ممبران اور ایک اپوزیشن کی جماعت کا ٹارگٹ صرف ایک ذات ہے جس کا پاناما میں ذکر ہی نہیں، ہم مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں جس کے لیے جمعہ کو دوبارہ اجلاس ہوگا اور اپوزیشن کی پہلے سے بھی زیادہ سخت شرائط پر رائے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسئلے کو حل کرنا ہے تو ایسا راستہ اختیار کرنا پڑے گا جو کسی کو ٹارگٹ نہ کرے بلکہ ایسے قانون کے لیے پیشرفت کی جائے جو نہ صرف پاناما پیپرز میں آنے والے لوگوں کا احاطہ کرے بلکہ آئندہ بھی ایسا کوئی واقعہ پیش آئے تو اس قانون کو استعمال میں لایا جاسکے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم کمیشن بٹھانا چاہتے ہیں اور قانون بنانے کے لیے بھی تیار ہیں لیکن کوئی اس پر سیاست کرنا چاہتا ہے تو پاکستان میں احتساب کا نعرہ بہت پرانا ہے، ہم اس کھیل کو جانتے ہیں۔