ملا اخترمنصور 2 ماہ تک ایرانی حکام سے رابطے میں رہےرپورٹ

ان رابطوں میں ایرانی حکام نے ملا منصور کو تاکید کی تھی کہ وہ طالبان کو شدت پسند تنظیم داعش سے الگ رکھیں، رپورٹ

ان رابطوں میں ایرانی حکام نے ملا منصور کو تاکید کی تھی کہ وہ طالبان کو شدت پسند تنظیم داعش سے الگ رکھیں، رپورٹ:فوٹو : فائل

ISLAMABAD:
ایرانی بنیادپرستوں کے قریبی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیاہے کہ افغان تحریک طالبان کے سربراہ ملااختر منصور ڈرون حملے میں مارے جانے سے 2 ماہ قبل ایران گئے جہاں وہ مسلسل 2 ماہ تک ایرانی حکام کے ساتھ رابطے قائم رکھے ہیں۔


ایرانی مقامی میڈیا کے مطابق ملا اخترمنصوران رابطوں کے دوران طالبان اورایرانی حکام ایک دوسرے کے ساتھ باہمی تعاون کے سمجھوتے اورمعلامات کرتے رہے تاہم ایرانی وزارت خارجہ نے قطعی طورپرطالبان لیڈرکے ایران میں قیام کی تردید کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق ملا اختر منصور2 ماہ تک ایران میں ٹھہرے رہے،ان رابطوں میں ایرانی حکام نے ملا منصور کو تاکید کی تھی کہ وہ طالبان کو شدت پسند تنظیم داعش سے الگ رکھیں۔ ملا منصور نے بھی جواب میں یقین دہانی کرائی تھی وہ طالبان کی اپنی شناخت برقرار رکھیں گے، ایران کے ساتھ چھیڑ چھاڑنہیں کریں گے۔
Load Next Story