ایم کیوایم پرغیراعلانیہ سیاسی پابندی لگائی جارہی ہے ڈاکٹر فاروق ستار
میرے گھرکا غیر قانونی محاصرہ کیا گیا آخر ادارے چاہتے کیا ہیں اس طرح ان کی ساکھ متاثر ہورہی ہے، مرکزی رہنما ایم کیوایم
ایم کیوایم کے مرکزی رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ہم نے آئین اور قانون نہیں توڑا لیکن ہم پرغیراعلانیہ سیاسی پابندی لگائی جارہی ہے لہٰذا آرمی چیف سمیت کورکمانڈر ہماری التجا پرتوجہ دیں۔
رینجرز کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار کی رہائش گاہ کا محاصرہ کرنے کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر ایم کیوایم نے احتجاجی مظاہرہ کیا جب کہ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ میرے گھر کا غیرآئینی اورغیرقانونی محاصرہ کیا گیا جس کی وجہ سے لوگ عشاکی نماز اورتراویح بھی نہیں پڑھ سکے تاہم گھرکا محاصرہ کیا گیا تو تلاشی بھی لی جانی چاہیے تھی اور اگر میرے گھر میں کوئی تھا تو رینجرز کو اندر آنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سندھ اپنی بے بسی کااعتراف کرلیں اور ادارے چاہتے کیا ہیں، اس سے اداروں کی ساکھ بری طرح متاثر ہو رہی ہے جب کہ آرمی چیف سمیت کورکمانڈر ہماری التجا پرتوجہ دیں اور آرمی چیف ملاقات کا موقع دیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ ہم نے آئین اور قانون نہیں توڑا لیکن ہم پرغیراعلانیہ سیاسی پابندی لگائی جاری ہے، ہمارے خلاف جو بھی ایکشن ہوا ہم نے کوئی مزاحمت نہیں کی لیکن ہمارے صبر کا باربارامتحان لیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جرائم پیشہ ہیں اور نہ ہی جرائم پیشہ عناصرکے سرپرست لیکن ہمیں جرائم پیشہ قراردے کرہمارا میڈیا ٹرائل کیا جارہاہے، کالعدم تنظیمیں فطرہ جمع کررہی ہیں اور ہم پرپابندی ہے، ہم پاکستان بنانے والے پاکستان کو بچانے والے ہیں اور پاکستان کی بقا کی جنگ میں ہم ہراول دستہ ہیں۔
ایم کیوایم رہنما کا کہنا تھا کہ ہم نے زبردستی کاروبار بند کرائے نہ زبردستی ہڑتال کرائی جب کہ دکانیں زبردستی بند تو نہیں ہوئیں لیکن رینجرز نے زبردستی دکانیں کھلوائیں، زبردستی دکانیں کھلوانا نہ ہی رینجرز کا اور نہ حکومت کا کام ہے۔ فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے اندر ہی اندر لاوا پک رہا ہے اور کارکنان کو روکنا مشکل ہوتا جارہا ہے۔
رینجرز کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار کی رہائش گاہ کا محاصرہ کرنے کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر ایم کیوایم نے احتجاجی مظاہرہ کیا جب کہ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ میرے گھر کا غیرآئینی اورغیرقانونی محاصرہ کیا گیا جس کی وجہ سے لوگ عشاکی نماز اورتراویح بھی نہیں پڑھ سکے تاہم گھرکا محاصرہ کیا گیا تو تلاشی بھی لی جانی چاہیے تھی اور اگر میرے گھر میں کوئی تھا تو رینجرز کو اندر آنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سندھ اپنی بے بسی کااعتراف کرلیں اور ادارے چاہتے کیا ہیں، اس سے اداروں کی ساکھ بری طرح متاثر ہو رہی ہے جب کہ آرمی چیف سمیت کورکمانڈر ہماری التجا پرتوجہ دیں اور آرمی چیف ملاقات کا موقع دیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ ہم نے آئین اور قانون نہیں توڑا لیکن ہم پرغیراعلانیہ سیاسی پابندی لگائی جاری ہے، ہمارے خلاف جو بھی ایکشن ہوا ہم نے کوئی مزاحمت نہیں کی لیکن ہمارے صبر کا باربارامتحان لیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جرائم پیشہ ہیں اور نہ ہی جرائم پیشہ عناصرکے سرپرست لیکن ہمیں جرائم پیشہ قراردے کرہمارا میڈیا ٹرائل کیا جارہاہے، کالعدم تنظیمیں فطرہ جمع کررہی ہیں اور ہم پرپابندی ہے، ہم پاکستان بنانے والے پاکستان کو بچانے والے ہیں اور پاکستان کی بقا کی جنگ میں ہم ہراول دستہ ہیں۔
ایم کیوایم رہنما کا کہنا تھا کہ ہم نے زبردستی کاروبار بند کرائے نہ زبردستی ہڑتال کرائی جب کہ دکانیں زبردستی بند تو نہیں ہوئیں لیکن رینجرز نے زبردستی دکانیں کھلوائیں، زبردستی دکانیں کھلوانا نہ ہی رینجرز کا اور نہ حکومت کا کام ہے۔ فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے اندر ہی اندر لاوا پک رہا ہے اور کارکنان کو روکنا مشکل ہوتا جارہا ہے۔