ریٹائرڈ ججزکا نوٹیفکیشن جاری کرنیکافیصلہ قبول نہیں کرینگےاٹارنی جنرل
اسلام آبادہائی کورٹ کاسینئرترین جج نہ ہونے پرجوڈیشل کمیشن مکمل نہیںتھا، عرفان قادر
MASSACHUSETTS, US:
اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوںکے بارے میں جن سفارشات کی توثیق کی وہ غیرآئینی تھیں۔
سپریم کورٹ کے احاطے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا صدرکوغیرآئینی سفارشات کو روکنے کا اختیار حاصل ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوںکے بارے میں معاملہ دوبارہ جوڈیشل کمیشن میں جائے گا اس کے بعد پارلیمانی کمیٹی اس کا جائزہ لے گی،سپریم کورٹ نے اگراس بارے میںکوئی متضاد فیصلہ کیا تواسے نہیں مانا جائے گا۔ این این آئی کے مطابق اٹارنی جنرل نے کہاکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ریٹائرڈججزکا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،اس حوالے سے عدالت کا کوئی فیصلہ قبول نہیں ہوگا۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایڈیشنل ججزشوکت صدیقی اورجسٹس نورالحق این قریشی کو مدت ملازمت میں توسیع نہیں دی جائے گی، اس حوالے سے صدر آئین کے مطابق فیصلہ کریںگے۔عرفان قادر نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات بھی غیرآئینی ہیں، عدالت نے اس حوالے سے فیصلہ دیا تو وہ قابل قبول نہیں ہوگا۔ثنا نیوزکے مطابق اٹارنی جنرل نے کہا کہ ججزکی تعیناتی کے معاملہ پر جوڈیشل کمیشن مکمل نہیں تھا اس لیے سفارشات پر صدر مملکت عملدرآمد نہیںکریںگے، جوڈیشل کمیشن مکمل ہونے تک ججزکی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوگا۔
اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوںکے بارے میں جن سفارشات کی توثیق کی وہ غیرآئینی تھیں۔
سپریم کورٹ کے احاطے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا صدرکوغیرآئینی سفارشات کو روکنے کا اختیار حاصل ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوںکے بارے میں معاملہ دوبارہ جوڈیشل کمیشن میں جائے گا اس کے بعد پارلیمانی کمیٹی اس کا جائزہ لے گی،سپریم کورٹ نے اگراس بارے میںکوئی متضاد فیصلہ کیا تواسے نہیں مانا جائے گا۔ این این آئی کے مطابق اٹارنی جنرل نے کہاکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ریٹائرڈججزکا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،اس حوالے سے عدالت کا کوئی فیصلہ قبول نہیں ہوگا۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایڈیشنل ججزشوکت صدیقی اورجسٹس نورالحق این قریشی کو مدت ملازمت میں توسیع نہیں دی جائے گی، اس حوالے سے صدر آئین کے مطابق فیصلہ کریںگے۔عرفان قادر نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات بھی غیرآئینی ہیں، عدالت نے اس حوالے سے فیصلہ دیا تو وہ قابل قبول نہیں ہوگا۔ثنا نیوزکے مطابق اٹارنی جنرل نے کہا کہ ججزکی تعیناتی کے معاملہ پر جوڈیشل کمیشن مکمل نہیں تھا اس لیے سفارشات پر صدر مملکت عملدرآمد نہیںکریںگے، جوڈیشل کمیشن مکمل ہونے تک ججزکی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوگا۔