امریکی مہم جو نوجوانوں نے 31 سال قبل تباہ ہونے والے جہاز کا بلیک باکس دریافت کرلیا

1985 میں کریش ہونے والے طیارے کی تباہی کو اب تک پراسرار قرار دیا جارہا تھا۔

1985 میں کریش ہونے والے طیارے کی تباہی کو اب تک پراسرار قرار دیا جارہا تھا۔ فوٹو: وکی میڈیا کامنز

بوسٹن کے 2 مہم جو نوجوانوں ڈین فٹریل اور آئزک اسٹونر نے 31 سال قبل اینڈیز پہاڑیوں پر گرکر تباہ ہوجانے والی ایسٹرن فلائٹ 980 کا بلیک باکس دریافت کرلیا جب کہ حادثے میں عملے سمیت تمام مسافر لقمہ اجل بن گئے تھے۔



ایک سال قبل ملائیشیا ایئرلائن کے طیارے فلائٹ 370 کی تلاش کے دوران ڈین فٹریل نامی مہم جو کو خیال آیا کہ 1965 سے اب تک 20 طیارے ایسے ہیں جن کا فلائٹ ڈیٹا، بلیک باکس اور کاک پٹ گفتگو بہت تلاش کے باوجود بھی معلوم نہیں کی جاسکی ہے۔ ان میں 11 ستمبر 2001 کو تباہ ہونے والے 2 طیارے بھی شامل ہیں۔ لیکن یکم جنوری 1985 کو پیراگوئے سے میامی جانے والی فلائٹ الیمانی پہاڑی سلسلے میں گر کر تباہ ہوگئی تھی اور اس کے بلیک باکس کا سراغ نہیں ملا تھا۔




ہوائی جہاز کی باقیات تلاش کرنے والے ماہرین نے اس 1985 کی فلائٹ کے بارے میں کہا تھا کہ دشوار گزار علاقوں کی وجہ سے اس کا بلیک باکس ڈھونڈنا محال ہے لیکن ان دونوں نوجوانوں نے ہمت نہیں ہاری اوربولیویا میں اینڈیز پہاڑیوں پر اس طیارے کے بلیک باکس کی تلاش شروع کردی ۔



2 ہفتوں کی محنت کے بعد وہ سطح سمندر سے 20 ہزار فٹ کی بلندی پر جا پہنچے اور ایک شام کچھ رنگ برنگی تاریں ملیں۔ اس کے علاوہ انہیں کچھ ریکارڈنگ آلات بھی ملے ہیں جن سے ڈیٹا حاصل کرکے اس جہاز کے بارے میں معلومات حاصل کی جاسکیں گی۔ بعض لوگوں نے کہا تھا کہ جہاز کے کاک پٹ پر سیٹوں پر پائلٹ موجود نہ تھے اور خون کا کوئی نشان تک نہ تھا۔ اس لحاظ سے اس طیارے کا حادثہ ایک پراسرار معاملہ ہی تھا۔
Load Next Story