لاہور میں پسند کی شادی کرنے پرزندہ جلائی جانے والی لڑکی سپرد خاک

زینت پر پہلے تشدد کیا گیا اور پھر آگ لگنے سے اس کی موت واقع ہوئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ

زینت پر پہلے تشدد کیا گیا اور پھر آگ لگنے سے اس کی موت واقع ہوئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ، فوٹو؛ فائل

GUJRANWALA:
غیرت کے نام پر ماں کے ہاتھوں زندہ جلائے جانے والی 17 سالہ زینت کو سپرد خاک کردیا گیا۔

لاہور کے علاقے فیکٹری ایریا میں ماں کے ہاتھوں زندہ جلنے والی 17 سالہ زینت کو سپرد خاک کردیا گیا جب کہ جنازے کو کندھا دینے والوں میں زینت کا 20 سالہ شوہر حسن بھی تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق زینت پر پہلے تشدد کیا گیا اور پھر آگ لگنے سے موت واقع ہوئی۔


دوسری جانب لڑکی کی ماں نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ مرضی سے شاد ی کرکے زینت نے محلے اور برادری میں ہماری ناک کٹوا دی تھی جو برداشت نہ ہوا۔ پولیس نے واقعہ کے وقت گھر پر موجود مقتولہ زینت کے بھائی کو بھی شامل تفتیش کیا ہے جو اس وقت گھر میں موجود تھا لیکن زینت کا بھائی اس دن سے مفرور ہے جس کی تلاش کے لیے پولیس چھاپے ماررہی ہے۔

واضح رہے زینت نے ایک ہفتہ قبل اپنے گھر والوں کی مرضی کے خلاف 20 سالہ حسن سے کورٹ میرج کرلی تھی جس کے بعد اس کی ماں بیٹی کو شادی کی رسومات ادا کرنے اور رخصتی کی یقین دہانی کراکے گھر واپس لائی اور تشدد کرکے زندہ جلا دیا۔

Load Next Story