لومیرج کرنیوالی افغان لڑکی پرکابل واپس جانے کیلیے دبائو
کابل کی مریم نے حیوادسے ایبٹ آبادمیںشادی کی،مسلح افرادایک بھانجی کوافغانستان لے گئے
افغانستان سے بھاگ کرپاکستان میںشادی کرنیوالے افغان جوڑے کو قبائلی روایات کی خلاف ورزی پرجرگے کے فیصلے کے تحت قتل کیے جانے کاخطرہ ہے،مقامی عدالت کے حکم پر افغان مردکوایبٹ آبادپولیس نے حفاظتی تحویل میںلے لیاہے جبکہ خاتون کودارلامان بھیج دیا گیا ہے،
حیواد کا کہناہے کہ وہ کابل میں استعمال شدہ کمپیوٹرز کا کاروبار کرتا ہے اورمریم سے کچھ ماہ قبل ایک مارکیٹ میںملاقات کے بعدہمیںایک دوسرے سے محبت ہو گئی۔ مجھے پتہ لگاکہ مریم کے اہلخانہ اس کی شادی اس کی مرحومہ بہن کے شوہرعبدالرحمٰن سے کرناچاہتے ہیںتومجھے سخت دھچکا لگا،مریم کے رشتے کاسن کرمیںاورمریم اس کی دو بھانجیوں (عبدالرحمن کی بیٹیوں)کے ہمراہ کابل سے ایبٹ آباد آگئے، ایس ایچ اومیرپورپولیس کاکہناہے کہ حیوادنے اپنے ایک پاکستانی دوست کی مددسے ایک ماہ قبل مریم سے شادی کی،4 روز قبل افغانستان میںمریم کے خاندان کوان کے ٹھکانے کاپتہ چل گیااور20مسلح افرادنے زبردستی ان کے گھرداخل ہوئے حیواداوراور اس کے دوست قیصرکوتشددکانشانہ بنایا،مسلح افراد حیوادکولے جاناچاہتے تھے۔
تاہم اسی دوران پولیس پہنچ گئی اورمذکورہ جوڑے کوحراست میںلیااورمقامی عدالت میںپیش کیا گیا جہاں حیواد اورمریم نے نکاح نامہ پیش کیا اور اپنابیان ریکارڈکرایا،عدالت نے سفری دستاویزات نہ ہونے پرحیوادکوفارن ایکٹ کے تحت جیل بھجوادیاجبکہ لڑکی کودارلامان منتقل کرنے کاحکم دیا،مریم نے میڈیاکوبتایاکہ وہ کابل سے اپنی بھانجیوں5 سالہ حسنااور2 سالہ ثناکوساتھ لائی تھی،حملہ آورحسناکوواپس کابل لے گئے ہیںجبکہ ثنامیرے ساتھ ہے،مریم کاکہناتھاکہ میںاپنے بہن بھائیوں میںسب سے کم عمر ہوں
حیواد کا کہناہے کہ وہ کابل میں استعمال شدہ کمپیوٹرز کا کاروبار کرتا ہے اورمریم سے کچھ ماہ قبل ایک مارکیٹ میںملاقات کے بعدہمیںایک دوسرے سے محبت ہو گئی۔ مجھے پتہ لگاکہ مریم کے اہلخانہ اس کی شادی اس کی مرحومہ بہن کے شوہرعبدالرحمٰن سے کرناچاہتے ہیںتومجھے سخت دھچکا لگا،مریم کے رشتے کاسن کرمیںاورمریم اس کی دو بھانجیوں (عبدالرحمن کی بیٹیوں)کے ہمراہ کابل سے ایبٹ آباد آگئے، ایس ایچ اومیرپورپولیس کاکہناہے کہ حیوادنے اپنے ایک پاکستانی دوست کی مددسے ایک ماہ قبل مریم سے شادی کی،4 روز قبل افغانستان میںمریم کے خاندان کوان کے ٹھکانے کاپتہ چل گیااور20مسلح افرادنے زبردستی ان کے گھرداخل ہوئے حیواداوراور اس کے دوست قیصرکوتشددکانشانہ بنایا،مسلح افراد حیوادکولے جاناچاہتے تھے۔
تاہم اسی دوران پولیس پہنچ گئی اورمذکورہ جوڑے کوحراست میںلیااورمقامی عدالت میںپیش کیا گیا جہاں حیواد اورمریم نے نکاح نامہ پیش کیا اور اپنابیان ریکارڈکرایا،عدالت نے سفری دستاویزات نہ ہونے پرحیوادکوفارن ایکٹ کے تحت جیل بھجوادیاجبکہ لڑکی کودارلامان منتقل کرنے کاحکم دیا،مریم نے میڈیاکوبتایاکہ وہ کابل سے اپنی بھانجیوں5 سالہ حسنااور2 سالہ ثناکوساتھ لائی تھی،حملہ آورحسناکوواپس کابل لے گئے ہیںجبکہ ثنامیرے ساتھ ہے،مریم کاکہناتھاکہ میںاپنے بہن بھائیوں میںسب سے کم عمر ہوں