گوادر میں کیمپ پر راکٹوں سے حملہ کوسٹ گارڈ کے 7 اہلکار شہید
ہفتے کی صبح علاقے پیشکان میں واقع چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا ، 7 اہلکارشہید ، ایک زخمی ہوا
بلوچستان کے ساحلی علاقے گوادرمیں مسلح افراد نے کوسٹ گارڈکیمپ پرراکٹوں سے حملہ اورخودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی جس سے 7 اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا، حملہ آور اسلحہ بھی ساتھ لے گئے ،کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ نے حملے کی ذمے داری قبول کرلی۔
پولیس ذرائع کے مطابق ہفتے کی صبح علاہ پیشکان میں ایک گاڑی میں سوار مسلح افراد نے کوسٹ گارڈ کی چیک پوسٹ پر اچانک راکٹوں سے حملہ کردیا اور خودکارہتھیاروں سے فائرنگ بھی کی جس سے وہاں موجود سات جوان لانس نائیک آصف رضا، کمال خان، شیر علی، صوبیدار عبدالغنی،سپاہی شیر علی، سپاہی عرفان بشیر،سپاہی ریاض حسین اور عبدالستار موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ سپاہی عابد شدید زخمی ہوگیا،قانون نافذ کرنے والے ادارے ،گوادر انتظامیہ اور لیویز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر حملہ آوروںکی تلاش شروع کردی ،
این این آئی کے مطابق کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان بشام بلوچ نے کہا ہے کہ ہفتے کے روز ہمارے سرمچاروں نے پیشکان میں کوسٹ گارڈ کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا جہاں 15 اہلکار موجود تھے تمام ہلاک ہوگئے ہیں اور ان کا تمام اسلحہ ہمارے سرمچاراپنے ساتھ لے گئے ہیں اس کے علاوہ ہفتے کوہی مشکے میں ایف سی کے کانوائے پر چھ جگہوں پر حملہ کیا جس سے 8اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہوئے ہیں ان تمام حملوں کی ذمے داری بلوچستان لبریشن فرنٹ قبول کرتی ہے تاہم ایف سی ترجمان نے کالعدم تنظیم کے مشکے میں ایف سی کانوائے پر حملہ کی تردید کی اور کہا ہے کہ اس علاقے میں کوئی واقعہ نہیں ہو ا۔
ادھر وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے چیک پوسٹ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعہ میں کوسٹ گارڈکے اہلکاروں کی شہادت پر دلی رنج و غم کا اظہار کیا ہے ، اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا ہے کہ اس قسم کے واقعات کے ذریعے ملک کے دفاع اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے فرائض سرانجام دینے والے اداروں کے عزم کومتزلزل نہیں کیا جاسکتا ، اللہ تعالیٰ شہداء کو اپنی جوار رحمت میں جگہ دے اور پسماندگان کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ہفتے کی صبح علاہ پیشکان میں ایک گاڑی میں سوار مسلح افراد نے کوسٹ گارڈ کی چیک پوسٹ پر اچانک راکٹوں سے حملہ کردیا اور خودکارہتھیاروں سے فائرنگ بھی کی جس سے وہاں موجود سات جوان لانس نائیک آصف رضا، کمال خان، شیر علی، صوبیدار عبدالغنی،سپاہی شیر علی، سپاہی عرفان بشیر،سپاہی ریاض حسین اور عبدالستار موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ سپاہی عابد شدید زخمی ہوگیا،قانون نافذ کرنے والے ادارے ،گوادر انتظامیہ اور لیویز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر حملہ آوروںکی تلاش شروع کردی ،
این این آئی کے مطابق کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان بشام بلوچ نے کہا ہے کہ ہفتے کے روز ہمارے سرمچاروں نے پیشکان میں کوسٹ گارڈ کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا جہاں 15 اہلکار موجود تھے تمام ہلاک ہوگئے ہیں اور ان کا تمام اسلحہ ہمارے سرمچاراپنے ساتھ لے گئے ہیں اس کے علاوہ ہفتے کوہی مشکے میں ایف سی کے کانوائے پر چھ جگہوں پر حملہ کیا جس سے 8اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہوئے ہیں ان تمام حملوں کی ذمے داری بلوچستان لبریشن فرنٹ قبول کرتی ہے تاہم ایف سی ترجمان نے کالعدم تنظیم کے مشکے میں ایف سی کانوائے پر حملہ کی تردید کی اور کہا ہے کہ اس علاقے میں کوئی واقعہ نہیں ہو ا۔
ادھر وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے چیک پوسٹ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعہ میں کوسٹ گارڈکے اہلکاروں کی شہادت پر دلی رنج و غم کا اظہار کیا ہے ، اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا ہے کہ اس قسم کے واقعات کے ذریعے ملک کے دفاع اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے فرائض سرانجام دینے والے اداروں کے عزم کومتزلزل نہیں کیا جاسکتا ، اللہ تعالیٰ شہداء کو اپنی جوار رحمت میں جگہ دے اور پسماندگان کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔