ہائی وے پروجیکٹ ایشیائی بینک نے پاکستان کو10کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دیدی
ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے ساتھ پہلی مشترکہ فنانسنگ،برطانوی ترقیاتی ادارہ بھی 3کروڑ40لاکھ ڈالرفراہم کرے گا
ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے جمعہ کو پاکستان کو ہائی وے پروجیکٹ کے لیے 10 کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کرنے کی منظوری دے دی جو اس کی ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) کے ساتھ پہلی مشترکہ فنانسنگ ہوگی۔
بینک کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اے آئی آئی بی رواں ماہ کے آخر میں 10 کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کرے گا جو اس کے بورڈ کی منظوری سے مشروط ہوگا، برطانیہ کا محکمہ برائے بین الاقوامی ترقی (ڈی ایف آئی ڈی) نے بھی پروجیکٹ کے لیے 3 کروڑ40لاکھ ڈالر کی گرانٹ کا وعدہ کیا ہے، اے ڈی بی لیڈ فنانسر کے طور پر اے آئی آئی بی قرض اور ڈی ایف آئی ڈی گرانٹ دونوں کا انتظام کرے گا۔ اس موقع پر ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر تاکے ہیکو ناکاؤ نے کہاکہ یہ اے ڈی بی اور اے آئی آئی بی کے لیے تاریخی سنگ ملی ہے کیونکہ دونوں مالیاتی ادارے ایشیا وپیسیفک خطے کی انفرااسٹرکچر ضروریات کومشترکہ طور پر پورا کرنا چاہے ہیں۔
یہ منصوبہ پاکستان کے لیے اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے جو شمال۔جنوب رابطے، نئے تجارتی وکاروباری مواقع کو سپورٹ کرتا ہے جس سے ملازمتوں کے مواقع پیدا اور غربت میں کمی ہوگی۔ اے ڈی بی کے مطابق یہ منصوبہ سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک کارپوریشن (سی اے آر ای سی) کوریڈورز کا بھی لازمی حصہ ہے، منصوبے کے تحت پنجاب میں شورکوٹ اور خانیوال تک نیشنل موٹروے ایم فورکے 64 کلومیٹر طویل فور لین سیکشن کے لیے فنڈز فراہم کیے جائیں گے ، پروجیکٹ 1800 کلومیٹر طویل سی اے آر ای سی ٹرانسپورٹ کوریڈور کا اہم حصہ ہے جس کے تحت جنوبی پورٹ سٹی کراچی کو بڑے پیداواری وآبادی والے مراکز بشمول لاہور، فیصل آباد، اسلام آباد، پشاور سے افغانستان کے ساتھ شمالی سرحد پر طورخم سے جوڑا جائے گا۔
بینک کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اے آئی آئی بی رواں ماہ کے آخر میں 10 کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کرے گا جو اس کے بورڈ کی منظوری سے مشروط ہوگا، برطانیہ کا محکمہ برائے بین الاقوامی ترقی (ڈی ایف آئی ڈی) نے بھی پروجیکٹ کے لیے 3 کروڑ40لاکھ ڈالر کی گرانٹ کا وعدہ کیا ہے، اے ڈی بی لیڈ فنانسر کے طور پر اے آئی آئی بی قرض اور ڈی ایف آئی ڈی گرانٹ دونوں کا انتظام کرے گا۔ اس موقع پر ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر تاکے ہیکو ناکاؤ نے کہاکہ یہ اے ڈی بی اور اے آئی آئی بی کے لیے تاریخی سنگ ملی ہے کیونکہ دونوں مالیاتی ادارے ایشیا وپیسیفک خطے کی انفرااسٹرکچر ضروریات کومشترکہ طور پر پورا کرنا چاہے ہیں۔
یہ منصوبہ پاکستان کے لیے اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے جو شمال۔جنوب رابطے، نئے تجارتی وکاروباری مواقع کو سپورٹ کرتا ہے جس سے ملازمتوں کے مواقع پیدا اور غربت میں کمی ہوگی۔ اے ڈی بی کے مطابق یہ منصوبہ سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک کارپوریشن (سی اے آر ای سی) کوریڈورز کا بھی لازمی حصہ ہے، منصوبے کے تحت پنجاب میں شورکوٹ اور خانیوال تک نیشنل موٹروے ایم فورکے 64 کلومیٹر طویل فور لین سیکشن کے لیے فنڈز فراہم کیے جائیں گے ، پروجیکٹ 1800 کلومیٹر طویل سی اے آر ای سی ٹرانسپورٹ کوریڈور کا اہم حصہ ہے جس کے تحت جنوبی پورٹ سٹی کراچی کو بڑے پیداواری وآبادی والے مراکز بشمول لاہور، فیصل آباد، اسلام آباد، پشاور سے افغانستان کے ساتھ شمالی سرحد پر طورخم سے جوڑا جائے گا۔