آلودہ پانی اور باسی کھانوں سے ڈائریا ہوسکتا ہے ماہرین طب

سحری میں لسی پینا مفید ہے، مرغن اورمصالحے دارغذاؤں سے اجتناب کیا جائے

روزے میں گرمی اور تپتی دھوپ میں باہر نکلنے سے گریز کیا جائے،ماہرین طب۔ فوٹو: فائل

PESHAWAR:
رمضان میں روزہ دار شدیدگرمی اور تیز دھوپ میں غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں بچوں اور بزرگوں کو خاص طور پر دھوپ سے بچایا جائے۔

روزے کے دوران شدید گرمی سے پسینے زیادہ خارج ہونے پر بے چینی اور گھبراہٹ محسوس ہوتی ہے جسم پر آنے والے پسینے پونچھ کر گھر کے مشروبات استعمال کیے جائیں سحری میں گرم اور تیز مصالحے دارکھانوں سے پرہیزکیا جائے ، کھانے پینے میں خاص احتیاط برتی جائے آلودہ پانی اور فرج میں رکھے باسی کھانے کھانے سے اسہال (ڈائریا) کا مرض لاحق ہوسکتا ہے۔


ان خیالات کا اظہار ماہرین طب نے گفتگو میں کیا ماہرین کا کہنا تھا کہ شدید گرمی اور حبس کے دوران جسم سے پسینے خارج ہوتے ہیں جس سے جسم میں نمکیات کی کمی ہوجاتی ہے جسم میں نمکیات برقرار رکھنے کیلیے گھر کے تیار کردہ لیمو پانی اور شکنج بین کے شربت اورکچی لسی انتہائی مفید ہوتی ہے شدید گرمی میں شہری پانی ابال کر پئیں پانی کے ٹینکوں میں چھوٹے کیڑوں اور جراثیم کی نشوونما سے پیٹ اور ڈائریا کا مرض لاحق ہوسکتا ہے۔

شدید گرمی کے دوران لو لگنے سے جسم میں ڈی ہائیڈریشن کی شکایت ہوجاتی ہے ایسی صورت میں مریض کے سرپر پانی ڈالا جائے اور اسے گھر کے ٹھنڈے مشروبات پلائے جائیں سحری میں کھانے کے ساتھ لسی پینے سے دن بھر سکون رہتا ہے اور روزہ دار کو گرمی میں زیادہ پیاس نہیں لگتی ، سحری میں مرغن اور مصالحے دار غذاؤں سے اجتناب کریں اور ہلکی پھلکی کھانے کی اشیا سے سحری کرنا مفید ہوتا ہے۔
Load Next Story