جرمنی میں ہزاروں افراد کا امریکی ڈرون حملوں کیخلاف احتجاج
پاکستان ودیگر ممالک میں امریکی حملوں کیخلاف انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر مظاہرہ کیا گیا
جنوب مغربی جرمنی میں ہزاروں افراد نے امریکی ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج کیا، مظاہرے میں شریک ہزاروں افراد نے امریکی ایئر بیس کے سامنے انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر پاکستان، افغانستان، عراق، شام اور یمن میں امریکی ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج کیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مظاہرے کا انعقاد ''اسٹاپ ریمسٹن، نو ڈرون وار'' نامی تنظیم کی جانب سے کیا گیا تھا جس کے مطابق ریمسٹن بیس امریکا میں موجود ڈرون آپریٹرز اور پاکستان، عراق، افغانستان، یمن اور شام میں موجود ڈرون جہازوں کے درمیان معلومات کا تبادلہ کرتی ہے، پولیس کے مطابق امریکی ایئربیس کے قریب انسانی ہاتھ کی زنجیر بنانے میں 3 سے 4 افراد نے حصہ لیا جبکہ منتظمین کے مطابق مظاہرے میں 5 سے 7 ہزار افراد شریک تھے، جرمنی میں موجود یہ بیس یورپ میں امریکی فضائیہ کے ہیڈ کوارٹر کے طور پر کام کرتا ہے۔
مظاہرے کے منتظمین کا کہنا تھا کہ ریمسٹن کے ذریعے ڈرون کی تعیناتی سے متعلق ڈیٹا کی اجازت جرمنی کے آئین کے خلاف ہے جبکہ اس بیس کے سیٹلائٹ اسٹیشن کو بند ہونا چاہیے، ریمسٹن میں موجود امریکی حکام کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مظاہرے کا انعقاد ''اسٹاپ ریمسٹن، نو ڈرون وار'' نامی تنظیم کی جانب سے کیا گیا تھا جس کے مطابق ریمسٹن بیس امریکا میں موجود ڈرون آپریٹرز اور پاکستان، عراق، افغانستان، یمن اور شام میں موجود ڈرون جہازوں کے درمیان معلومات کا تبادلہ کرتی ہے، پولیس کے مطابق امریکی ایئربیس کے قریب انسانی ہاتھ کی زنجیر بنانے میں 3 سے 4 افراد نے حصہ لیا جبکہ منتظمین کے مطابق مظاہرے میں 5 سے 7 ہزار افراد شریک تھے، جرمنی میں موجود یہ بیس یورپ میں امریکی فضائیہ کے ہیڈ کوارٹر کے طور پر کام کرتا ہے۔
مظاہرے کے منتظمین کا کہنا تھا کہ ریمسٹن کے ذریعے ڈرون کی تعیناتی سے متعلق ڈیٹا کی اجازت جرمنی کے آئین کے خلاف ہے جبکہ اس بیس کے سیٹلائٹ اسٹیشن کو بند ہونا چاہیے، ریمسٹن میں موجود امریکی حکام کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔