سندھ ہائیکورٹ نے گلشن اقبال میں امتیاز سپراسٹور کھولنے کی اجازت دے دی
گاڑی کی غلط پارکنگ کرنے والوں پر بھاری جرمانہ کیا جائے تاکہ لوگ اسٹور پر جانا ہی بھول جائیں گے، عدالت کے ریمارکس
سندھ ہائی کورٹ میں ٹریفک کی روانی میں مشکلات کے باعث گلشن اقبال میں واقع سپر اسٹور کی بندش سے متعلق ماتحت عدالت کا فیصلہ معطل کرتےہوئے اسٹور کو کھولنے کی اجازت دے دی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں امتیازسپراسٹورکی بندش کے معاملے کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ایس ایس پی ٹریفک سے استفسار کیا کہ ٹریفک کو رواں دواں رکھنا ان کی ذمہ داری ہے تو پھر انہوں نے کاروبار کیوں بند کرایا، جوگاڑی پارک کرے وہ گاڑی اٹھائیں یااس کے ٹائر کی ہوانکال دیں۔ جس پر ایس ایس پی نے جواب دیا کہ لوگ نہیں مانتے وہ گاڑی پارک کرنے پر اصرار کرتے ہیں۔
ایس ایس پی کے جواب پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ لوگ اپنی گاڑیاں غیر قانونی طور پر پارک کرتے ہیں تو یہ آپ کی ناکامی ہے، ان پر 10 ، 10 ہزار روپے یا اس سے بھاری جرمانہ عائد کریں تو لوگ اس اسٹور پر جانا ہی بھول جائیں گے۔ بعد ازاں عدالت عالیہ نے دن بھر کے لیے سپراسٹور کھولنے کی اجازت دے دی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ماتحت عدالت نے پارکنگ کی جگہ نہ ہونے اور شدید ٹریفک جام کے باعث گلشن چورنگی کے قریب واقع امتیاز سپر مارکیٹ دوپہر ساڑھے 3 بجے سے رات ساڑھے 9 بجے تک بند رکھنے کا حکم دیا تھا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں امتیازسپراسٹورکی بندش کے معاملے کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ایس ایس پی ٹریفک سے استفسار کیا کہ ٹریفک کو رواں دواں رکھنا ان کی ذمہ داری ہے تو پھر انہوں نے کاروبار کیوں بند کرایا، جوگاڑی پارک کرے وہ گاڑی اٹھائیں یااس کے ٹائر کی ہوانکال دیں۔ جس پر ایس ایس پی نے جواب دیا کہ لوگ نہیں مانتے وہ گاڑی پارک کرنے پر اصرار کرتے ہیں۔
ایس ایس پی کے جواب پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ لوگ اپنی گاڑیاں غیر قانونی طور پر پارک کرتے ہیں تو یہ آپ کی ناکامی ہے، ان پر 10 ، 10 ہزار روپے یا اس سے بھاری جرمانہ عائد کریں تو لوگ اس اسٹور پر جانا ہی بھول جائیں گے۔ بعد ازاں عدالت عالیہ نے دن بھر کے لیے سپراسٹور کھولنے کی اجازت دے دی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ماتحت عدالت نے پارکنگ کی جگہ نہ ہونے اور شدید ٹریفک جام کے باعث گلشن چورنگی کے قریب واقع امتیاز سپر مارکیٹ دوپہر ساڑھے 3 بجے سے رات ساڑھے 9 بجے تک بند رکھنے کا حکم دیا تھا۔