سندھ کے ترقیاتی منصوبے بانیان پاکستان کے بجائے بھٹو اور زرداری خاندان کے ناموں سے منسوب
لاڑکانہ کا میڈیکل کالج آصفہ بھٹوکےنام جبکہ بلاول کے نام سےانجینئرنگ کالج لیاری، پبلک پارک لاڑکانہ اورفلائی اوور بنےگا
سندھ حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کے نام بھٹو سے لے کر فریال تالپور اور آصفہ بھٹو کے ناموں سے منسوب کردیئے اور بانیان پاکستان کے نام نظرانداز کردیئے گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ حکومت نے مالی سال 17-2016 کے ترقیاتی بجٹ میں ریکارڈ منصوبوں کا اعلان کیا ہے جس کی خاص بات یہ ہے کہ کوئی منصوبہ آصفہ بھٹو کے نام پرہے تو کوئی اسپتال رکن قومی اسمبلی فریال تالپور کے نام سےمنسوب لیکن کسی چھوٹے بڑے منصوبے کا نام بانیان پاکستان کے ناموں سے منسوب نہیں کیا گیا۔ ترقیاتی منصوبوں کے ناموں میں مادر جمہوریت کا ذکر ہے لیکن مادر ملت کا نام تک نہیں۔ سندھ حکومت کے 200 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ میں 2 ہزار 773 منصوبے شامل ہیں جن میں سے اکثر پیپلزپارٹی کے رہنماوں کے ناموں سے منسوب کئے گئے ہیں۔
لاڑکانہ کا میڈیکل کالج آصفہ بھٹو کے نام پر بنےگا، بلاول بھٹو زرداری کے نام سےانجینئرنگ کالج لیاری، پبلک پارک لاڑکانہ اور فلائی اوور بنےگا، ذوالفقارعلی بھٹو کے نام سے میرپورخاص میں اسپورٹس کمپلیکس تعمیر کیا جائے گا، محترمہ بے نظیر بھٹو کے نام سے سندھ میں اسپتال، اسکولز، کالجز اور لائبریریوں کے منصوبے مکمل کیے جائیں گے۔ ان منصوبوں کے لئے فنڈز مختص کردیئےگئے ہیں لیکن قائد اعظم محمد علی جناح اور قائد ملت خان لیاقت علی خان کے نام سےکوئی منصوبہ شروع نہیں کیا جاررہا۔
مادرجمہوریت بیگم نصرت بھٹو کے نام سے منصوبے بھی سندھ کے بجٹ میں ہیں۔ ان میں بیگم نصرت بھٹو انڈر پاس اور گرلز کالج شامل ہے لیکن مادرملت محترمہ فاطمہ جناح کے نام سے کوئی اسکیم نہیں۔ فریال تالپور کے نام سے بھی کارڈیک سرجری کمپلیکس تعمیر کیا جارہاہے، بجٹ میں شامل 2 ہزار 773 منصوبوں میں سے ایک منصوبہ قائداعظم ہاؤس میوزیم بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے نام سے ہے لیکن اس اسکیم کی اب تک منظوری نہیں دی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ حکومت نے مالی سال 17-2016 کے ترقیاتی بجٹ میں ریکارڈ منصوبوں کا اعلان کیا ہے جس کی خاص بات یہ ہے کہ کوئی منصوبہ آصفہ بھٹو کے نام پرہے تو کوئی اسپتال رکن قومی اسمبلی فریال تالپور کے نام سےمنسوب لیکن کسی چھوٹے بڑے منصوبے کا نام بانیان پاکستان کے ناموں سے منسوب نہیں کیا گیا۔ ترقیاتی منصوبوں کے ناموں میں مادر جمہوریت کا ذکر ہے لیکن مادر ملت کا نام تک نہیں۔ سندھ حکومت کے 200 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ میں 2 ہزار 773 منصوبے شامل ہیں جن میں سے اکثر پیپلزپارٹی کے رہنماوں کے ناموں سے منسوب کئے گئے ہیں۔
لاڑکانہ کا میڈیکل کالج آصفہ بھٹو کے نام پر بنےگا، بلاول بھٹو زرداری کے نام سےانجینئرنگ کالج لیاری، پبلک پارک لاڑکانہ اور فلائی اوور بنےگا، ذوالفقارعلی بھٹو کے نام سے میرپورخاص میں اسپورٹس کمپلیکس تعمیر کیا جائے گا، محترمہ بے نظیر بھٹو کے نام سے سندھ میں اسپتال، اسکولز، کالجز اور لائبریریوں کے منصوبے مکمل کیے جائیں گے۔ ان منصوبوں کے لئے فنڈز مختص کردیئےگئے ہیں لیکن قائد اعظم محمد علی جناح اور قائد ملت خان لیاقت علی خان کے نام سےکوئی منصوبہ شروع نہیں کیا جاررہا۔
مادرجمہوریت بیگم نصرت بھٹو کے نام سے منصوبے بھی سندھ کے بجٹ میں ہیں۔ ان میں بیگم نصرت بھٹو انڈر پاس اور گرلز کالج شامل ہے لیکن مادرملت محترمہ فاطمہ جناح کے نام سے کوئی اسکیم نہیں۔ فریال تالپور کے نام سے بھی کارڈیک سرجری کمپلیکس تعمیر کیا جارہاہے، بجٹ میں شامل 2 ہزار 773 منصوبوں میں سے ایک منصوبہ قائداعظم ہاؤس میوزیم بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے نام سے ہے لیکن اس اسکیم کی اب تک منظوری نہیں دی گئی۔