دھماکوں سے سیکیورٹی کے دعوؤں کا پول کھل گیا

ملک دشمن قوتیں ملوث ہیں، وفاقی وزیر داخلہ مستعفی ہوجائیں، سیاسی و مذہبی جماعتیں

شیعہ اور سنی اتحاد برقرار رکھیں، لواحقین کو معاوضہ دیا جائے، جماعت اسلامی و دیگر فوٹو: فائل

حیدرآباد کی سیاسی، سماجی و مذہبی جماعتوں نے کراچی، کوئٹہ اور راولپنڈی میں محرم الحرام کی مجالس اور ماتمی جلوسوں پر بم دھماکا کر کے بے گناہ لوگوں کے قتل عام کی سخت مذمت کی ہے اور امن امان کی مخدوش صورتحال پر وفاقی وزیر داخلہ اور حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

انھوں نے تمام فقہوں کو ہم آہنگی برقرار رکھنے اور صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑنے کی اپیل کی۔ جعفریہ الائنس کے صدر قاسم حسین جعفری، جنرل سیکریٹری سید شمیم نقوی، سید شیر علی شاہ کاظمی، ساجد انصاری، اسد علی شیخ، مسلم نقوی و دیگر نے بم دھماکوں کے نتیجے میں راولپنڈی میں 25 سے زائد اور کراچی میں 2 بے گناہ لوگوں کی شہادت پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دھماکوں نے وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کے فول پروف انتظامات کے دعووں کا پول کھول دیا ہے۔


امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد شیخ شوکت علی، جنرل سیکریٹری طاہر مجید راجپوت نے ملک کے مختلف شہروں میں بم دھماکوں اور ان کے نتیجے میں معصوم لوگوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس عمل کو بھائی کو بھائی سے لڑانے کی سازش قرار دیا اور کہا ہے کہ بم دھماکے اور لاشیں گرانے کے پیچھے دشمن ملوث ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سنی، شیعہ اپنی صفوں میں اتحاد رکھیں اور اشتعال سے گریزکر کے دشمنوں کے ہر منصوبے کو ناکام بنادیں۔

جمعیت علما پاکستان حیدرآباد کے صدر حسین بخش حسینی، جنرل سیکریٹری محمد ابراہیم شیخ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت محرم الحرام میں امن و امان قائم کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، امن برائے بین المذاہب ہم آہنگی آرگنائزیشن، پیپلزپارٹی حیدرآباد کے رہنمائوں سید فیاض شاہ، عبدالجبار خان، جام خان شورو، آفتاب خانزادہ، شاہد اقبال، رجب علی خاصخیلی اور عبدلامنان صدیقی نے مشترکہ بیان میں کراچی کے علاقے اورنگی ٹاون میں امام بارگاہ حیدر کرار کے قریب اور راولپنڈی میں بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت ملک خاص طور پر کراچی کے امن کو تباہ کیا جا رہا ہے۔
Load Next Story