سیکیورٹی خدشات کے باعث سندھ اسمبلی میں کیمرہ مین پر پابندی عائد کی آغا سراج درانی
پہلے بھی ایک جیمز بانڈ کا بچہ پستول لےکراسمبلی میں داخل ہوا تھا ایسا نہ ہوکہ پھرکوئی جیمز بانڈ کا پوتا آجائے،اسپیکر
لاہور:
اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کا کہنا ہے کہ پوری زندگی میں کسی کی بھی آواز نہیں دبائی لیکن دہشت گردی کے سخت خطرات کے باعث اسمبلی میں کیمرا مین کے آنے پر پابندی عائد کی گئی ہے جو عارضی ہے۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسمبلی میں کیمرہ مین پر عائد پابندی کے حوالے سے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ اپنی زندگی میں کسی کی بھی آواز دبانے کی کوشش نہیں کی لیکن دہشت گردی کے سخت خطرات کے پیش نظر کیمرہ مین کے اسمبلی داخلے پرعارضی پابندی لگائی ہے تاہم میڈیا کو براہ راست کوریج کے لئے تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں اور لائیو کوریج کے لئے اسمبلی کے باہر باکس بھی لگا دیئے گئے ہیں۔
آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ میڈیا کے معاملےکو بلاجواز سیاسی نہ بنایا جائے میڈیا کے کیمروں پر سنجیدہ دھمکیوں کی وجہ سے پابندی لگائی اور اگر اپوزیشن والے سیکیورٹی کا ٹھیکہ لے سکتے ہیں تو ہم اجازت دینے کےلئے تیار ہیں۔ اسپیکر اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہاؤس کا انچارج ہونے کے ناطے میرا فرض ہے کہ سیکیورٹی کا بھرپور خیال رکھا جائے پہلے بھی ایک جیمز بانڈ کا بچہ پستول لے کر اسمبلی میں داخل ہوگیا تھا ایسا نہ ہوکہ پھرکوئی جیمز بانڈ کا پوتا آجائے۔ آغا سراج درانی نے کہا کہ میڈیا کو استعمال نہ کیا جائے اچھے اور برے کی نشاندہی کریں تو بہتر ہوگا اسمبلی کے لئے جو بھی گزارشات ہیں وہ لکھ کردیں اس پر ضرور عمل ہوگا۔
اس سے قبل اپوزیشن لیڈر اور ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے اسپیکر سے مطالبہ کیا تھا کہ کیمرا مین کے اسمبلی داخلے پرعائد پابندی ہٹائی جائے جبکہ رکن مسلم لیگ فنکشنل نند کمار کا کہنا تھا کہ پابندی عائد کرکے میڈیا کی آواز دبائی جارہی ہے۔
اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کا کہنا ہے کہ پوری زندگی میں کسی کی بھی آواز نہیں دبائی لیکن دہشت گردی کے سخت خطرات کے باعث اسمبلی میں کیمرا مین کے آنے پر پابندی عائد کی گئی ہے جو عارضی ہے۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسمبلی میں کیمرہ مین پر عائد پابندی کے حوالے سے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ اپنی زندگی میں کسی کی بھی آواز دبانے کی کوشش نہیں کی لیکن دہشت گردی کے سخت خطرات کے پیش نظر کیمرہ مین کے اسمبلی داخلے پرعارضی پابندی لگائی ہے تاہم میڈیا کو براہ راست کوریج کے لئے تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں اور لائیو کوریج کے لئے اسمبلی کے باہر باکس بھی لگا دیئے گئے ہیں۔
آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ میڈیا کے معاملےکو بلاجواز سیاسی نہ بنایا جائے میڈیا کے کیمروں پر سنجیدہ دھمکیوں کی وجہ سے پابندی لگائی اور اگر اپوزیشن والے سیکیورٹی کا ٹھیکہ لے سکتے ہیں تو ہم اجازت دینے کےلئے تیار ہیں۔ اسپیکر اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہاؤس کا انچارج ہونے کے ناطے میرا فرض ہے کہ سیکیورٹی کا بھرپور خیال رکھا جائے پہلے بھی ایک جیمز بانڈ کا بچہ پستول لے کر اسمبلی میں داخل ہوگیا تھا ایسا نہ ہوکہ پھرکوئی جیمز بانڈ کا پوتا آجائے۔ آغا سراج درانی نے کہا کہ میڈیا کو استعمال نہ کیا جائے اچھے اور برے کی نشاندہی کریں تو بہتر ہوگا اسمبلی کے لئے جو بھی گزارشات ہیں وہ لکھ کردیں اس پر ضرور عمل ہوگا۔
اس سے قبل اپوزیشن لیڈر اور ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے اسپیکر سے مطالبہ کیا تھا کہ کیمرا مین کے اسمبلی داخلے پرعائد پابندی ہٹائی جائے جبکہ رکن مسلم لیگ فنکشنل نند کمار کا کہنا تھا کہ پابندی عائد کرکے میڈیا کی آواز دبائی جارہی ہے۔