ڈپٹی وزیراعظم کی تقرری کیخلاف پٹیشن اعتراض لگاکرواپس

آئینی عہدیدار کو براہ راست فریق نہیں بنایا جاسکتا،رجسٹرار سپریم کورٹ

آئینی عہدیدار کو براہ راست فریق نہیں بنایا جاسکتا،رجسٹرار سپریم کورٹ۔ فوٹو ایکسپریس

ڈپٹی وزیراعظم کی تقرری سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل سپریم کورٹ نے اعتراضات لگاکر واپس کردی ہے، سندھ ہائی کورٹ نے ڈپٹی وزیراعظم کی تقرری کے خلاف مولوی اقبال حیدر کی پٹیشن خارج کردی تھی، ہائیکورٹ نے قرار دیا تھا کہ کوئی بھی آئینی عہدیدار نائب مقرر کرسکتا ہے۔


اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں اس بنیاد پر چیلنج کیا گیا تھا کہ قانون کے بغیرکسی آئینی عہدیدار کو نائب کی تقرری کا اختیار نہیں دیا جاسکتا جبکہ ڈپٹی وزیراعظم کے لیے آئین میں ترمیم لازمی ہے، اپیل میں کہا گیا تھا کہ اگر آئینی عہدیداروںکو نائبین کی تقرریوں کا اختیار مل گیا تو نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوجائے گا جس سے انتظامی مشینری پر منفی اثرات پڑیں گے، ہفتے کو رجسٹرار آفس نے اپیل پر اعتراض لگایا ہے کہ کسی آئینی عہدیدارکو براہ راست فریق نہیں بنایا جاسکتا جبکہ درخواست میں راجا پرویز اشرف کو براہ راست فریق بنایا گیا ہے، درخواست پر یہ بھی اعتراض لگایا گیا ہے کہ درخواست گزار نے ان قوانین یا آئینی شقوںکا ذکر نہیںکیا ہے جس کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story