تھانہ کلری حملہ کیس کا ملزم بریپولیس شواہد پیش نہ کرسکی
پولیس پرائیویٹ گواہوں کوعدالت میںپیش کرنے کیلیے اقدام نہیں کرسکی،عدالت
SHARM EL SHEIKH, EGYPT:
تھانہ کلری پر کالعدم پیپلز امن کمیٹی کی جانب سے مسلح حملہ کرنے کے الزام میں نامزد ملزم سعید خان کے خلاف پولیس شواہد پیش کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے عدالت نے ملزم کو بری کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ کلری کے سب انسپکٹر ملک محمد ریاض نے الزام عائد کیا تھا کہ 2اپریل کو کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے عذیر جان بلوچ ، ظفر بلوچ ، حبیب ضان ، تاجو ، عمرکچھی ، وصی اﷲ لاکھو اور سعید خان سمیت درجنوں مسلح افراد نے ایس ایم جی ، کلاشنکوف ، ٹی ٹی بستول سے لیس ہوکر تھانے پر حملہ کردیا تھا اور تور پھوڑ کی تھی اور ملزم سعید جان کو موقع سے گرفتار کرنے کا دعوی کیا تھا ،ملزم کے وکیل نے ضابطہ فوجداری کی ایکٹ 265/Kکے تحت بریت کی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ پولیس نے اس کے موکل کیخلاف من گھڑت جھوٹا مقدمہ درج کیا ہے ۔
دن دہاڑے تھانے پر حملے کا چشم دید اور نہ ہی علاقے کا کوئی پرائیوٹ گواہ ہے ،پولیس اس کے موکل کے خلاف شواہد پیش کرنے میں مکمل ناکام ہوگئی ہے ،فاضل عدالت نے اپنے فیصلے میں میں کہا ہے کہ پولیس پرائیوٹ گواہوں کو عدالت میں پیش کرنے کیلیے کوئی اقدام نہیں کرسکی اور نہ ہی پولیس حملے کا کوئی شاہد عدالت میں پیش کیا جاسکا۔
تھانہ کلری پر کالعدم پیپلز امن کمیٹی کی جانب سے مسلح حملہ کرنے کے الزام میں نامزد ملزم سعید خان کے خلاف پولیس شواہد پیش کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے عدالت نے ملزم کو بری کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ کلری کے سب انسپکٹر ملک محمد ریاض نے الزام عائد کیا تھا کہ 2اپریل کو کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے عذیر جان بلوچ ، ظفر بلوچ ، حبیب ضان ، تاجو ، عمرکچھی ، وصی اﷲ لاکھو اور سعید خان سمیت درجنوں مسلح افراد نے ایس ایم جی ، کلاشنکوف ، ٹی ٹی بستول سے لیس ہوکر تھانے پر حملہ کردیا تھا اور تور پھوڑ کی تھی اور ملزم سعید جان کو موقع سے گرفتار کرنے کا دعوی کیا تھا ،ملزم کے وکیل نے ضابطہ فوجداری کی ایکٹ 265/Kکے تحت بریت کی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ پولیس نے اس کے موکل کیخلاف من گھڑت جھوٹا مقدمہ درج کیا ہے ۔
دن دہاڑے تھانے پر حملے کا چشم دید اور نہ ہی علاقے کا کوئی پرائیوٹ گواہ ہے ،پولیس اس کے موکل کے خلاف شواہد پیش کرنے میں مکمل ناکام ہوگئی ہے ،فاضل عدالت نے اپنے فیصلے میں میں کہا ہے کہ پولیس پرائیوٹ گواہوں کو عدالت میں پیش کرنے کیلیے کوئی اقدام نہیں کرسکی اور نہ ہی پولیس حملے کا کوئی شاہد عدالت میں پیش کیا جاسکا۔