سینیٹ حکومت دہری شہریت کا بل پیش کرنے میں پھر ناکام اپوزیشن کی نعرے بازی
وزرا بل کی حمایت کیلیے ارکان کوراضی کرنے میں ناکام، اے این پی کی بھی مخالفت
ایوان بالا میں حکومت ایک بار پھر دہری شہریت کے بارے میں 22 ویںآئینی ترمیم بل پیش نہ کرسکی حکومت کواتحادی عوامی نیشنل پارٹی کی مخالفت کا بھی سامناکرنا پڑاجس کی وجہ سے 22 ویں آئینی ترمیم کا بل پھر مؤخر کر دیا گیا۔
اس پر اپوزیشن کے سینیٹرز نے حکومت کیلیے''بھاگ گئے''،''بھاگ گئے''کے نعرے لگائے۔ اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔ جمعرات کو سینیٹ کا اجلاس چیئرمین نیئر بخاری کی زیرصدارت شروع ہوا۔ وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیرفاروق ایچ نائیک نے تحریری جواب میںبتایا کہ نیب نے بد عنوانی اور خورد برد میں ملوث 643 افسران و اہلکاروں کے خلاف مقدمات کوحتمی شکل دے دی ہے،گزشتہ تین سالوںکے دوران نیب نے1 ارب 18 کروڑ 92 لاکھ روپے سے زائدکی ریکوری کو یقینی بنایا۔
وزیرمملکت مواصلات دوست محمدمزاری نے بتایاکہ نیٹوکینٹینرزکی وجہ سے نیشنل ہائی وے نیٹ ورک کو پہنچنے والے نقصان کی بحالی کا تخمینہ 1463.66ملین امریکی ڈالرہے۔ وزیرمملکت تعلیم شاہ جہاں یوسف نے بتایاکہ بنیادی تعلیم کمیونٹی اسکولز پروجیکٹ کی نجی اکائونٹ میں منتقل کی جانیوالی رقم سرکاری خزانے میں جمع کرا دی گئی۔ وفاقی وزیرموسمیاتی تبدیلی رانا فاروق سعیدنے بتایاکہ وزارت موسمیاتی تبدیلی کی طرف سے وفاقی سطح پرزیتون اورپام کے پودے لگانے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں۔ ثنا نیوز کے مطابق نمازمغرب کے وقفے کے دوران بھی وزراء دہری شہریت کے بارے میں 22 ویں آئینی ترمیم بل بارے دوتہائی اکثریت کے حصول کیلیے سرگرم رہے تاہم اس ضمن میںناکام رہے اے این پی نے بھی مخالفت کی ہے۔
آن لائن کے مطابق وقفہ بعد اجلاس شروع ہوا تو چیئرمین سینیٹ نے بل پیش کرنے کیلیے وزیر قانون کو کہا۔ انھوں نے درخواست کی کہ بل کومؤخرکردیاجائے جس پر بل کوموخر کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے رپورٹ میںصدارتی فرمان پڑھنا شروع کر دیا جبکہ ن لیگ کے ظفرعلی شاہ نکتہ اعتراض پر اکثریت کی جانب سے بل کی مخالفت کا اعلان کرنا چاہتے تھے تاہم چیئرمین نے اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا جس پر مسلم لیگ نوازکے اراکین نے ایوان میںبھاگ بھاگ گئے، قاتل ہائے ہائے اورجھوٹے جھوٹے کے نعرے لگائے ۔
اس پر اپوزیشن کے سینیٹرز نے حکومت کیلیے''بھاگ گئے''،''بھاگ گئے''کے نعرے لگائے۔ اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔ جمعرات کو سینیٹ کا اجلاس چیئرمین نیئر بخاری کی زیرصدارت شروع ہوا۔ وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیرفاروق ایچ نائیک نے تحریری جواب میںبتایا کہ نیب نے بد عنوانی اور خورد برد میں ملوث 643 افسران و اہلکاروں کے خلاف مقدمات کوحتمی شکل دے دی ہے،گزشتہ تین سالوںکے دوران نیب نے1 ارب 18 کروڑ 92 لاکھ روپے سے زائدکی ریکوری کو یقینی بنایا۔
وزیرمملکت مواصلات دوست محمدمزاری نے بتایاکہ نیٹوکینٹینرزکی وجہ سے نیشنل ہائی وے نیٹ ورک کو پہنچنے والے نقصان کی بحالی کا تخمینہ 1463.66ملین امریکی ڈالرہے۔ وزیرمملکت تعلیم شاہ جہاں یوسف نے بتایاکہ بنیادی تعلیم کمیونٹی اسکولز پروجیکٹ کی نجی اکائونٹ میں منتقل کی جانیوالی رقم سرکاری خزانے میں جمع کرا دی گئی۔ وفاقی وزیرموسمیاتی تبدیلی رانا فاروق سعیدنے بتایاکہ وزارت موسمیاتی تبدیلی کی طرف سے وفاقی سطح پرزیتون اورپام کے پودے لگانے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں۔ ثنا نیوز کے مطابق نمازمغرب کے وقفے کے دوران بھی وزراء دہری شہریت کے بارے میں 22 ویں آئینی ترمیم بل بارے دوتہائی اکثریت کے حصول کیلیے سرگرم رہے تاہم اس ضمن میںناکام رہے اے این پی نے بھی مخالفت کی ہے۔
آن لائن کے مطابق وقفہ بعد اجلاس شروع ہوا تو چیئرمین سینیٹ نے بل پیش کرنے کیلیے وزیر قانون کو کہا۔ انھوں نے درخواست کی کہ بل کومؤخرکردیاجائے جس پر بل کوموخر کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے رپورٹ میںصدارتی فرمان پڑھنا شروع کر دیا جبکہ ن لیگ کے ظفرعلی شاہ نکتہ اعتراض پر اکثریت کی جانب سے بل کی مخالفت کا اعلان کرنا چاہتے تھے تاہم چیئرمین نے اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا جس پر مسلم لیگ نوازکے اراکین نے ایوان میںبھاگ بھاگ گئے، قاتل ہائے ہائے اورجھوٹے جھوٹے کے نعرے لگائے ۔