کراچی میں فوج مسئلے کا حل نہیں پولیس کو سیاست سے پاک کیا جائے عمران خان
شیعہ سنی فساد کی عالمی سازش کی جارہی ہے،کراچی میں آپریشن سے فوج کو نقصان ہوگا، حکمراں وکٹ کے دونوں جانب کھیل رہے ہیں
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ایک عالمی ایجنڈے کے تحت پاکستان میں شیعہ سنی فسادات کرانے کی سازش کی جارہی ہے، فوج کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے۔
کراچی کے مسئلے کاحل فوجی آپریشن نہیں اس سے فوج کو مزید نقصان پہنچے گا ،اس کا واحد حل یہ ہے کہ پو لیس کوسیاست سے پاک کیا جائے، ووٹر لسٹوں میں بے قاعدگیوں پر تحفظات سے چیف الیکشن کمشنر کو آگاہ کرچکے ہیں،آئندہ انتخابات کو خریدنے کی سازشیں شروع کردی گئی ہیں،کراچی کے عوام کو اب اپنا فیصلہ خود کرنا ہوگا اور ایسی سیاسی جماعت کو ووٹ دینا ہوگا جن کے عسکری ونگ نہ ہوں ۔
وہ جمعرات کو کراچی آمد کے بعد ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت بعد ازاں صدر میں تاجروں سے ملاقات اور شام کو پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ لبنان، بحرین، شام اور دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی شیعہ سنی فسادات کرانے کی سازشیں کی جارہی ہیں، حکومت اور اس میںشامل لوگ وکٹ کے دونوں جانب کھیلنے میں لگے ہوئے ہیں،جو ملک کو تباہی کے دہانے پر لے جانے کے مترادف ہے۔انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف آئندہ ماہ سکھر میں بڑا جلسہ کرے گی۔ایک سوال پر عمران خان نے کہا کہ ہم عام انتخابات سے قبل بلدیاتی انتخابات کے ڈرامے کو کسی صورت تسلیم نہیںکریں گے ۔
موجودہ حکومت میں شامل کسی بھی سیاسی جماعت سے انتخابی اتحاد کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔پرویز مشرف سے اتحاد کے سوال پر انھوں نے کہا کہ پہلے وہ پاکستان آجائیں پھر اس پر بات ہوگی۔کراچی میں فوجی آپریشن کے سوال پر انھوں نے کہا کہ فوجی آپریشن کسی مسئلہ کا حل نہیں ہے کیونکہ ماضی میں بھی اس طرح کے آپریشن نے ملک اور جمہوریت کو نقصان پہنچایا ہے۔ نواز شریف کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ نواز شریف کے اخباری بیانات سے ظاہر ہوتا ہے وہ صدر زرداری کے کتنے حامی ہیں ۔ نگراں حکومت غیر جانبدار ہوگی تو تسلیم کریں گے ۔ قبل ازیںصدر میں الیکٹرونکس مارکیٹ کے تاجروں سے عمران خان نے ملاقات کی اور انھیں یقین دلایا کہ تحریک انصاف ان کے ساتھ ہے ۔
کراچی کے مسئلے کاحل فوجی آپریشن نہیں اس سے فوج کو مزید نقصان پہنچے گا ،اس کا واحد حل یہ ہے کہ پو لیس کوسیاست سے پاک کیا جائے، ووٹر لسٹوں میں بے قاعدگیوں پر تحفظات سے چیف الیکشن کمشنر کو آگاہ کرچکے ہیں،آئندہ انتخابات کو خریدنے کی سازشیں شروع کردی گئی ہیں،کراچی کے عوام کو اب اپنا فیصلہ خود کرنا ہوگا اور ایسی سیاسی جماعت کو ووٹ دینا ہوگا جن کے عسکری ونگ نہ ہوں ۔
وہ جمعرات کو کراچی آمد کے بعد ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت بعد ازاں صدر میں تاجروں سے ملاقات اور شام کو پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ لبنان، بحرین، شام اور دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی شیعہ سنی فسادات کرانے کی سازشیں کی جارہی ہیں، حکومت اور اس میںشامل لوگ وکٹ کے دونوں جانب کھیلنے میں لگے ہوئے ہیں،جو ملک کو تباہی کے دہانے پر لے جانے کے مترادف ہے۔انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف آئندہ ماہ سکھر میں بڑا جلسہ کرے گی۔ایک سوال پر عمران خان نے کہا کہ ہم عام انتخابات سے قبل بلدیاتی انتخابات کے ڈرامے کو کسی صورت تسلیم نہیںکریں گے ۔
موجودہ حکومت میں شامل کسی بھی سیاسی جماعت سے انتخابی اتحاد کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔پرویز مشرف سے اتحاد کے سوال پر انھوں نے کہا کہ پہلے وہ پاکستان آجائیں پھر اس پر بات ہوگی۔کراچی میں فوجی آپریشن کے سوال پر انھوں نے کہا کہ فوجی آپریشن کسی مسئلہ کا حل نہیں ہے کیونکہ ماضی میں بھی اس طرح کے آپریشن نے ملک اور جمہوریت کو نقصان پہنچایا ہے۔ نواز شریف کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ نواز شریف کے اخباری بیانات سے ظاہر ہوتا ہے وہ صدر زرداری کے کتنے حامی ہیں ۔ نگراں حکومت غیر جانبدار ہوگی تو تسلیم کریں گے ۔ قبل ازیںصدر میں الیکٹرونکس مارکیٹ کے تاجروں سے عمران خان نے ملاقات کی اور انھیں یقین دلایا کہ تحریک انصاف ان کے ساتھ ہے ۔