بارشوں سے تباہی نئے موسمیاتی خطرات
عدالت عظمیٰ پہلے ہی ایسے تمام سائن بورڈز اتارنے کا حکم دے چکی ہے۔
PESHAWAR:
خیبرپختونخوا میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، 95 کلومیٹر کی رفتار سے چلنے والی آندھی سے دیواریں، چھتیں، سائن بورڈ اور درخت گرنے سے 13 افراد جاںبحق اور 113 زخمی ہو گئے۔ کراچی میں محکمہ موسمیات نے تیز ہواؤں اور طوفانی بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ برسات میں ناگہانی آفات سے بچنے کے لیے صوبائی حکومت ٹھوس اقدامات کرے۔ تیز ہواؤں کے خطرہ کے باعث کمشنر نے شاہراہوں کے اطراف ناقص اشتہاری بورڈز فوری طور پر ہٹانے کی ہدایت کی ہے۔
عدالت عظمیٰ پہلے ہی ایسے تمام سائن بورڈز اتارنے کا حکم دے چکی ہے۔ ادھر ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ پوری دنیا موسمیاتی تبدیلیوں سے دوچار ہے اور پاکستان بھی آب و ہوا کی عالمی ارضی و فضائی حرکیات اور اثرات سے شدید متاثر ہوا ہے جب کہ بارشوں، سیلابوں اور سمندری کٹاؤ کے ساتھ ساتھ باد و باراں کی روایتی کیفیت اور رفتار میں تبدیلی سے بھی ماحولیات کے نئے خطرات پیدا ہو چکے ہیں، عالمی سطح پر موسمیاتی سائنس دانوں نے پیش گوئی کی ہے کہ ارضی، سمندری، فضائی اور زیر زمیں ساختیاتی تبدیلیوں نے ان ملکوں میں ماحولیات کا نقشہ ہی تبدیل کر دیا ہے جو کبھی بارش کو ترستے تھے آج وہ بھی وقفہ وقفہ سے یا اچانک سیلابوں اور طوفانی بارشوں کی زد میں آ جاتے ہیں۔
اندرون ملک موسمی تبدیلی کو چاروں صوبوں میں محسوس کیا اور دیکھا جا سکتا ہے، ہیٹ ویو اور غیر معمولی حبس ماضی کے مقابلہ میں زیادہ ہولناک ثابت ہوا ہے، گزشتہ دنوں کراچی سمیت بلوچستان اندرون سندھ شدید گرمی رہی، شہر قائد میں بارشوں کی پیشگوئی ہوئی مگر موسم خشک رہا، رمضان کے پہلے عشرہ میں سندھ، بلوچستان اور پنجاب میں موسم گرم رہا، مگر پنڈی، اسلام آباد اور گلگت بلتستان وغیرہ میں بارشوں کا سلسلہ جاری رہا، یوں ملک کے مختلف علاقے موسمیاتی کثرت پسندی اور تنوع کی نئی تصویر پیش کرنے لگے ہیں، بدھ کو ایک طرف راولپنڈی، اسلام آباد میں 56کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آندھی چلی جس سے درخت اور سائن بورڈ اکھڑ گئے۔
ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا، بارش سے سڑکیں جھیل بن گئیں جب کہ پنجاب کے میدانی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں رہے، گرمی سے 3 نوجوان دم توڑ گئے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آیندہ چند روز کے دوران پری مون سون کے تحت خیبرپختونخوا، بالائی پنجاب، راولپنڈی، گوجرانوالہ، سرگودھا، فیصل آباد، لاہور، ساہیوال ڈویژن، اسلام آباد، فاٹا، کشمیر اور گلگت بلتستان میںگردآلود، تیز ہواؤں، آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، پنجاب کے میدانی علاقے گرمی کی لپیٹ میں رہے۔ امید کی جانی چاہیے کہ باد و باراں کے نئے خطرات سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی پلان اور دیگر ٹھوس اقدامات میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں کی جائے گی۔
خیبرپختونخوا میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، 95 کلومیٹر کی رفتار سے چلنے والی آندھی سے دیواریں، چھتیں، سائن بورڈ اور درخت گرنے سے 13 افراد جاںبحق اور 113 زخمی ہو گئے۔ کراچی میں محکمہ موسمیات نے تیز ہواؤں اور طوفانی بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ برسات میں ناگہانی آفات سے بچنے کے لیے صوبائی حکومت ٹھوس اقدامات کرے۔ تیز ہواؤں کے خطرہ کے باعث کمشنر نے شاہراہوں کے اطراف ناقص اشتہاری بورڈز فوری طور پر ہٹانے کی ہدایت کی ہے۔
عدالت عظمیٰ پہلے ہی ایسے تمام سائن بورڈز اتارنے کا حکم دے چکی ہے۔ ادھر ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ پوری دنیا موسمیاتی تبدیلیوں سے دوچار ہے اور پاکستان بھی آب و ہوا کی عالمی ارضی و فضائی حرکیات اور اثرات سے شدید متاثر ہوا ہے جب کہ بارشوں، سیلابوں اور سمندری کٹاؤ کے ساتھ ساتھ باد و باراں کی روایتی کیفیت اور رفتار میں تبدیلی سے بھی ماحولیات کے نئے خطرات پیدا ہو چکے ہیں، عالمی سطح پر موسمیاتی سائنس دانوں نے پیش گوئی کی ہے کہ ارضی، سمندری، فضائی اور زیر زمیں ساختیاتی تبدیلیوں نے ان ملکوں میں ماحولیات کا نقشہ ہی تبدیل کر دیا ہے جو کبھی بارش کو ترستے تھے آج وہ بھی وقفہ وقفہ سے یا اچانک سیلابوں اور طوفانی بارشوں کی زد میں آ جاتے ہیں۔
اندرون ملک موسمی تبدیلی کو چاروں صوبوں میں محسوس کیا اور دیکھا جا سکتا ہے، ہیٹ ویو اور غیر معمولی حبس ماضی کے مقابلہ میں زیادہ ہولناک ثابت ہوا ہے، گزشتہ دنوں کراچی سمیت بلوچستان اندرون سندھ شدید گرمی رہی، شہر قائد میں بارشوں کی پیشگوئی ہوئی مگر موسم خشک رہا، رمضان کے پہلے عشرہ میں سندھ، بلوچستان اور پنجاب میں موسم گرم رہا، مگر پنڈی، اسلام آباد اور گلگت بلتستان وغیرہ میں بارشوں کا سلسلہ جاری رہا، یوں ملک کے مختلف علاقے موسمیاتی کثرت پسندی اور تنوع کی نئی تصویر پیش کرنے لگے ہیں، بدھ کو ایک طرف راولپنڈی، اسلام آباد میں 56کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آندھی چلی جس سے درخت اور سائن بورڈ اکھڑ گئے۔
ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا، بارش سے سڑکیں جھیل بن گئیں جب کہ پنجاب کے میدانی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں رہے، گرمی سے 3 نوجوان دم توڑ گئے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آیندہ چند روز کے دوران پری مون سون کے تحت خیبرپختونخوا، بالائی پنجاب، راولپنڈی، گوجرانوالہ، سرگودھا، فیصل آباد، لاہور، ساہیوال ڈویژن، اسلام آباد، فاٹا، کشمیر اور گلگت بلتستان میںگردآلود، تیز ہواؤں، آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، پنجاب کے میدانی علاقے گرمی کی لپیٹ میں رہے۔ امید کی جانی چاہیے کہ باد و باراں کے نئے خطرات سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی پلان اور دیگر ٹھوس اقدامات میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں کی جائے گی۔