ای او بی آئی کیس سپریم کورٹ نے خورشید شاہ کو طلب کر لیا
غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمے میں عارف عظیم کی عدم پیشی پر عدالت کی شدید برہمی، نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم
سپریم کورٹ نے ای او بی آئی میں غیر قانونی بھرتیوں کے معاملے میں قائد حزب اختلاف سید خورشیدشاہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے ای او بی آئی کیس کی سماعت کے دوران سابق سیکریٹری محنت و افرادی قوت عارف عظیم کی عدم پیشی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے دیا جب کہ اسپیشل پراسکیوٹر نیب کو ہدایت کی کہ وہ عدالت کا نوٹس سید خورشید شاہ تک پہنچائیں۔
اسپیشل پراسکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ای او بی آئی میں جس وقت غیر قانونی بھرتیاں ہوئی تھیں اس وقت خورشید شاہ وزیر محنت و افرادی قوت تھے۔ عدالت نے سماعت عید کے بعد تک ملتوی کرتے ہوئے خورشید شاہ اور عارف عظیم کو جواب تحریری صورت میں بھی جمع کرانے کی ہدایت کی۔
چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے ای او بی آئی کیس کی سماعت کے دوران سابق سیکریٹری محنت و افرادی قوت عارف عظیم کی عدم پیشی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے دیا جب کہ اسپیشل پراسکیوٹر نیب کو ہدایت کی کہ وہ عدالت کا نوٹس سید خورشید شاہ تک پہنچائیں۔
اسپیشل پراسکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ای او بی آئی میں جس وقت غیر قانونی بھرتیاں ہوئی تھیں اس وقت خورشید شاہ وزیر محنت و افرادی قوت تھے۔ عدالت نے سماعت عید کے بعد تک ملتوی کرتے ہوئے خورشید شاہ اور عارف عظیم کو جواب تحریری صورت میں بھی جمع کرانے کی ہدایت کی۔