روئی کی پیداوارمیں رواں سال 12 فیصد کمی کا خدشہ
بے تحاشا اخراجات،خراب موسم سے تنگ کاشت کاروں نے کپاس کاشت کرنابندکردی
خراب معاشی اور موسمیاتی حالات سے تنگ اور غربت کے ستائے کاشت کاروں نے کپاس کاشت کرنا چھوڑ دی جس کی وجہ سے ملک بھر میں رواں سال کپاس کے زیر کاشت رقبے میں 12فیصد کمی ہوگئی ہے۔
رواں سال روئی کی پیداوار میں بھی 12 فیصد کمی کا خدشہ ہے، یہ بات وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کے کاٹن کمشنر ڈاکٹر خالد عبداللہ نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر خالد عبداللہ نے کہا کہ رواں سیزن میں پاکستان، بھارت اور امریکا سمیت دنیا بھر میں کپاس کے زیر کاشت رقبے میں کمی ہوئی ہے جس کی بڑی وجہ کساد بازاری ہے۔
کاٹن جنرز کے مطابق پنجاب میں کپاس کی کاشت گزشتہ سال کے مقابلے میں 17 فیصد اور سندھ میں ساڑھے 4 فیصد کم ہوئی ہے۔
رواں سال روئی کی پیداوار میں بھی 12 فیصد کمی کا خدشہ ہے، یہ بات وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کے کاٹن کمشنر ڈاکٹر خالد عبداللہ نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر خالد عبداللہ نے کہا کہ رواں سیزن میں پاکستان، بھارت اور امریکا سمیت دنیا بھر میں کپاس کے زیر کاشت رقبے میں کمی ہوئی ہے جس کی بڑی وجہ کساد بازاری ہے۔
کاٹن جنرز کے مطابق پنجاب میں کپاس کی کاشت گزشتہ سال کے مقابلے میں 17 فیصد اور سندھ میں ساڑھے 4 فیصد کم ہوئی ہے۔