پاک سرزمین پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کا اعلان مصطفیٰ کمال چیرمین اور انیس قائم خانی صدر مقرر
جماعت کے تمام معاملات سی ای سی اور نیشنل کمیٹی دیکھے گی جب کہ پارٹی صدر نیشنل کونسل کا بھی سربراہ ہوگا
پاک سرزمین پارٹی نے اپنے تنظیمی ڈھانچے کا باقاعدہ اعلان کردیا ہے جس کے تحت مصطفیٰ کمال پارٹی کے چیئرمین جب کہ انیس قائم خانی صدر ہوں گے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران پاک سرزمین پارٹی کے ترجمان افتخار عالم نے کہا کہ پاک سرزمین پارٹی کے صدر انیس قائم خانی، چیئرمین مصطفیٰ کمال جب کہ رضا ہارون سیکریٹری جنرل ہوں گے۔ جماعت کے تمام معاملات سینڑل ایگزیکٹیو کمیٹی اور نیشنل کمیٹی دیکھے گی، پارٹی صدرتمام تنظیمی امور کے ساتھ ساتھ نیشنل کونسل کا سربراہ ہوگا۔ دلاور خان،سیف یارخان، محمد حفیظ الدین اور آسیہ اسحاق نیشنل کونسل کے ارکان ہوں گے، سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی اور نیشنل کمیٹی کے ارکان کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہے گا، اس کے علاوہ یونین کمیٹیاں، میڈیاسیل، خواتین سیل اور دیگر شعبوں کا قیام بھی بتدریج عمل میں لایا جائے گا۔
افتخار عالم نے کہا کہ پارٹی کے تمام عہدیداروں کی منتخب مدت4سال ہوگی، جس کے بعد پارٹی انتخابات کا انعقاد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 4 مارچ کے بعد سے پارٹی میں شمولیت کاسلسلہ جاری ہے، اس کے علاوہ مصطفیٰ کمال عید الفطر کے بعد پنجاب میں پارٹی کومنظم کرنے کے لیے مختلف شہروں کا دورہ کریں گے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران پاک سرزمین پارٹی کے ترجمان افتخار عالم نے کہا کہ پاک سرزمین پارٹی کے صدر انیس قائم خانی، چیئرمین مصطفیٰ کمال جب کہ رضا ہارون سیکریٹری جنرل ہوں گے۔ جماعت کے تمام معاملات سینڑل ایگزیکٹیو کمیٹی اور نیشنل کمیٹی دیکھے گی، پارٹی صدرتمام تنظیمی امور کے ساتھ ساتھ نیشنل کونسل کا سربراہ ہوگا۔ دلاور خان،سیف یارخان، محمد حفیظ الدین اور آسیہ اسحاق نیشنل کونسل کے ارکان ہوں گے، سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی اور نیشنل کمیٹی کے ارکان کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہے گا، اس کے علاوہ یونین کمیٹیاں، میڈیاسیل، خواتین سیل اور دیگر شعبوں کا قیام بھی بتدریج عمل میں لایا جائے گا۔
افتخار عالم نے کہا کہ پارٹی کے تمام عہدیداروں کی منتخب مدت4سال ہوگی، جس کے بعد پارٹی انتخابات کا انعقاد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 4 مارچ کے بعد سے پارٹی میں شمولیت کاسلسلہ جاری ہے، اس کے علاوہ مصطفیٰ کمال عید الفطر کے بعد پنجاب میں پارٹی کومنظم کرنے کے لیے مختلف شہروں کا دورہ کریں گے۔