فنکشنل لیگ نے بھی 30 نومبر کو ہڑتال کا اعلان کردیا

دہرا بلدیاتی نظام قبول نہیں، خواتین ایم پی ایز سے نازیبا سلوک کی مذمت کرتے ہیں۔

لیگی رہنما امتیاز شیخ اور جام مدد علی کی پپو شاہ سے تعزیت کے بعد پریس کانفرنس۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
پاکستان مسلم لیگ (ف) کے مرکزی جنرل سیکریٹری امتیاز شیخ ،قائد حزب اختلاف جام مدد علی و دیگر رہنمائوں نے سابق صوبائی وزیر مسلم لیگ (ف) کے مرکزی رہنما سید علی بخش شاہ عرف پپو شاہ کی دادی کے انتقال پر ان کے آبائی گوٹھ جا کر تعزیت کی۔

بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ میں دہرا بلدیاتی نظام اور اسمبلی میں ایم پی ایز کے ساتھ نازیبا سلوک کے خلاف 30 نومبر کو یوم سیاہ اور شٹر ڈائون اور پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی، ہڑتال کو کامیاب بنانے کیلیے مسلم لیگ (ف) اور سندھ بچائو کمیٹی بھر پور طریقے سے کردار اداکریں گی ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پر مسلط کیے گئے کالے قانون کے خاتمے تک جدوجہد جاری رہے گی، سندھ کی دو حصوں میں تقسیم کسی صورت میں برداشت نہیں کریں گے۔


انہوں نے کہا کہ 1974 میں پی پی کے دور حکومت میں میگا ڈیم کے نام پر رقم مختص کی گئی ، اس وقت ذوالفقار علی بھٹو وزیر اعظم تھے وہی ڈیم اب کالا باغ ڈیم کا نام اختیار کرچکا ہے ، حکمراں اقتدار کے نشے میں مسلم لیگ (ف)کے عہدیدار وں ، کارکنوں کیخلاف انتقامی کارروائیاں کر رہے ہیں ، وہ اتنا ظلم کریں جتنا وہ کل برداشت کر سکیں۔

امتیاز شیخ نے کہا کہ ملک میں بے گناہ لوگوں کو قتل کیا جارہا ہے ، حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی، حیدرآباد سمیت ملک بھر میں آپریشن کرکے اسلحہ سے پاک اور جرائم پیشہ افراد کیخلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ انہوں نے کراچی اور راولپنڈی میں ہونیوالے بم دھماکوں کیشدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عبادت گاہوں میں بم دھماکے کرنیوالے مسلمان نہیں ، انہوں نے کہا کہ 30نومبر کو حیدرآباد میں ہونے والا جلسہ مخالفین کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ پولنگ اسٹیشنوں کی تبدیلی کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کیا جائیگا۔
Load Next Story