39 فیصد پاکستانی غربت کی چکی میں پس رہے ہیں وفاقی حکومت کا اعتراف

فاٹا کی 73 فیصد، بلوچستان 71، کے پی کے 49، گلگت بلتستان، سندھ 43، پنجاب 31 اور آزاد کشمیر کی 25 فیصد آبادی غریب ہے۔

اسلام آباد، لاہور، کراچی امیر، قلعہ عبداللہ، ہرنائی، غریب ترین اضلاع ہیں، حکومتی سروے، غربت ختم کرنے کیلیے کوشاں ہیں، احسن اقبال ۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ ملک کی39 فیصد آبادی غربت کی چکی میں پس رہی ہے، پاکستان کے نئے غربت انڈیکس میں ہر10 میں سے 4 افراد غربت کی لکیر کے نیچے زندگی بسرکرنے پر مجبور ہیں۔


مختلف اضلاع کے درمیان غربت کا انتہائی درجے کا فرق ہے، اسلام آباد، کراچی اورلاہور میں 10 فیصد سے کم جبکہ قلعہ عبداللہ، ہرنائی اور بارکھان میں میں 90 فیصد سے زیادہ غربت ہے۔ فاٹا کا غربت میں پہلا، بلوچستان کا دوسرا، خیبرپختونخوا کا تیسرا جبکہ سندھ کا چوتھا نمبر ہے،پیر کو پلاننگ کمیشن اور اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یو این ڈی پی کی پاکستان میں غربت سے متعلق سروے رپورٹ 2015-16 جاری کر دی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ شہری علاقوں میں9.3 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں غربت کی شرح 54.6 فیصد ہے، فاٹا میں 3 میں سے 2 افراد غریب اور73 فیصد آبادی غربت کا شکار ہے، بلوچستان71 فیصد آبادی، کے پی کے 49، گلگت بلتستان اورسندھ میں43، پنجاب31 فیصد، آزاد جموں کشمیر میں25 فیصد آبادی غربت کا شکارہے۔

قلعہ عبداللہ، ہرنائی، بارکھان اورکوہستان غریب ترین اضلاع ہیں، پنجاب میں راجن پور، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، میانوالی میں غربت کے ڈیرے ہیں ، امیر ترین اضلاع میں لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی،کراچی، جہلم اور اٹک شامل ہیں، رپورٹ جاری کرنے کے موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ حکومت ملک سے غربت کے خاتمے کیلیے کوشاں ہے، ویژن 2025 میں بھی غربت کے خاتمے کیلیے جامع منصوبہ دیا گیا ہے۔
Load Next Story