شہر کی150آبادیاں اور50 مارکیٹیں اور25کچرہ کنڈیاں نالوں پر قائم
بلدیہ عظمیٰ کے عملے کو نالوں کی صفائی میں شدید مشکلات،مختلف علاقوں خصوصاً اولڈ سٹی ایریا میں گٹر اوور فلو ہو رہے ہیں.
KARACHI:
ملک کے سب سے بڑے میٹروپولیٹن شہر کراچی کی 150 آبادیاں اور 50 مارکیٹیں اور 25 کچرہ کنڈیاں نالوں پر قائم ہیں۔
جس کی وجہ سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے عملے کو نالوں کی صفائی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، شہر کے مختلف علاقوں خصوصاً اولڈ سٹی ایریا میں گٹر اوور فلو ہو رہے ہیں اور سیوریج سسٹم تباہ ہوکر رہ گیا ہے، تفصیلات کے مطابق دوکروڑ کی آبادی کا شہر مسائل کی آماجگاہ بن گیا ہے، ایک جانب عوام پانی و بجلی جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں تو دوسری جانب شہر میں سیوریج سسٹم تباہ ہوکر رہ گیا ہے، شہر کی آبادیاں اور مارکیٹیں نالوں پر بھی قائم ہوگئی ہیں، اولڈ سٹی ایریا کے مختلف علاقوں میں پیپرمارکیٹ، اردو بازار، جوبلی مارکیٹ، ہوتی مارکیٹ، ایمپریس مارکیٹ، اورنگزیب مارکیٹ، بہادر شاہ ظفر مارکیٹ، ہادی مارکیٹ ناظم آباد، مچھی میانی مارکیٹ کھارادر و دیگر مارکیٹیں نالوں پر قائم ہیں جس کی وجہ سے بلدیہ عظمی کراچی کو نالوں کی صفائی میں مشکلات کا سامنا ہے، اولڈ سٹی ایریا کے بعض علاقوں میں نالے کھلے پڑے ہیں۔
جس کی وجہ سے ایک جانب علاقوں میں سخت تعفن پھیل رہا ہے تو دوسری جانب کھلے ہوئے نالے انسانی جانوں کیلیے بھی سخت نقصان دہ ثابت ہو رہے ہیں، شہر کے مختلف علاقوں میں آبادیاں بھی نالوں پر قائم ہیں ان علاقوں میں ہجرت کالونی ، سلطان آباد، پرانا گولیمار، حسن کالونی ناظم آباد، گجرنالہ، پیرآباد بنارس، منگھوپیر، لیاری ندی پر میانوالی کالونی، گذری کا ایک حصہ، مچھرکالونی شامل ہیں شہر میں نالوں پر قائم آبادیوں کی تعداد تقریباً 150 کے لگ بھگ ہیں، ان آبادیوں سے کچرا براہ راست نالوں میں ڈال دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ نالے پورا سال بند رہتے ہیں اور ان علاقوں میں سخت تعفن پھیلارہتا ہے اور مچھراور مکھیوں کی بہتات ہوتی ہے، شہر کے بعض نالوں پر تجاوزات بھی قائم ہیں بلدیہ عظمی کراچی ان تجاوزات کیخلاف آپریشن کی منصوبہ بندی بھی کر رہی ہے، اولڈ سٹی ایریا میں 25 سے زائد کچرہ کنڈیاں بھی نالوں پر قائم ہیں، اسی طرح وفاقی اردو یونیورسٹی اور وومن کالج فریئر روڈ کا ایک ایک بلاک بھی نالے پر قائم ہے.
ذرائع کے مطابق کے ایم سی کا اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نالوں پر قائم مارکیٹوں کا کرایہ وصول کرتا ہے ، نالوں پر مارکیٹیں، آبادیاں اور کچرہ کنڈیاں قائم ہونے کی وجہ سے اردو بازار ، مچھی کیانی مارکیٹ، پیپرمارکیٹ، ٹائر مارکیٹ، جوبلی مارکیٹ، سولجربازار، لنڈا بازار، ککری گرائونڈ ، ہیرا لال گناترا اور قسمت سینما کے نالے کچرے اور گندگی سے بھر گئے ہیں، اولڈ سٹی ایریا کے مکینوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں سیوریج سسٹم کو بہتر بنانے کیلئے سیوریج کی نئی لائنیں ڈالی جائیں اور سیوریج کے سسٹم کو بہتر بنایا جائے۔
ملک کے سب سے بڑے میٹروپولیٹن شہر کراچی کی 150 آبادیاں اور 50 مارکیٹیں اور 25 کچرہ کنڈیاں نالوں پر قائم ہیں۔
جس کی وجہ سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے عملے کو نالوں کی صفائی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، شہر کے مختلف علاقوں خصوصاً اولڈ سٹی ایریا میں گٹر اوور فلو ہو رہے ہیں اور سیوریج سسٹم تباہ ہوکر رہ گیا ہے، تفصیلات کے مطابق دوکروڑ کی آبادی کا شہر مسائل کی آماجگاہ بن گیا ہے، ایک جانب عوام پانی و بجلی جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں تو دوسری جانب شہر میں سیوریج سسٹم تباہ ہوکر رہ گیا ہے، شہر کی آبادیاں اور مارکیٹیں نالوں پر بھی قائم ہوگئی ہیں، اولڈ سٹی ایریا کے مختلف علاقوں میں پیپرمارکیٹ، اردو بازار، جوبلی مارکیٹ، ہوتی مارکیٹ، ایمپریس مارکیٹ، اورنگزیب مارکیٹ، بہادر شاہ ظفر مارکیٹ، ہادی مارکیٹ ناظم آباد، مچھی میانی مارکیٹ کھارادر و دیگر مارکیٹیں نالوں پر قائم ہیں جس کی وجہ سے بلدیہ عظمی کراچی کو نالوں کی صفائی میں مشکلات کا سامنا ہے، اولڈ سٹی ایریا کے بعض علاقوں میں نالے کھلے پڑے ہیں۔
جس کی وجہ سے ایک جانب علاقوں میں سخت تعفن پھیل رہا ہے تو دوسری جانب کھلے ہوئے نالے انسانی جانوں کیلیے بھی سخت نقصان دہ ثابت ہو رہے ہیں، شہر کے مختلف علاقوں میں آبادیاں بھی نالوں پر قائم ہیں ان علاقوں میں ہجرت کالونی ، سلطان آباد، پرانا گولیمار، حسن کالونی ناظم آباد، گجرنالہ، پیرآباد بنارس، منگھوپیر، لیاری ندی پر میانوالی کالونی، گذری کا ایک حصہ، مچھرکالونی شامل ہیں شہر میں نالوں پر قائم آبادیوں کی تعداد تقریباً 150 کے لگ بھگ ہیں، ان آبادیوں سے کچرا براہ راست نالوں میں ڈال دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ نالے پورا سال بند رہتے ہیں اور ان علاقوں میں سخت تعفن پھیلارہتا ہے اور مچھراور مکھیوں کی بہتات ہوتی ہے، شہر کے بعض نالوں پر تجاوزات بھی قائم ہیں بلدیہ عظمی کراچی ان تجاوزات کیخلاف آپریشن کی منصوبہ بندی بھی کر رہی ہے، اولڈ سٹی ایریا میں 25 سے زائد کچرہ کنڈیاں بھی نالوں پر قائم ہیں، اسی طرح وفاقی اردو یونیورسٹی اور وومن کالج فریئر روڈ کا ایک ایک بلاک بھی نالے پر قائم ہے.
ذرائع کے مطابق کے ایم سی کا اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نالوں پر قائم مارکیٹوں کا کرایہ وصول کرتا ہے ، نالوں پر مارکیٹیں، آبادیاں اور کچرہ کنڈیاں قائم ہونے کی وجہ سے اردو بازار ، مچھی کیانی مارکیٹ، پیپرمارکیٹ، ٹائر مارکیٹ، جوبلی مارکیٹ، سولجربازار، لنڈا بازار، ککری گرائونڈ ، ہیرا لال گناترا اور قسمت سینما کے نالے کچرے اور گندگی سے بھر گئے ہیں، اولڈ سٹی ایریا کے مکینوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں سیوریج سسٹم کو بہتر بنانے کیلئے سیوریج کی نئی لائنیں ڈالی جائیں اور سیوریج کے سسٹم کو بہتر بنایا جائے۔