افغان حکومت کا65طالبان کو مارنے کا دعویٰ خودکش کار بم دھماکے میں2 افراد ہلاک40 زخمی

قندھار،ارزگان اورزابل میں آپریشن ’’کلک ہود‘‘کے دوران85زخمی بھی ہوئے،500 کے قریب نصب بارودی سرنگیں ناکارہ بنادی گئیں

قندھار،ارزگان اورزابل میں آپریشن ’’کلک ہود‘‘کے دوران85زخمی بھی ہوئے،500 کے قریب نصب بارودی سرنگیں ناکارہ بنادی گئیں فوٹو : فائل

KARACHI:
افغان حکومت نے جنوب مشرقی افغانستان میں خصوصی آپریشن کے دوران65طالبان جنگجوئوں کوہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔


بکہ صوبہ میدان وردک میں خودکش کار بم دھماکے میں 2افراد ہلاک اور40 زخمی ہوگئے۔ افغانستان کی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغان فوج کے عہدیدار کرنل عبدالحمید نے بتایا کہ قندھار،ارزگان اور زابل کے مختلف حصوں میں آپریشن ''کلک ہود''کے دوران کم سے کم65 طالبان جنگجوہلاک اور 85 زخمی ہوگئے۔ آپریشن میں افغان نیشنل آرمی کے 15 سو اہلکاروں نے حصہ لیا۔

ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد میں طالبان کے اہم کمانڈر بھی شامل ہیں۔انھوں نے کہا کہ آپریشن کے دوران5 سوکے قریب نصب بارودی سرنگوں کوناکارہ بنادیاگیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ وردک کے شہر میدان میں ایک کار میں سوارخود کش حملہ آور نے پولیس ٹرینگ سینٹرکے باہرخود کو دھماکاخیزمواد سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اورعورتوں ،بچوں سمیت 40کے قریب زخمی ہوگئے۔پولیس حکام کے مطابق طالبان نے حملے کی ذمے داری قبول کرلی ہے۔رپورٹکے مطابق افغان صدر حامد کرزئی نے دہشت گردی کے الزام میں پکڑے گئے افرادکوسزائے موت کی منظوری دی تھی جس کے نتیجے میں کابل انتظامیہ نے 4 طالبان جنگجوئوں کو پھانسی دی ۔ طالبان نے کہا ہے کہ حملہ ہمارے ساتھیوں کی پھانسی کا بدلہ ہے۔
Load Next Story