ملک کے معروف فنکاروں کا امجد صابری کے قتل پر اظہار افسوس
آج ہم نے پاکستان کا بیٹا کھودیا یہ لمحہ فکریہ ہے خدارادہشت گردی کی روک تھام کی جائے، عمرشریف
معروف قوال امجد صابری قتل پر ملک کے فنکاروں نے انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ کو قابل مذمت قرار دیا ہے۔
امجد صابری کی موت پر ملک بھر کے فنکاروں نے انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اورواقعہ کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ امجد صابری کی ملک کے لیے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا جب کہ فن قوالی کا ایک بڑا باب بند کرنے کی کوشش کی گئی لیکن امجد صابری کا خلا ان کے خاندان کا کوئی نہ کوئی فرد ضرور پر کرے گا، حکومت پاکستان کو ان کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرکے سزا دینی چاہیے۔
معروف کامیڈین عمر شریف نے امجد صابری کی موت پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ لمحہ فکریہ ہے، خدارادہشت گردی کی روک تھام کی جائے، آج ہم نے پاکستان کا بیٹا کھودیا۔ انہوں نے کہا کہ امجد صابری کی عادتیں بہت شاندار تھیں، ہم ایسے لوگوں کواس طرح دنیا سے رخصت کریں گے۔
گلوکار علی عظمت نے کہا کہ امجد صابری کے قتل کا سن کر دھچکا لگا، وہ بہت اچھے اور خوش مزاج شخصیت کے حامل تھے اور ان کی کسی سے ذاتی دشمنی نہیں تھی۔
عالمگیرخان نے کہا کہ امجد صابری سب سے بہت اچھے طریقے سے ملتے تھے، مجھے یقین نہیں آرہا کہ وہ اب ہم میں نہیں رہے۔
اداکار ہمایوں سعید نے امجد صابری کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہراداکار کے ساتھ بہت اچھے رویئے سے پیش آتے تھے ان کی موت سے صدمہ پہنچا ہے۔
موسیقار فخر عالم نے بھی امجد صابری کی موت پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کو سیکیورٹی خدشات تھے لیکن اس کے باوجود حکومت نے انہیں سکیورٹی کیوں فراہم نہیں کی۔
گلوکار وموسیکار شفقت امانت علی نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہا نہ ہی یقین آرہا ہے ، پتا نہیں اس کے پیچھے کیا محرکات ہیں کہ امجد صابری کو کیوں مارا گیا جب کہ ایسے انسان کو بھی کوئی مار سکتا ہے۔
گلوکار جواد احمد کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ امجد صابری کا کسی سے جھگڑا ہوگا کیوں کہ میں ان سے ملا ہوں وہ بہت سادہ انسان تھے جب کہ واقعہ حکومت اور ریاست کے لیے برا اور افسوس کا مقام ہے۔
معروف قوال و گلوکار راحت فتح علی خان نے کہا کہ امجد صابری فرشتہ صفت انسان اور امن کے پیامبر تھے وہ خواجگان کا پیام امن پہنچاتے تھے جب کہ انہوں نے پاکستان کا نام روشن کیا۔ انہوں نے کہا کہ فن قوالی کا ایک بڑا باب بند کرنے کی کوشش کی گئی لیکن امجد صابری کا خلا ان کے خاندان کا کوئی نہ کوئی فرد ضرور پر کرے گا، لوگ آتے اور جاتے رہیں گے لیکن امجد صابری پاکستان کا وہ سپوت ہے جو ہمیشہ امر رہے گا جب کہ اس طرح کی جھولی کسی کی نہیں بھرسکتی یا صرف نورجہاں کی بھری یا پھر امجد صابری کی بھری گئی۔
قوال امین علی کا کہنا تھا کہ مجھے ان کے موت پر بہت افسوس ہوا، وہ دنیا کو امن کا پیغام دینے والے انسان تھے جب کہ دنیا بھر میں فنکاروں کی عزت کی جاتی ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان میں ایسا کچھ نہیں ہوتا، امجد صابری کے قاتلوں کو سخت سے سخت سزا دینی چاہیے۔
بہروز سبزواری نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امجد صابری سے میرے گھریلو تعلقات تھے اور میرے لیے یہ وقت انتہائی تکلیف دہ ہے۔ انہوں نے تمام فنکاروں سے اپیل کی وہ اپنی حفاظت کریں کیوں کہ پتہ نہیں شدت پسندی کی یہ کون سی لہر ہے جس میں فنکاروں کو بھی نہیں بخشا جارہا۔
قوال سکندر میانداد نے بھی ان کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امجد صابری انتہائی پیار اور محبت کرنے والے انسان تھے جب کہ ان جیسا فنکار صدیوں میں پیدا ہوتا ہے۔
نعیم عباس روفی نے کہا کہ اصل شہید یہی ہوتے ہیں جو نبی کریمﷺ کے نام پر شہید ہوں اور امجد صابری بہت پیارے، خوش اخلاق اور ایک زندہ دل انسان تھے۔
عارف لوہار کا کہنا تھا کہ امجد صابری کی موت پر میرا دل رو رہا ہے جب کہ میرا ان سے نہایت شفقت والا رشتہ تھا، وہ اچھے فنکار کے ساتھ ساتھ بہت محبت والے انسان تھے۔
ادکارہ نشو نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے جذبات پر قابو نہ پاسکیں اور زارو قطار رونے لگیں، انہوں نے کہا کہ امجد صابری جیسے انسان کو کوئی کس طرح قتل کرسکتا ہے، وہ انتہائی خوش اخلاق اور اچھے انسان تھے جن کی یاد ہمیشہ دلوں میں زندہ رہے گی۔
امجد صابری کی موت پر ملک بھر کے فنکاروں نے انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اورواقعہ کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ امجد صابری کی ملک کے لیے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا جب کہ فن قوالی کا ایک بڑا باب بند کرنے کی کوشش کی گئی لیکن امجد صابری کا خلا ان کے خاندان کا کوئی نہ کوئی فرد ضرور پر کرے گا، حکومت پاکستان کو ان کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرکے سزا دینی چاہیے۔
معروف کامیڈین عمر شریف نے امجد صابری کی موت پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ لمحہ فکریہ ہے، خدارادہشت گردی کی روک تھام کی جائے، آج ہم نے پاکستان کا بیٹا کھودیا۔ انہوں نے کہا کہ امجد صابری کی عادتیں بہت شاندار تھیں، ہم ایسے لوگوں کواس طرح دنیا سے رخصت کریں گے۔
گلوکار علی عظمت نے کہا کہ امجد صابری کے قتل کا سن کر دھچکا لگا، وہ بہت اچھے اور خوش مزاج شخصیت کے حامل تھے اور ان کی کسی سے ذاتی دشمنی نہیں تھی۔
عالمگیرخان نے کہا کہ امجد صابری سب سے بہت اچھے طریقے سے ملتے تھے، مجھے یقین نہیں آرہا کہ وہ اب ہم میں نہیں رہے۔
اداکار ہمایوں سعید نے امجد صابری کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہراداکار کے ساتھ بہت اچھے رویئے سے پیش آتے تھے ان کی موت سے صدمہ پہنچا ہے۔
موسیقار فخر عالم نے بھی امجد صابری کی موت پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کو سیکیورٹی خدشات تھے لیکن اس کے باوجود حکومت نے انہیں سکیورٹی کیوں فراہم نہیں کی۔
گلوکار وموسیکار شفقت امانت علی نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہا نہ ہی یقین آرہا ہے ، پتا نہیں اس کے پیچھے کیا محرکات ہیں کہ امجد صابری کو کیوں مارا گیا جب کہ ایسے انسان کو بھی کوئی مار سکتا ہے۔
گلوکار جواد احمد کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ امجد صابری کا کسی سے جھگڑا ہوگا کیوں کہ میں ان سے ملا ہوں وہ بہت سادہ انسان تھے جب کہ واقعہ حکومت اور ریاست کے لیے برا اور افسوس کا مقام ہے۔
معروف قوال و گلوکار راحت فتح علی خان نے کہا کہ امجد صابری فرشتہ صفت انسان اور امن کے پیامبر تھے وہ خواجگان کا پیام امن پہنچاتے تھے جب کہ انہوں نے پاکستان کا نام روشن کیا۔ انہوں نے کہا کہ فن قوالی کا ایک بڑا باب بند کرنے کی کوشش کی گئی لیکن امجد صابری کا خلا ان کے خاندان کا کوئی نہ کوئی فرد ضرور پر کرے گا، لوگ آتے اور جاتے رہیں گے لیکن امجد صابری پاکستان کا وہ سپوت ہے جو ہمیشہ امر رہے گا جب کہ اس طرح کی جھولی کسی کی نہیں بھرسکتی یا صرف نورجہاں کی بھری یا پھر امجد صابری کی بھری گئی۔
قوال امین علی کا کہنا تھا کہ مجھے ان کے موت پر بہت افسوس ہوا، وہ دنیا کو امن کا پیغام دینے والے انسان تھے جب کہ دنیا بھر میں فنکاروں کی عزت کی جاتی ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان میں ایسا کچھ نہیں ہوتا، امجد صابری کے قاتلوں کو سخت سے سخت سزا دینی چاہیے۔
بہروز سبزواری نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امجد صابری سے میرے گھریلو تعلقات تھے اور میرے لیے یہ وقت انتہائی تکلیف دہ ہے۔ انہوں نے تمام فنکاروں سے اپیل کی وہ اپنی حفاظت کریں کیوں کہ پتہ نہیں شدت پسندی کی یہ کون سی لہر ہے جس میں فنکاروں کو بھی نہیں بخشا جارہا۔
قوال سکندر میانداد نے بھی ان کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امجد صابری انتہائی پیار اور محبت کرنے والے انسان تھے جب کہ ان جیسا فنکار صدیوں میں پیدا ہوتا ہے۔
نعیم عباس روفی نے کہا کہ اصل شہید یہی ہوتے ہیں جو نبی کریمﷺ کے نام پر شہید ہوں اور امجد صابری بہت پیارے، خوش اخلاق اور ایک زندہ دل انسان تھے۔
عارف لوہار کا کہنا تھا کہ امجد صابری کی موت پر میرا دل رو رہا ہے جب کہ میرا ان سے نہایت شفقت والا رشتہ تھا، وہ اچھے فنکار کے ساتھ ساتھ بہت محبت والے انسان تھے۔
ادکارہ نشو نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے جذبات پر قابو نہ پاسکیں اور زارو قطار رونے لگیں، انہوں نے کہا کہ امجد صابری جیسے انسان کو کوئی کس طرح قتل کرسکتا ہے، وہ انتہائی خوش اخلاق اور اچھے انسان تھے جن کی یاد ہمیشہ دلوں میں زندہ رہے گی۔