افغان پناہ گزینوں کو پاکستان میں مزید نہیں رکھا جاسکتا سرتاج عزیز
پاکستان نے 3 دہائیوں سے بھی زائد عرصہ تک افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کرکے خیر سگالی کا مظاہرہ کیا، مشیر خارجہ
مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہےکہ پاکستان نے گزشتہ 3 دہائیوں سے زیادہ عرصے تک افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کی تاہم اب مسائل کے باعث انہیں پاکستان میں مزید نہیں رکھ سکتے۔
سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز سے اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے لیے ہائی کمشنر فلپو گرانڈی نے ملاقات کی جس میں پاکستان اور افغانستان کے تعلقات سمیت افغان پناہ گزینوں سے متعلق بات چیت کی گئی۔
اقوام متحدہ کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان نے 3 دہائیوں سے بھی زائد عرصہ تک افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کرکے خیر سگالی کا مظاہرہ کیا تاہم اب سماجی، اقتصادی اور ماحولیاتی مسائل کے باعث پناہ گزینوں کو مزید پاکستان میں نہیں رکھا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مزید مؤثر سرحدی نظم و نسق سیکیورٹی کے نقطہ نظر سے ضروری ہے۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کے حوالے سے پاکستان کی تاریخی خدمات اور مہمان نوازی کو سراہا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے وزیراعظم کے قومی سلامتی کے مشیر ناصر خان جنجوعہ سے بھی ملاقات کی جس میں ناصر جنجوعہ نے افغان پناہ گزینوں کی جلد واپسی کا اعادہ کیا جب کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے ادارے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ افغان پناہ گزینوں کی جلد واپسی کے لیے عالمی برادری کے سیاسی اور مالی تعاون کو یقیین بنائے۔ ناصر جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کے طویل قیام سے سرحدی انتظام اور سلامتی کے مسائل پیدا ہورہے ہیں۔
سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز سے اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے لیے ہائی کمشنر فلپو گرانڈی نے ملاقات کی جس میں پاکستان اور افغانستان کے تعلقات سمیت افغان پناہ گزینوں سے متعلق بات چیت کی گئی۔
اقوام متحدہ کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان نے 3 دہائیوں سے بھی زائد عرصہ تک افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کرکے خیر سگالی کا مظاہرہ کیا تاہم اب سماجی، اقتصادی اور ماحولیاتی مسائل کے باعث پناہ گزینوں کو مزید پاکستان میں نہیں رکھا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مزید مؤثر سرحدی نظم و نسق سیکیورٹی کے نقطہ نظر سے ضروری ہے۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کے حوالے سے پاکستان کی تاریخی خدمات اور مہمان نوازی کو سراہا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے وزیراعظم کے قومی سلامتی کے مشیر ناصر خان جنجوعہ سے بھی ملاقات کی جس میں ناصر جنجوعہ نے افغان پناہ گزینوں کی جلد واپسی کا اعادہ کیا جب کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے ادارے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ افغان پناہ گزینوں کی جلد واپسی کے لیے عالمی برادری کے سیاسی اور مالی تعاون کو یقیین بنائے۔ ناصر جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کے طویل قیام سے سرحدی انتظام اور سلامتی کے مسائل پیدا ہورہے ہیں۔