لاہورجوہر ٹائون سے پراسرار طور پر لاپتا سول جج گھر پہنچ گئے
عظیم اختر صبح گاڑی پر نکلے پھر گھر والوں سے کوئی رابطہ نہ ہوسکا ، موبائل فون بھی بند ملا.
جوہر ٹائون کے علاقہ سے سول جج پراسرار طور پر غائب ہوگئے،پولیس نے اغوا کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عظیم اختر جمعرات کی صبح اپنی گاڑی پر گھر سے نکلے جس کے بعد گھر والوں سے ان کا کوئی رابطہ نہ ہوسکا جسکے بعد ان کے اہل خانہ نے جوہرٹاون پولیس سے رابطہ کیا،جوہر ٹاون پولیس کے مطابق اغواکی دفعات کے تحت مقدمہ 857/12درج کرلیا گیا ہے،مغوی کا موبائل فون بند جارہا تھا ، تاہم عظیم اختر جمعہ کی رات باحفاظت گھر واپس پہنچ گئے،جوہر ٹاون پولیس نے ان کی گھر واپسی کی تصدیق کردی۔
قبل ازیں چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ جسٹس عمرعطاء بندیال نے سول جج نسیم اخترکے اغوا کا نوٹس لیتے ہوئے سیشن جج لاہور،آئی جی پولیس پنجاب اور سی سی پی او کومغوی کی بازیابی کے لیے تمام تروسائل بروے کارلانے کاحکم جاری کردیا جس کے بعد سیشن جج نذیر احمد گجانہ نے سینئر سول جج فرخ حسین کی سربراہی میں چاررکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جوپولیس تفتیشی ٹیم اورمغوی کے اہلخانہ سے مسلسل رابطہ میں رہیں گے، سول جج کے اغواکی خبر لاہورہائی کورٹ وماتحت عدالتوں میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی جس پرجوڈیشل افسران ووکلامیں شدید غم وغصہ کی لہردوڑگئی۔
صدر لاہور بار چوہدری ذوالفقار علی نے کہا کہ ہم حکومت پنجاب کو وارننگ دیتے ہیں کہ وہ آئندہ24گھنٹوں میں مغوی جج کو بازیاب کروا کر اغوا کاروں کو گرفتار کرے وگرنہ لاہور کے وکلا راست اقدام پر مجبور ہو جائینگے۔ اگر سیکیورٹی سرکاری افسرکی حفاظت نہیں کرسکتی تو عام شہری کا کیاحال ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق عظیم اختر جمعرات کی صبح اپنی گاڑی پر گھر سے نکلے جس کے بعد گھر والوں سے ان کا کوئی رابطہ نہ ہوسکا جسکے بعد ان کے اہل خانہ نے جوہرٹاون پولیس سے رابطہ کیا،جوہر ٹاون پولیس کے مطابق اغواکی دفعات کے تحت مقدمہ 857/12درج کرلیا گیا ہے،مغوی کا موبائل فون بند جارہا تھا ، تاہم عظیم اختر جمعہ کی رات باحفاظت گھر واپس پہنچ گئے،جوہر ٹاون پولیس نے ان کی گھر واپسی کی تصدیق کردی۔
قبل ازیں چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ جسٹس عمرعطاء بندیال نے سول جج نسیم اخترکے اغوا کا نوٹس لیتے ہوئے سیشن جج لاہور،آئی جی پولیس پنجاب اور سی سی پی او کومغوی کی بازیابی کے لیے تمام تروسائل بروے کارلانے کاحکم جاری کردیا جس کے بعد سیشن جج نذیر احمد گجانہ نے سینئر سول جج فرخ حسین کی سربراہی میں چاررکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جوپولیس تفتیشی ٹیم اورمغوی کے اہلخانہ سے مسلسل رابطہ میں رہیں گے، سول جج کے اغواکی خبر لاہورہائی کورٹ وماتحت عدالتوں میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی جس پرجوڈیشل افسران ووکلامیں شدید غم وغصہ کی لہردوڑگئی۔
صدر لاہور بار چوہدری ذوالفقار علی نے کہا کہ ہم حکومت پنجاب کو وارننگ دیتے ہیں کہ وہ آئندہ24گھنٹوں میں مغوی جج کو بازیاب کروا کر اغوا کاروں کو گرفتار کرے وگرنہ لاہور کے وکلا راست اقدام پر مجبور ہو جائینگے۔ اگر سیکیورٹی سرکاری افسرکی حفاظت نہیں کرسکتی تو عام شہری کا کیاحال ہوگا۔