وٹو اور آصف ہاشمی میں تلخ کلامی الزامات کا تبادلہ
آپ کی وجہ سے لوگ پارٹی چھوڑرہے ہیں، اکرام ربانی بھی آپ کی وجہ سے گئے، آصف ہاشمی.
پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو سے پیپلزپارٹی کے سنیئر رہنمائوں کے اختلافات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔
گزشتہ روز ماڈل ٹائون میں ایک تقریب میں منظور وٹو اور پیپلزپارٹی کے رہنما چئیرمین متروکہ وقف املاک بورڈ سید آصف ہاشمی کے درمیان تکرار اور تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، آصف ہاشمی نے منظور وٹو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر میں نے الیکشن نہ لڑا تو اس کی بڑی وجہ آپ ہوں گے، جس پر وٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے بہت ورکر ہیں، اگر آپ نہیں لڑیں گے تو کوئی اور لڑے گا۔
آصف ہاشمی نے جواب دیا کہ آپ پیپلزپارٹی کے ورکرز کو کیا جانتے ہیں، آپ کی وجہ سے لوگ پارٹی چھوڑنا شروع ہوگئے ہیں، رانا اکرام ربانی بھی آپ کی وجہ سے پارٹی چھوڑ کرگئے ہیں، آپ نے بیگم کوٹ ،شاہدرہ میں میرے حلقے میں اسپتال کیلیے مختص زمین پر قبضہ کرایا اور جب میں نے قبضہ خالی کرایا تو آپ نے قبضہ گروپ کو حکم امتناع کیلیے ہائیکورٹ بھیج دیا ۔ منظور وٹو نے کہا کہ یہ لوگ40سال سے قابض تھے اور پٹے دار تھے ۔
جس پر آصف ہاشمی نے کہا کہ وہ 33 سالہ لیز ختم ہوگئی تھی اور پٹے دارکا انتقال بھی ہوچکا تھا ۔ آصف ہاشمی نے میاں منظور وٹو سے کہا کہ آپ جعلی ڈگری کیس میں میرے مخالف سے مل گئے اور آزادکشمیر یونیورسٹی کے متعلقہ افسر کو ہائیکورٹ پیش نہیں ہونے دیا گیا۔ میں پارٹی کا بانی ممبر ہوں مجھے پارٹی سے نکلوادیں۔
دریں اثنا سوئی ناردرن گیس کمپنی کے چیئرمین میاں مصباح الرحمن کی رہائش گاہ پر ایک اہم پارٹی اجلاس میں سنیئر پارٹی رہنما حاجی عزیز الرحمن چن نے بھی میاں منظور وٹو سے شکایت کی کہ اگر آ پ اپنی وزارت اعلیٰ کے دوران ضمنی الیکشن میں میاں آصف کی بجائے مجھے سپورٹ کرتے تو میں 1500ووٹوں سے الیکشن نہ ہارتا۔ میں نے 45 ہزار ووٹ حاصل کئے تھے اور الیکشن ہارگیا تھا۔آپ بینظیر شہید سے بھی کہتے رہے کہ میاں آصف الیکشن جیتے گامگر نتائج مختلف آئے۔
گزشتہ روز ماڈل ٹائون میں ایک تقریب میں منظور وٹو اور پیپلزپارٹی کے رہنما چئیرمین متروکہ وقف املاک بورڈ سید آصف ہاشمی کے درمیان تکرار اور تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، آصف ہاشمی نے منظور وٹو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر میں نے الیکشن نہ لڑا تو اس کی بڑی وجہ آپ ہوں گے، جس پر وٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے بہت ورکر ہیں، اگر آپ نہیں لڑیں گے تو کوئی اور لڑے گا۔
آصف ہاشمی نے جواب دیا کہ آپ پیپلزپارٹی کے ورکرز کو کیا جانتے ہیں، آپ کی وجہ سے لوگ پارٹی چھوڑنا شروع ہوگئے ہیں، رانا اکرام ربانی بھی آپ کی وجہ سے پارٹی چھوڑ کرگئے ہیں، آپ نے بیگم کوٹ ،شاہدرہ میں میرے حلقے میں اسپتال کیلیے مختص زمین پر قبضہ کرایا اور جب میں نے قبضہ خالی کرایا تو آپ نے قبضہ گروپ کو حکم امتناع کیلیے ہائیکورٹ بھیج دیا ۔ منظور وٹو نے کہا کہ یہ لوگ40سال سے قابض تھے اور پٹے دار تھے ۔
جس پر آصف ہاشمی نے کہا کہ وہ 33 سالہ لیز ختم ہوگئی تھی اور پٹے دارکا انتقال بھی ہوچکا تھا ۔ آصف ہاشمی نے میاں منظور وٹو سے کہا کہ آپ جعلی ڈگری کیس میں میرے مخالف سے مل گئے اور آزادکشمیر یونیورسٹی کے متعلقہ افسر کو ہائیکورٹ پیش نہیں ہونے دیا گیا۔ میں پارٹی کا بانی ممبر ہوں مجھے پارٹی سے نکلوادیں۔
دریں اثنا سوئی ناردرن گیس کمپنی کے چیئرمین میاں مصباح الرحمن کی رہائش گاہ پر ایک اہم پارٹی اجلاس میں سنیئر پارٹی رہنما حاجی عزیز الرحمن چن نے بھی میاں منظور وٹو سے شکایت کی کہ اگر آ پ اپنی وزارت اعلیٰ کے دوران ضمنی الیکشن میں میاں آصف کی بجائے مجھے سپورٹ کرتے تو میں 1500ووٹوں سے الیکشن نہ ہارتا۔ میں نے 45 ہزار ووٹ حاصل کئے تھے اور الیکشن ہارگیا تھا۔آپ بینظیر شہید سے بھی کہتے رہے کہ میاں آصف الیکشن جیتے گامگر نتائج مختلف آئے۔