ڈی آئی خان ماتمی جلوس کے قریب دھماکا 7 بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق 25 زخمی

بارودی مواد کچرے کے ڈھیر میں نصب کیا گیا تھا، جیسے ہی ماتمی جلوس وہاں سے گزرا بارودی مواد پھٹ گیا۔

بارودی مواد کچرے کے ڈھیر میں نصب کیا گیا تھا، جیسے ہی ماتمی جلوس وہاں سے گزرا بارودی مواد پھٹ گیا۔ فوٹو : اے ایف پی

بنوں چونگی پر ماتمی جلوس کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 2 بھائیوں سمیت 8 افراد جاں بحق اور 25 زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈیرہ اسماعیل کے علاقے بنوں چونگی میں مسجد کریم خان کے قریب کچرے کے ڈھیر میں بارودی مواد نصب کیا گیا تھا ، جیسے ہی ماتمی جلوس وہاں سے گزرا بارودی مواد پھٹ گیا ، دھماکے کے نتیجے 7 بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 2 بھائی بھی شامل ہیں جب کہ پولیس اہلکار سمیت 25 افراد زخمی ہوئے۔

دھماکےکے فوری بعد ڈی آئی خان میں پاک فوج کے جوانوں کو طلب کرکے شہر کی مختلف شاہراہوں پر تعینات کردیا گیا ہے تاہم پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے ۔ پولیس کے مطابق دھماکا ریمورٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا۔


ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال منتقل کردیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے جب کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں 8 سے 10 کلو گرام دھماکا خیز مواد اور بال بئیرنگ کا استعمال بھی کیا گیا۔

ڈی آئی جی ڈیرہ اسماعیل خان قاضی جمیل کا کہنا ہے کہ مرکزی جلوس اپنے مقررہ راستوں پر رواں دواں ہے اور اس کی سیکیورٹی کو مزید سخت کر دیا گیا ہے ، پولیس ،ایلیٹ فورس، فرنٹیئر کور جلوس کی حفاظت پر مامور ہیں۔

دھماکے کے بعد جائے وقوعہ پر پولیس اہلکار اور نامعلوم افراد میں فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا ، واضح رہے ڈیرہ اسماعیل خان کو حساس ترین علاقہ قرار دیا گیا تھا۔

وزیر داخلہ رحمان ملک نے ڈی آئی خان دھماکے کی تحقیقات کا حکم دے دیتے ہوئے ڈی آئی جی سے وضاحت طلب کی ہے کہ پابندی کے باوجود موبائل فون سروس بند کیوں نہیں کی گئی۔ انہوں نے ڈی آئی جی ڈیرہ اسماعیل خان کو ہدایت کی کہ شہر کی سیکیورٹی مزیدسخت کی جائے۔
Load Next Story